پاکستان

دبئی ایکسپو: خیبر پختونخوا حکومت کے 44 غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ ’ایم او یو‘ پر دستخط

غیر ملکی سرمایہ کاروں نے سیاحتی زونز، توانائی، لائیو اسٹاک اور انفرااسٹرکچر کے شعبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

خیبر پختونخوا حکومت نے دبئی ایکسپو 2020 میں 44 غیر ملکی سرمایہ کار کمپنیوں کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں جن سے مختلف شعبوں میں 8 ارب روپے کی سرمایہ کاری آئے گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جاری کردہ سرکاری دستاویز میں کہا گیا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں نے سیاحتی زونز، ضلع صوابی کے علاقے ہُنڈ میں واٹر اسپورٹس، توانائی اور پاور، فوڈ پروسیسنگ، لائیو اسٹاک اور انفرااسٹرکچر کے شعبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

سرمایہ کاروں میں کچھ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں موجود پاکستانی بھی شامل ہیں۔

مفاہمتی یادداشتوں کے تحت کویت کی انرٹیک ۔ کویت انویسٹمنٹ اتھارٹی (کے آئی اے) ہائیڈروجن پاور پلانٹ لگانے کے لیے 12 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی، کمپنی پانی سے ہائیڈروجن پیدا کرے گی جو انرجی پیدا کرنے کے لیے کنٹینرز کے ذریعے منتقل کی جائے گی۔

اسی طرح کے آئی اے نے خانپور کے علاقے میں پائیدار ترقی کے لیے 270 کروڑ کی سرمایہ کاری کی ایک اور مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔

ایک اور اہم پیش رفت میں دی کوریا ہائیڈرو اینڈ نیوکلیئر پاور کمپنی لوئر اسپاتھ گاہ منصوبے میں 120 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کرے گی، کمپنی کوریا الیکٹرک پاور کارپوریشن کی ذیلی کمپنی ہے۔

مفاہمتی یادداشتوں کی دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت، صوبے میں عالمی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے یو اے ای ماڈل کو اپنا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ منصوبوں کو ایکسپو میں پیش کرنے کے لیے بنایا گیا تھا جبکہ خیبر پختونخوا میں سیاحت کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کے وسیع امکانات موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا کا سب سے بڑا قرآن پاک کا نسخہ دبئی ایکسپو میں پیش کیا جائے گا

ان کا کہنا تھا کہ سیاحتی زون بنانے کا مقصد صوبے میں عالمی سیاحت کو لانا ہے، خیبر پختونخوا پہلا صوبہ ہے جہاں سوات تک پبلک پرائیویٹ شراکت داری سے ملک کا پہلا موٹروے بنایا گیا ہے۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکریٹری شہاب علی شاہ کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاروں کو تمام ممکنہ سہولیات فراہم کرنے کے لیے حکومت تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایکسپو میں نمائش کے لیے صرف وہی منصوبے رکھے گئے جن کی فزیبلیٹٰی رپورٹیں مکمل تھیں اور جو سرمایہ کاری کے لیے بالکل تیار تھے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سرمایہ کار سیاحت، پاور اور انرجی، زراعت اور لائیو اسٹاک کے شعبوں میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سرمایہ کاری کے لیے ون ونڈو اور دیگر متعلقہ سہولیات فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

شہاب علی شاہ کا کہنا تھا کہ بینک آف خیبر اپنی موبائل فون ایپ لانچ کرے گا تاکہ یو اے ای میں موجود پاکستانی ورکر اور سرمایہ کار اپنے اکاؤنٹس کھول سکیں۔

بیان کے مطابق شیخ احمد دلموک الکمتوم کا نجی دفتر سوات ٹرانسمیشن لائن میں 16 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا، اسی طرح سمارہ گروپ نے فوڈ پروسیسنگ یونٹ میں 10 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی رضامندی ظاہر کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا دبئی ایکسپو میں غیر استعمال شدہ سرکاری اراضی فروخت کرنے کا فیصلہ

نجی کمپنی، ایس ای الفائن گروپ، کالام میں پبلک پرائیویٹ شراکت داری کے تحت اسکائی ریزورٹ بنانے کے لیے 15 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔

اسی طرح گیزوبا گروپ کارپوریشن چترال سے چک درہ لوئر دیر تک ٹرانسمیشن لائن میں 25 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔

ایک اور نجی فرم زونرجی نے صوبے بھر میں سرکاری عمارتوں کو سولر انرجی پر منتقل کرنے اور پی وی مینوفیکچرنگ سہولت کے لیے 30 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی رضامندی ظاہر کی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ الراعی گروپ آف کمپنیز سیاحت کے شعبے میں سرمایہ کاری کرے گی، فرم ایک کروڑ ڈالر کی لاگت سے سوات کے علاقے بحرین میں فور اسٹار ریزورٹ تیار کرے گی۔

ایک اور گروپ ایس سی الپائن ریزورٹ پرائیویٹ اینڈ پارٹیز ن ےکالام میں اسکائی ریزورٹ بنانے کے لیے 20 کروڑ ڈالر مالیت کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے۔

ٹیولپ ہوٹلز 9 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا جبکہ ورچوئل اسمارت سسٹم نے بھی سولر پارک بنانے کے لیے 5 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

لتا منگیشکر 10 دن سے آئی سی یو میں داخل

خیبرپختونخوا: ورکرز ویلفیئر بورڈ کی تقرریوں میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں

قانون کی عمل داری فوری چیلنج ہے، وزیر اعظم