لتا منگیشکر 10 دن سے آئی سی یو میں داخل
برصغیر کی معروف اور بھارت کی ’کوئل‘ کہلائی جانے والی لیجنڈری گلوکارہ 92 سالہ لتا منگیشکر کی طبیعت میں تاحال کوئی بہتری نہیں آئی اور وہ تقریبا 10 دن گزر جانے کے باوجود وہ تاحال انتہائی نگہداشت کے وارڈ (آئی سی یو) میں داخل ہیں۔
لتا منگیشکر کو 8 جنوری کو ’نمونیا‘ بخار اور کورونا ہونے کے بعد ممبئی کے نجی ہسپتال داخل کرایا گیا تھا۔
زائد العمری کی وجہ سے پہلے ہی ڈاکٹرز نے کہا تھا کہ لیجنڈری گلوکارہ کو کئی دن میں آئی سی یو میں رکھا جائے گا، کیوں کہ ’نمونیا‘ نے انہیں شدید متاثر کیا ہے۔
تقریبا 10 دن گزر جانے کے باوجود لتا منگیشکر تاحال آئی سی یو میں داخل ہیں اور گزشتہ دو روز سے ان کی صحت اور زندگی سے متعلق بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا پر مختلف افواہیں بھی پھیل رہی ہیں۔
اسی حوالے سے ’ہندوستان ٹائمز‘ نے بتایا کہ لتا منگیشکر کا علاج کرنے والے ممبئی کے بریچ کینڈی ہسپتال کے ڈاکٹرز اور انتظامیہ نے گلوکارہ کی صحت سے متعلق پھیلنے والی افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ لیجنڈری گلوکارہ کی حالت بدستور بہتری کی جانب گامزن ہے۔
ڈاکٹرز اور انتطامیہ نے واضح کیا کہ لتا منگیشکر کی صحت اور زندگی سے متعلق پھیلنے والی افواہوں میں کوئی سچائی نہیں، البتہ گلوکارہ کو مزید کچھ دنوں تک آئی سی یو میں ہی رکھا جائے گا۔
ڈاکٹرز کے مطابق زائدالعمری کی وجہ سے لتا منگیشکر کو آئی سی یو میں رکھ کر ان کا علاج کیا جا رہا ہے اور کورونا وارڈ میں داخل ہونے کی وجہ سے رشتے داروں کو ان سےملنے نہیں دیا جا رہا۔
دوسری جانب خلیجی اخبار ’گلف نیوز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ لتا منگیشکر کی صحت پہلےسے مزید خراب ہونے کی اطلاعات ہیں۔
اخبار نے اپنی رپورٹ میں مختلف نشریاتی اداروں کی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ زائد العمری کی وجہ سے لتا منگیشکر کی صحت میں کوئی بہتری نہیں آئی جب کہ ان کی حالت مزید خراب ہونے کی خبریں ہیں۔
اگرچہ لتا منگیشکر کی حالت مزید بگڑنے کی افواہیں ہیں، تاہم اس حوالے سے ان کے اہل خانہ اور ڈاکٹرز نے تردید کردی ہے۔
دوسری جانب بھارت بھر کی شوبز شخصیات، سیاسی و سماجی رہنما اور عام افراد بھی لتا منگیشکر کی صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔
لیجنڈری گلوکارہ کو سانس لینے میں مشکلات کا مسئلہ دیرینہ ہے، انہیں دسمبر 2019 میں بھی سانس لینے میں تکلیف کے باعث ایک ماہ تک ہسپتال میں رکھا گیا تھا۔
لتا منگیشکر بھارت کی طرح پاکستان میں بھی مقبول ہیں، وہ برصغیر کی چند لیجنڈری گلوکاراؤں میں سے ایک ہیں۔
لتا منگیشکر کو بھارت کی ہر دور کی مقبول گلوکارہ مانا جاتا ہے، وہ پاکستان کے علاوہ دیگر جنوبی ایشیائی ممالک میں بھی یکساں مقبول ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لتا منگیشکر’نمونیا‘ کے بعد کورونا کا شکار
لتا منگیشکر کے پاس مختلف زبانوں میں 25 ہزار سے زائد گیت گانے کا عالمی ریکارڈ بھی ہے، انہیں بھارت کی نسلوں کی گلوکارہ کے طور پر بھی پہچانا جاتا ہے۔
لتا منگیشکر نے اپنے کیرئیر کی شروعات تقسیم ہند سے قبل 1943 میں 13 سال کی عمر سے کی تھی جس کے بعد ان کا شمار ہندی سنیما کی بہترین گلوکاراؤں میں کیا جانے لگا۔
لتا منگیشکر نے اپنے کیرئیر میں 36 مختلف زبانوں میں 1 ہزار سے زائد گانے گائیں ہیں، انہوں نے سب سے زيادہ گیت ہندی، مراٹھی اور بنگالی زبان میں گائے ہیں۔
لتا نے بولی وڈ کی متعدد اداکاراوں کو اپنی آواز دی ہیں جس میں ایشوریا رائے، مادھوری، کاجول، اور رانی مکھرجی شامل ہیں۔
ریاست مدھیا پردیش کے شہر اندور میں 28 ستمبر 1929 کو پید اہونے والی لتا منگیشکر کو ان کی گلوکاری کے عوض بھارت کے بڑے سول ایوارڈز سمیت انہیں متعدد ایوارڈز سے بھی نوازا جاچکا ہے۔