پاکستان نے کورونا ویکسی نیشن مہم میں اہم سنگ میل عبور کرلیا
پاکستان میں 10 کروڑ سے زائد لوگوں کو کورونا ویکسین کی کم از کم ایک خوراک لگائی جاچکی ہے جو ایک اہم سنگ میل ہے۔
ملک میں چوبیس گھنٹوں کے دوران وبا سے تقریباً ایک ہزار 467 افراد متاثر ہوئے جبکہ 2 جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اعداد و شمار کے مطابق 10 کروڑ افراد کو ویکسین کی کم از کم ایک خوراک لگا کر پاکستان نے ویکسی نیشن مہم میں اہم سنگ میل عبور کرلیا ہے۔
سربراہ این سی او سی اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اس کامیابی کا اعلان کیا اور عوام سے جلد از جلد ویکسین لگوانے کی اپیل کی۔
انہوں نے کہا کہ ’ان 10 کروڑ افراد میں سے 7 کروڑ 50 لاکھ افراد کو ویکسین کی مکمل خوراک لگائی جاچکی ہے جو کہ کُل آبادی کا 33 فیصد اور اہل آبادی کا 49 فیصد ہے، یہ رفتار اسی طرح برقرار رکھنے کی ضرورت ہے‘۔
یہ بھی پڑھیں: فائزر اومیکرون کے خلاف نئی ویکسین کی آزمائش جنوری میں شروع کرنے کیلئے تیار
اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ ملک میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 3.37 فیصد ہے جس میں سب سے زیادہ سندھ میں 6.83 فیصد، پنجاب میں 2.13 فیصد، آزاد جموں و کشمیر میں 1.72 فیصد، گلگت بلتستان میں 0.61 فیصد، بلوچستان میں 0.55 فیصد اور خیبر پختونخوا میں 0.46 فیصد ہے۔
شہروں کی فہرست میں کراچی سب سے اوپر ہے جہاں مثبت کیسز کی شرح 18 فیصد ہے، اس کے بعد میرپور میں 4.92 فیصد، پشاور میں 4.19 فیصد، لاہور میں 3.88 فیصد، گلگت میں 3.7 فیصد اور اسلام آباد میں 2.78 فیصد ہے۔
این سی او سی کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ملک بھر میں کورونا کے فعال کیسز کی تعداد 18 ہزار 947 ہوچکی ہے، جبکہ ملک بھر کے ہسپتالوں میں 772 مریض داخل ہیں۔
دسمبر میں ملک بھر میں فعال کیسز کی تعداد 10 ہزار سے کم تھی۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں کورونا وائرس کے مزید ایک ہزار 649 کیسز رپورٹ
پاکستان میں اومیکرون ویرینٹ بھی مسلسل پھیل رہا ہے، عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے وائرس کے ارتقا کو دیکھتے ہوئے اپنے ٹیکنیکل ایڈوائزری گروپ کے مشورے کے بعد اس نئے ویرینٹ کو تشویشناک قرار دیا ہے۔
اومیکرون کورونا کی ایک انتہائی متنوع قسم ہے جس میں بڑی تعداد میں تغیراتی تبدیلیاں دیکھی گئی ہیں، اس میں اسپائیک پروٹین کی 26 سے 32 تغیراتی تبدیلیاں بھی شامل ہیں، جن میں سے کچھ مدافعتی نظام پر زیادہ اثر انداز ہوتی ہیں اور تیزی سے پھیلتی ہیں۔
ایک بیان کے مطابق اومیکرون سے مجموعی طور پر خطرہ متعدد وجوہات کی بنا پر بہت زیادہ ہے۔
ایک وجہ یہ ہے کہ عالمی سطح پر کورونا کے پھیلاؤ کا خطرہ بدستور موجود ہے۔
ایک اور وجہ اعداد و شمار سے پتا چلتی ہے کہ اومیکرون کے پھیلاؤ کی شرح ڈیلٹا سے کہیں زیادہ ہے، جس کی وجہ سے آبادی میں اس کا تیزی سے پھیلاؤ ہوتا ہے۔
کیسز میں تیزی سے اضافہ خصوصاً غیر محفوظ آبادی کو باآسانی ہدف بنائے گا، ہسپتالوں میں مریضوں کا اضافہ ہوگا جو نظام صحت پر دباؤ بڑھنے کا بھی سبب بنے گا۔