پاکستان

کورونا کے علاج کیلئے پاکستان میں روایتی چینی ادویات کا ٹرائل کامیاب

ٹرائل میں کووڈ کے معمولی سے معتدل حد تک بیمار 300 افراد کو شامل کیا گیا تھا اور افادیت 82 فیصد سے زیادہ رہی۔

پاکستان میں کووڈ 19 کے علاج کے لیے روایتی چینی ہربل ادویات کے کلینکل ٹرائل کو مکمل کرلیا گیا ہے اور اسے کامیاب قرار دیا گیا ہے۔

یہ اعلان طبی ماہرین کی جانب سے اس وقت کیا گیا جب پاکستان میں اومیکرون قسم کے باعث کورونا وائرس کی 5 ویں لہر کی شدت بڑھ رہی ہے۔

مزید پڑھیں : تعلیمی اداروں کی بندش کا فیصلہ کورونا کیسز کی مثبت شرح دیکھ کر کیا جائے گا، این سی او سی

انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنس (آئی سی سی بی ایس) کے ڈائریکٹر پروفیسر اقبال چوہدری نے بتایا 'چونکہ ان ادویات کو کورونا کی مختلف اقسام سے متاثر مریضوں پر آزمایا گیا تو ہمیں توقع ہے کہ وہ دیگر اقسام کی طرح اومیکرون کے لیے بھی مؤثر ثابت ہوں گی'۔

تحقیقی ٹیم کے قائل ڈاکٹر رضا شاہ نے بتایا کہ ان ادویات کے ٹرائل میں کووڈ کے 300 ایسے مریضوں کو شامل کیا گیا تھا جن میں بیماری کی شدت معمولی یا معتدل تھی اور ان کا علاج گھر پر ہورہا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ادویات کی افادیت کی شرح 82.67 فیصد رہی۔

ٹرائل میں چینی دوا Jinhua Qinggan Granules کو آزمایا گیا تھا جو Juxiechang فارماسیوٹیکل کو لمیٹڈ کی تیار کردہ ہے اور اسے پہلے ہی چین میں کووڈ کے مریضوں کے علاج کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ملک میں 5 ماہ بعد کورونا کے 4 ہزار 340 کیسز رپورٹ

ادویات کے ٹرائلز کی منظوری ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان نے دی تھی۔

خیال رہے کہ 16 جنوری کو پاکستان میں 4340 کووڈ کیسز رپورٹ ہوئے تھے جو 3 مہینوں میں سب سے زیادہ تعداد ہے۔

کراچی میں کووڈ کی شرح 39.39 فیصد تک پہنچ گئی ہے اور جو اب تک کی سب سے زیادہ شرح ہے۔

نیشنل کمانڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے 16 جنوری کو ایک ٹوئٹ میں بتایا گیا تھا کہ گزشتہ 7 دن کے دوران پاکستان میں کووڈ کیسز کی شرح میں 170 فیصد اضافہ ہوا جبکہ اموات کی شرح بھی 62 فیصد بڑھ گئی۔

کووڈ سے معمولی بیمار افراد بھی طویل المعیاد منفی اثرات کا سامنا کرسکتے ہیں، تحقیق

کووڈ سے بہت زیادہ بیمار افراد کے دماغ شدید نقصان پہنچنے کا انکشاف

’ویکسینیشن کے بعد حمل ٹھہرنے سے ثابت ہوا کہ انجکشن بانجھ نہیں بناتا‘