ایک نظر پی ایس ایل کے اب تک کے اعداد و شمار پر
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 6 سیزنز میں کل 182 میچ کھیلے گئے ہیں۔ ان تمام میچوں میں ٹیموں اور کھلاڑیوں کی مجموعی اور انفرادی کارکردگی اور ریکارڈز کا جائزہ ذیل میں پیش کیا جارہا ہے۔
کسی بھی اننگ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والی ٹیم اسلام آباد یونائیٹڈ ہے جس نے 17 جون 2021ء کو ابوظہبی میں پشاور زلمی کے خلاف مقررہ 20 اوورز میں صرف 2 وکٹوں کے نقصان پر 247 رنز بنائے تھے۔ اسی طرح سب سے کم اسکور لاہور قلندرز نے کیا جب وہ 12 فروری 2017ء کو دبئی میں پشاور زلمی کے خلاف 10.2 اوورز میں صرف 59 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
کسی بھی میچ میں دونوں ٹیموں کا سب سے زیادہ مجموعی اسکور 479 رنز ہے جو 40 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر اسلام آباد یونائیٹڈ اور پشاور زلمی نے ابوظہبی میں بنایا۔ پی ایس ایل میچوں میں سب سے کم مجموعی اسکور 119 رنز ہے جو لاہور قلندرز اور پشاور زلمی نے 12 فروری 2017ء کو دبئی میں 27.2 اوورز میں 17 وکٹیں گنوا کر حاصل کیا۔
سب سے زیادہ رنز سے کامیابی ملتان سلطانز کے حصے میں آئی جب اس نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف 16 جون 2021ء کو ابوظہبی میں 110 رنز سے میچ جیتا۔
پی ایس ایل کی تاریخ میں 3 مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ کسی ٹیم نے 10 وکٹوں سے میچ جیتا ہو۔ پہلی مرتبہ پشاور زلمی نے لاہور قلندرز کو شارجہ میں 3 مارچ 2018ء کو شکست دی، دوسری بار کراچی کنگز نے لاہور قلندرز کو ہوم گراؤنڈ پر 12 مارچ 2020ء کو شکست سے دوچار کیا اور تیسری دفعہ اسلام آباد یونائیٹڈ نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو ابوظہبی میں 11 جون 2021ء کو 10 وکٹوں سے شکست دی۔
کم سے کم رنز کے مارجن سے فتح صرف ایک رن کی تھی جو 5 مختلف مواقع پر دیکھنے میں آئی۔ 2 مرتبہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ایک رن سے میچ جیتا اور دونوں مرتبہ مخالف ٹیم پشاور کی تھی۔ پہلی بار ایسا 19 فروری 2016ء کو دبئی میں اور دوسری دفعہ 28 فروری 2017ء کو شارجہ میں ہوا۔ اسی طرح اسلام آباد نے کوئٹہ کو دبئی میں 24 فروری 2017ء کو، پشاور نے کوئٹہ کو لاہور میں 20 مارچ 2018ء کو اور کراچی نے کوئٹہ کو اپنے ہوم گراؤنڈ پر 10 مارچ 2019ء کو ایک رن سے شکست دی۔
صرف ایک وکٹ سے میچ 2 مرتبہ جیتا گیا۔ پہلی مرتبہ لاہور نے اسلام آباد کو شارجہ میں 20 فروری 2017ء کو اور دوسری مرتبہ اسلام آباد نے لاہور کو لاہور ہی میں 23 فروری 2020ء کو ایک وکٹ سے شکست دی۔
اب تک پاکستان سپر لیگ میں 3 میچ ٹائی ہوچکے ہیں۔ دو میچ 2018ء کے سیزن میں اور ایک 2020ء میں۔ ان میں سے پہلا میچ قلندرز اور یونائیٹڈ کے درمیان شارجہ میں 2 مارچ 2018ء کو، دوسرا میچ کنگز اور قلندرز کے درمیان دبئی میں 11 مارچ 2018ء کو اور تیسرا میچ ملتان سلطانز اور کراچی کنگز کے درمیان 14 نومبر 2020ء کو کراچی میں کھیلا گیا تھا.
پی ایس ایل میں اب تک مجموعی طور پر سب سے زیادہ رنز بنانے والے بابر اعظم ہیں جنہوں نے 58 میچوں میں 56 اننگز کھیل کر 43.12 کی اوسط سے 2070 رنز بنائے ہیں۔ وہ پی ایس ایل میں 2 ہزار رنز کا سنگ میل عبور کرنے والے واحد بیٹسمین ہیں جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں 9 بیٹسمین ایک ہزار رنز مکمل کرچکے ہیں۔ ان میں کامران اکمل، شعیب ملک، محمد حفیظ، احمد شہزاد، فخر زمان، سرفراز احمد اور غیر ملکی کھلاڑیوں میں شین واٹسن، رائیلی روسو اور لیوک رونکی شامل ہیں۔
سب سے بڑا انفرادی اسکور 127 ناٹ آؤٹ کولن انگرام نے کراچی کنگز کی جانب سے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف شارجہ میں 24 فروری 2019ء کو کیا۔
اب تک پی ایس ایل میں کُل 10 انفرادی سنچریاں اسکور ہوئی ہیں۔ سب سے زیادہ سنچریاں بنانے والے بیٹسمین کامران اکمل ہیں جنہوں نے 3 سنچریاں اسکور کیں ہیں۔ احمد شہزاد نے 2 سنچریاں بنائیں جبکہ 5 غیر ملکی کھلاڑیوں کولن انگرام، کیمرون ڈیل پورٹ، کرس لین، عثمان خواجہ اور رائیلی روسو نے ایک، ایک سنچری اسکور کی۔
سب سے زیادہ نصف سنچریاں بنانے کا ریکارڈ بابر اعظم کے پاس ہے جنہوں نے 21 نصف سنچریاں اسکور کیں ہیں۔ پی ایس ایل کے کسی بھی سیزن میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ بھی انہی کے نام ہے۔ انہوں نے 2021ء میں 11 میچ کھیل کر 69.25 کی اوسط سے 554 رنز بنائے۔ ان کے علاوہ صرف محمد رضوان ہی کسی ایک سیزن میں 500 کے سنگ میل تک پہنچ سکے ہیں اور انہوں نے اسی سیزن میں 12 میچ کھیل کر 45.45 کی اوسط سے 500 رنز اسکور کیے۔
پی ایس ایل میں مجموعی طور پر سب سے زیادہ 84 چھکے لگانے والے بیٹسمین کامران اکمل ہیں جبکہ شین واٹسن کے چھکوں کی تعداد 81 ہے۔
پی ایس ایل میں اب تک سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے باؤلر وہاب ریاض ہیں جو 67 میچوں میں 19.61 کی اوسط سے 94 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔
ایک اننگ میں بہترین باؤلنگ کارکردگی کا مظاہرہ روی بوپارا نے کیا، جب انہوں نے 12 فروری 2016ء کو شارجہ میں کراچی کنگز کی جانب سے لاہور قلندرز کے خلاف کھیلتے ہوئے انہوں نے صرف 16 رنز دے کر 6 وکٹیں حاصل کیں۔
دو اور باؤلرز بھی ایک اننگ میں 6 وکٹیں لینے کا کارنامہ انجام دے چکے ہیں۔ ان میں سے پہلے کھلاڑی فہیم اشرف ہیں جنہوں نے 9 مارچ 2019ء کو اسلام آباد کی طرف سے لاہور کے خلاف کھیلتے ہوئے 19 رنز کے عوض 6 وکٹیں حاصل کیں۔ دوسرے کھلاڑی عمر گل ہیں جنہوں نے 7 مارچ 2018 ء کو دبئی میں ملتان کی جانب سے کوئٹہ کے خلاف 24 رنز کے بدلے میں 6 وکٹیں حاصل کیں۔ ان کے علاوہ 4 دیگر باؤلرز ایک اننگ میں 5 وکٹیں لے چکے ہیں۔
کسی بھی ایک سیزن میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے باؤلر پشاور زلمی کے حسن علی ہیں جنہوں نے 19ء-2018ء میں 13 میچ کھیل کر 13.64 کی اوسط سے 25 وکٹیں حاصل کیں۔ ان کے علاوہ 2 باؤلرز فہیم اشرف اور شاہنواز دہانی سیزن میں 20 یا زائد وکٹیں لینے میں کامیاب ہوئے۔
پی ایس ایل میں کامران اکمل اور محمد رضوان سب سے کامیاب وکٹ کیپر ثابت ہوئے جنہوں نے وکٹوں کے پیچھے 50 یا زائد شکار کیے۔ کامران نے 69 میچوں میں 60 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جن میں 51 کیچ اور 9 اسٹمپ آؤٹ شامل ہیں جبکہ رضوان نے 47 میچ کھیل کر 51 شکار کیے جن میں 39 کیچ اور 12 اسٹمپ آؤٹ شامل ہیں۔
رضوان نے ایک سیزن میں سب سے زیادہ شکار کا ریکارڈ بھی قائم کیا ہے۔ انہوں نے گذشتہ سال 12 میچوں میں 28 کیچ اور دو اسٹمپ کیے۔ ایک اننگ میں سب سے زیادہ وکٹوں کے پیچھے شکار کی تعداد 4 ہے۔ یہ کارنامہ 4 وکٹ کیپرز 5 مرتبہ انجام دے چکے ہیں۔ کامران اکمل نے 2 مرتبہ اننگ میں 4 شکار کیے جبکہ بین ڈنک، جو کلارک اور رضوان ایک، ایک مرتبہ 4 شکار کرچکے ہیں۔
پی ایس ایل میں صرف 2 فیلڈرز اب تک 30 یا زائد کیچ پکڑنے میں کامیاب رہے ہیں۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے محمد نواز نے 61 میچوں میں 32 اور بابر اعظم 58 میچوں میں 30 کیچ پکڑے ہیں۔
ایک اننگ میں سب سے زیادہ کیچ پکڑنے والے فیلڈر روی بوپارا، کیورن پولارڈ اور بابر اعظم ہیں جنہوں نے 4، 4 کیچ پکڑے۔
کسی ایک سیزن میں سب سے زیادہ کیچ پکڑنے کے ریکارڈ میں 2 فیلڈر فخر زمان اور کیورن پولارڈ شریک ہیں اور ان دونوں نے ہی 10، 10 کیچ پکڑے ہیں۔ فخر زمان نے 2020ء میں 12 میچوں میں یہ کارنامہ انجام دیا جبکہ پولارڈ نے 2019ء میں 13 میچ کھیل کر یہ ریکارڈ قائم کیا۔
پاکستان سپر لیگ میں اب تک سب سے زیادہ میچ کھیلنے کا اعزاز کامران اکمل کو حاصل ہے۔ انہوں نے پشاور زلمی کے لیے 69 میچ کھیلے جبکہ اسی ٹیم کے وہاب ریاض 67 میچ کھیل چکے ہیں۔
سب سے زیادہ میچوں میں کپتانی کا ریکارڈ سرفراز احمد کے پاس ہے۔ انہوں نے پی ایس ایل کے 62 میچوں میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی قیادت کی ہے۔
تو یہ تھا پی ایس ایل کرکٹ کا اب تک کا جائزہ۔ توقع ہے کہ اس مرتبہ بھی کئی ریکارڈز قائم ہوں گے اور شائقین کو بہترین کرکٹ دیکھنے کو ملے گی۔
مشتاق احمد سبحانی سینیئر صحافی اور کہنہ مشق لکھاری ہیں۔ کرکٹ کا کھیل ان کا خاص موضوع ہے جس پر لکھتے اور کام کرتے ہوئے انہیں 40 سال سے زائد عرصہ ہوچکا ہے۔ ان کی 4 کتابیں بھی شائع ہوچکی ہیں۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔