شاہ محمود قریشی کی رومانیہ کے وزیراعظم کے ساتھ افغان اور کشمیر کے مسائل پر تبادلہ خیال
اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے رومانیہ کے وزیراعظم نکولائی سیوکا سے ملاقات میں دوطرفہ امور، افغانستان کی صورتحال اور بھارت کے زیر تسلط کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تبادلہ خیال کیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی وزیر اعظم آفس آمد پر رومانیہ کے چیف آف پروٹوکول نے استقبال کیا۔
مزید پڑھیں: افغان وزیر خارجہ 3 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے
وزیر خارجہ نے وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور خوشگوار تعلقات پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے رومانیہ کے رہنما کو بتایا کہ پاکستان ان کے ملک کے ساتھ وسیع البنیاد اور نتیجہ خیز تعلقات قائم کرنا چاہتا ہے اور دوطرفہ تعلقات کی موجودہ بہتری دونوں ممالک کی قیادت کے وژن کو ظاہر کرتی ہے۔
وزیر خارجہ نے رومانیہ کی جانب سے انسداد کووڈ کے اقدامات کی تعریف کی اور رومانیہ کے وزیر اعظم کا ان کی حکومت کی جانب سے پاکستان کو انسداد کووڈ ویکسین کی 5 لاکھ خوراکیں عطیہ کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
وزیر اعظم نکولائی سیوکا نے افغانستان کے تناظر میں بالخصوص رومانیہ کے شہریوں کے انخلا کے حوالے سے پاکستان کے کردار کو سراہا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی دو روزہ دورے پر چین روانہ ہوگئے
علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور افغانستان کی صورتحال پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے حصول میں رومانیہ کی پاکستان کی حمایت کو بھی سراہا۔
بعد ازاں اپنے رومانیہ کے ہم منصب بوگڈان اوریسکو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ رومانیہ کے سرمایہ کاروں کے لیے نہ صرف دوطرفہ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے بلکہ پاکستان کے وسطی ایشیا کے لیے برآمدات کا مرکز بننے کے امکانات کے حوالے سے بھی بڑی صلاحیت موجود ہے۔
شاہ محمود قریشی نے رومانیہ کے سرمایہ کاروں اور تاجروں پر زور دیا کہ وہ پاکستان کی جانب سے پیش کردہ تجارت اور سرمایہ کاری کے وسیع مواقع سے استفادہ کریں۔
دونوں ممالک کے چیمبرز کے درمیان ایک معاہدے پر دستخط کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ اس سے کارپوریٹ اور نجی شعبوں کے لیے نئی راہیں کھلیں گی اور دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے دوطرفہ تجارتی تعلقات میں نجی شعبہ ایک محرک ثابت ہوگا۔
اس سے قبل پاکستان اور رومانیہ نے تجارتی اداروں کے درمیان دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کے ساتھ پاکستانی طلبہ کو تعلیمی وظائف کی فراہمی کے لیے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے تھے۔
مزید پڑھیں: کابل: وزیر خارجہ شاہ محمود کی افغانستان کے وزیراعظم سے ملاقات
فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) اور رومانیہ کے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے ہیں۔
وزیر خارجہ قریشی اور رومانیہ کے وزیر برائے اقتصادیات فلورین سپاتارو نے دستخط کی تقریب میں شرکت کی، دستاویز پر رومانیہ میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر ظفر اقبال نے دستخط کیے۔
دونوں ممالک نے اس مفاہمتی یادداشت کو دوطرفہ تجارت کے فروغ کے لیے اہم قرار دیا۔