دنیا

امریکا کا یوکرین سے متعلق مؤقف کی حمایت کیلئے بھارت پر دباؤ

بھارت کو کسی کی طرفداری کرنے کی ضرورت نہیں ہے، نئی دہلی اس معاملے میں غیر جانبدار رہے، سابق بھارتی سیکریٹری خارجہ

امریکا کی ڈپٹی سیکریٹری خارجہ وینڈی شیرمن نے بھارتی سیکریٹری خارجہ ہرش شرینگلا سے ٹیلی فونک رابطے میں یوکرین کی سرحدوں پر روس کی فوج کی موجودگی پر تبادلہ خیال کیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 'ٹیلی فونک گفتگو میں علاقائی مسائل سے متعلق دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ دونوں عہدیداران نے مشترکہ مقاصد اور ترجیحات پر اتفاق کیا'۔

انہوں نے تیزی سے پھیلنے والے ’اومیکرون‘ ویرینٹ پر قابو پانے کے لیے امریکا-بھارت کی مضبوط شراکت داری کے عزم کو دہرایا۔

تاہم روس کا 'یوکرین کی سرحدوں پر فوجیوں کی تعداد بڑھانے پر تشویش' واحد سیاسی مسئلہ تھا جو بیان میں درج کیا گیا، جس میں نشاندہی کی گئی کہ ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں حکام کے درمیان گفتگو میں اسی موضوع پر توجہ مرکوز کی گئی۔

مزید پڑھیں: امریکا نے روس پر نئی پابندیاں عائد کردیں، 10 سفارتکاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم

ڈپٹی سیکریٹری وینڈی شیرمن نے اپنے باس امریکی سیکریٹری خارجہ انٹونی بلنکن کی تنبیہ کے بعد بھارتی سیکریٹری خارجہ سے رابطہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ روس 'بہت قلیل وقت' میں یوکرین پر نیا حملہ کرسکتا ہے۔

امریکی سیکریٹری انٹونی بلنکن یوکرینی دارالحکومت کیف پہنچے، جہاں انہوں نے ملک کے ساتھ تعاون کا مظاہرہ کرتے ہوئے یوکرین کے شہریوں کو کہا کہ وہ مشکل ایام کے لیے تیار ہوجائیں۔

کیف میں یوکرینی صدر ولودومیر زیلنسکی سے ملاقات کے بعد امریکی سفارتکاروں کے سربراہ نے خبردار کیا کہ 'اگر روس یوکرین کے خلاف مزید جارحیت کے راستے کا انتخاب کرتا ہے تو امریکا اور اس کے اتحادی روس کی معیشت پر سخت جرمانہ عائد کریں گے، نیٹو میں موجود ممالک کو مضبوط کرتے ہوئے یوکرین کے لیے دفاعی امداد میں مزید اضافہ کریں گے۔

گزشتہ ماہ وائٹ ہاؤس نے یوکرین کے لیے 20 کروڑ ڈالر کی اضافی دفاعی و سیکیورٹی امداد کی منظوری دی تھی۔

تنازعات میں اضافے کے بعد جوبائیڈن انتظامیہ نے یوکرین کے لیے بین الاقوامی تعاون بڑھانے اقدامات بھی وسیع کردیے ہیں، ان ہی اقدامات کے پیش نظر ڈپٹی سیکریٹری وینڈی شیرمن نے اپنے بھارتی ہم منصب سے رابطہ کیا۔

سیکریٹری انٹونی بلنکن یوکرین کے ہنگامی دورے کے بعد آج (جمعرات) کو برلن روانہ ہوں گےجہاں وہ جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیئربوک اور جمعے کو جینوا میں روسی وزیر خارجہ سرگی لاوروف سے ملاقات کریں گے۔

مزید پڑھیں: یوکرین تنازع: امریکا اور روس کے جنیوا میں مذاکرات

بھارت کے روس اور امریکا دونوں کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں واشنگٹن کی فہرست میں بھارت ان میں ممالک میں سے ایک ہے جو یوکرین میں تنازعات ختم کرنے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے، بائیڈن انتظامیہ کو امید ہے کہ نئی دہلی کی جانب سے یوکرین کے حالات پر ان سے تعاون کیا جائے گا، لیکن بھارت یہ کرنے سے گریزاں ہے۔

حالیہ رپورٹ میں انہوں نے لکھا کہ بھارتی تھنک ٹینک اور سابقہ بھارتی سیکریٹری خارجہ کنول سبل نے ہدایت کی ہے کہ نئی دہلی اس معاملے میں غیر جانبدار رہے۔

انہوں نے لکھا کہ 'بھارت کو فریق بننے کی ضرورت نہیں ہے، اسے درمیانی راستہ اختیار کرنا چاہیے'۔

انہوں نے اختلافات پر پُرامن، مذاکراتی حل کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو تمام فریقوں کے لیے مساوی اور باہمی تحفظ کے اصول کی حمایت کرنا چاہیے'۔

گزشتہ ماہ، بھارت نے امریکا کے یقینی تحفظات کے باجود روس سے ایس 400 فضائی دفاعی سسٹم لینے کا مرحلہ شروع کیا ہے۔

پاکستان میں یومیہ کورونا کیسز کی دوسری بلند ترین تعداد رپورٹ

پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ 15 مئی کو کروانے کی تجویز

کراچی میں کورونا کیسز 3 ہزار سے متجاوز، صوبے میں اِن ڈور تقریبات پر پابندی عائد