’جاوید اقبال: دی اَن ٹولڈ اسٹوری آف آ سیریل کلر' کا پریمیئر
کورونا کے بڑھتے کیسز کے باوجود اداکار یاسر حسین اور عائشہ عمر کی آنے والی ہارر تھرلر فلم ’جاوید اقبال: دی اَن ٹولڈ اسٹوری آف آ سیریل کلر' کے پریمیئر کی رنگا رنگ تقریب کراچی میں منعقد کی گئی۔
ڈان اخبار کے مطابق ’جاوید اقبال: دی اَن ٹولڈ اسٹوری آف آ سیریل کلر' کے پریمیئر کی تقریب ڈیفینس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) میں موجود نیو پلیکس سینما میں ہوئی۔
پریمیئر کی تقریب میں فلم کی کاسٹ اور ہدایت کار ابو علیحہ سمیت شوبز شخصیات اور میڈیا سے وابستہ افراد کے علاوہ دیگر اہم سیاسی و سماجی افراد نے بھی شرکت کی۔
رنگا رنگ پریمیئر کے دوران ریڈ کارپٹ بھی سجایا گیا، جہاں اداکاروں نے جلوے بکھیرے جب کہ بعد ازاں شائقین کو بڑی اسکرین پر فلم بھی دکھائی گئی۔
پریمیئر کے بعد ’جاوید اقبال: دی اَن ٹولڈ اسٹوری آف آ سیریل کلر' کو کل 28 جنوری کو پاکستان بھر کے سینماؤں میں ریلیز کردیا جائے گا، جس کے بعد ممکنہ طور پر فلم کو دوسرے ممالک میں بھی نمائش کے لیے پیش کیا جائے گا۔
یاسر حسین اور عائشہ عمر کی ہارر تھرلر فلم ’جاوید اقبال: دی اَن ٹولڈ اسٹوری آف آ سیریل کلر' کو ابتدائی طور پر گزشتہ ماہ دسمبر 2021 کے آغاز میں ریلیز کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
ہ بھی پڑھیں: یاسر حسین قاتل اور عائشہ عمر پولیس افسر بننے کو تیار
تاہم گزشتہ ماہ ہولی وڈ فلموں کی سینماؤں میں نمائش کی وجہ اسے ریلیز نہیں کیا گیا تھا مگر گزشتہ ہفتے یاسر حسین اور فلم کی ٹیم نے اسے 28 جنوری کو ریلیز کرنے کا اعلان کیا تھا۔
’جاوید اقبال: دی اَن ٹولڈ اسٹوری آف آ سیریل کلر' کو ایک ایسے وقت میں ریلیز کیا جا رہا ہے جب کہ پاکستان کو کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کا سامنا ہے۔
کورونا کے بڑھتے کیسز کے باعث حکومت نے کورونا سے زیادہ متاثر شہروں میں نئی پابندیوں کا اعلان کر رکھا ہے۔
حکومت کے اعلان کے مطابق ویکسینیشن کروانے والے 50 فیصد افراد کو سینماؤں میں جانے کی اجازت ہوگی یعنی سینما مالکان 100 افراد کی گنجائش پر صرف 50 افراد کو ٹکٹ فراہم کریں گے۔
فلم کا ٹریلر 8 دسمبر 2021 کو جاری کیا گیا تھا، جس میں مرکزی کردار ’جاوید اقبال‘ یعنی یاسر حسین کو جہاں اعتراف جرم کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: سیریل کلر کے کردار میں یاسر حسین کی پہلی جھلک سامنے آگئی
وہیں ٹریلر میں پس پردہ اس کی جانب سے بھیانک حقائق سامنے لانے اور انتہائی سخت سوالات اٹھائے جانے کی آواز بھی سنائی دی تھیں۔
فلم کی کہانی پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے بدنام سیریل کلر ’جاوید اقبال مغل‘ کے جرائم اور ان کے قانونی ٹرائل کے گرد گھومتی ہے۔
جاوید اقبال مغل‘ 100 بچوں کے قتل اور ان کے ’ریپ‘کا مجرم تھا۔
1999 میں جاوید اقبال نے پولیس کو ایک خط لکھا تھا جس میں انہوں نے 100 بچوں کے قتل کا اعتراف کیا تھا جن کی عمریں 6 سے 16 سال کے درمیان تھیں، اس نے ساتھ میں یہ بھی اعتراف کیا تھا کہ اس نے زیادہ تر بچوں بچوں کو گلا گھونٹ کر مارا اور ان کے جسم کے کئی ٹکڑے بھی کیے۔
جاوید اقبال مغل نے 2001 اکتوبر میں لاہور کی جیل میں خودکشی کرلی تھی۔