افغانستان: مغربی علاقے میں زلزلے سے 26 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
افغانستان کے مغربی صوبے بادغیس اور ملحقہ علاقوں میں زلزلے سے 26 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔
خبر ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق صوبائی ترجمان باز محمد سروری نے کہا کہ مغربی صوے بادغیس کے ضلع قادیس میں زلزلے کے باعث گھر کی چھت گرنے سے شہریوں کی ہلاکت ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں 6.2 شدت کا زلزلہ، پاکستان میں بھی اثرات
امریکی جیولوجیل سروے کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 5 اعشاریہ 3 تھی۔
باز محمد سروری نے کہا کہ 'آج آنے والے زلزلے سے کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جبکہ جاں بحق افراد میں خواتین اور بچے بھی ہیں'۔
افغانستان کا صوبہ بادغیس خشک سالی سے بہت زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں میں سے ایک ہے اور گزشتہ 20 برسوں میں بیرونی امداد میں کم ملتی رہی ہے۔
طالبان کے کنٹرول کے بعد افغانستان میں پہلے انسانی بحران درپیش ہے جبکہ امریکا سمیت مغربی ممالک نے افغانستان کے اثاثے منجمد کر رکھے ہیں۔
افغانستان میں زلزلے اکثر محسوس کیے جاتے ہیں، خاص کر کوہ ہندوکش کے سلسلہ زلزلوں کا مرکز ہے، جو یوریشین اور برصغیر کے زمینی پلیٹس کے ملاپ کے قریب واقع ہے۔
مزید پڑھیں: زلزلہ:افغانستان میں ہلاکتیں 115ہوگئیں
زلزلوں سے بحران زدہ افغانستان کے کچے مکانات اور عمارتوں کو بری طرح نقصان پہنچانے کا باعث بن سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ افغانستاناور پڑوسی ممالک میں 2015 میں 7 اعشاریہ 5 شدت کا بدترین زلزلہ آیا تھا جہاں 280 افراد جاں بحق ہوئے تھے اور اس کے اثرات پاکستان میں بھی محسوس کیے گئے تھے اور متعدد افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق اس زلزلے کے دوران اسکول کی 12 لڑکیاں بھی اسکول سے باہر نکلنے کی کوشش کے دوران بھگدڑ سے جاں بحق ہوئی تھیں۔
خیال رہے 14 جنوری کو اسلام آباد سمیت خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے اور اس زلزلے کا مرکز بھی افغانستان اور کوہ ہندوکش کا سلسلہ تھا۔
اس سے قبل رواں ماہ کے شروع میں بھی خیبرپختونخوا میں زلزلہ آیا تھا اور پاکستان میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ نے کہا تھا کہ زلزلے کا مرکز افغانستان تھا۔