پاکستان میں 4 اگست کے بعد ایک دن میں سب سے زیادہ کیسز ریکارڈ
پاکستان میں کورونا کیسز میں اضافے کی شرح میں اضافے کا رجحان جاری ہے اور گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران 5 ہزار 472 نئے کیسز ریکارڈ کیے گئے۔
یہ 4 اگست 2021 کے بعد ایک دن کے دوران ملک میں ریکارڈ ہونے والے سب سے زیادہ کیسز ہیں اور مثبت کیسز کی شرح 9.5 فیصد ہوگئی ہے۔
گزشتہ سال 4 اگست کو پاکستان میں 5 ہزار 661 مثبت کیسز ریکارڈ کیے گئے تھے ۔
ملک میں چوبیس گھنٹے کے دوران مزید 8 افراد وبا کے سبب جان کی بازی ہار گئے اور اموات کی کُل تعداد 29 ہزار 37 ہوگئی۔
گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک کے مختلف حصوں میں کیسز اور اموات کی صورتحال درج ذیل ہے:
- سندھ: 3 ہزار 378 کیسز، 6 اموات
- پنجاب: ایک ہزار 127 کیسز
- اسلام آباد: 702 کیسز
- خیبر پختونخوا: 200 کیسز، 2 اموات
- بلوچستان: 15 کیسز
- گلگت بلتستان: 9 کیسز
- آزاد کشمیر: 41 کیسز
یہ بھی پڑھیں: اومیکرون ویرینٹ: اسکولوں میں 50 فیصد حاضری کا فیصلہ، انڈور تقریبات پر پابندی
حکومت کے ریکارڈ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ملک میں مزید 628 کورونا مریض صحتیاب ہوئے جس کے بعد کورونا سے شفا پانے والے مریضوں کی مجموعی تعداد 12 لاکھ 65 ہزار 223 ہوگئی ہے۔
ملک میں کورونا کے فعال کیسز کی تعداد 44 ہزار 717 ہے جن میں 908 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے، تشویش ناک مریضوں میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 81 کا اضافہ ہوا۔
گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران صوبہ سندھ میں کورونا کے 3 ہزار 378 مثبت کیسز رپورٹ ہوئے، ایک دن میں کراچی میں 7 ہزار 232 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 2 ہزار 209 کے نتائج مثبت آئے جس کے ساتھ شہر میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 40 فیصد سے تجاوز کرگئی۔
اسی طرح مظفر آباد میں مثبت کیسز کی شرح 21.43 فیصد، لاہور میں 15.15 فیصد، حیدر آباد میں 13.98 اور اسلام آباد میں 11.80 فیصد تک جاپہنچی ہے۔
ماسک نہ پہننا کیسز بڑھنے کی بڑی وجہ ہے، مرتضیٰ وہاب
ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ کورونا کے باعث ہسپتالوں پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔
مزید پڑھیں: این سی او سی اجلاس، ملک میں نئی کورونا پابندیاں نافذ
ماسک کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے ماسک نہ پہننے کو کورونا کے دوبارہ پھیلنے کی بڑی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ شہری ماسک کا استعمال اور دیگر ایس او پیز پر عمل کریں، ایس او پیز پر عمل نہ کرنا کورونا کے پھیلاؤ کی بڑی وجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے جن شہروں میں کورونا کی شرح 10 فیصد سے زیادہ ہے وہاں اِن ڈور سرگرمیوں پر پابندی کی تجویز ہے۔
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے ابھی تک ویکسین نہیں لگوائی ان سے اپیل ہے کہ وہ جلد از جلد کورونا ویکسین لگوائیں، کورونا کے باعث 22 افراد وینٹی لیٹرز پر موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں اگست کے بعد پہلی بار کورونا کے یومیہ کیسز 5 ہزار سے متجاوز
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے ’اومیکرون‘ ویرینٹ کے تیزی سے پھیلاؤ کے باعث نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کیسز کی 10 فیصد سے زائد مثبت شرح والے علاقوں میں اِن ڈور اجتماعات سمیت متعدد پابندیاں عائد کردی ہیں۔
این سی او سی کی نئی پابندیوں کا اطلاق 20 سے 30 جنوری تک گا اس دوران 27 جنوری کو صورتحال کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا البتہ شادیوں کے لیے عائد پابندیاں فروری تک جاری رہیں گی۔
خیال رہے کہ این سی او سی نے 18 سال سے زائد عمر کے وہ افراد جو ویکسین کی مکمل خوراک حاصل کر چکے ہیں انہیں بوسٹر شاٹس لگوانے کی ہدایت دی ہے۔