جوکووچ کی آن لائن عدالتی سماعت ہیک، فحش تصاویر، موسیقی نشر کی گئی
آسٹریلیا میں سربیا کے ٹینس اسٹار نوواک جوکووچ کو ویزا معطلی کے باعث مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تاہم عدالت نے انہیں ریلیف دیا مگر آن لائن سماعت کے دوران اسٹریمنگ ہیک کرکے موسیقی اور فحش تصاویر دکھائی گئیں۔
خبرایجنسی رائٹرز کے مطابق کورونا وائرس کے باعث عدالت نے سماعت آن لائن کی اور ججوں نے اپنے چیمبرز سے حکومت اور جوکووچ کے وکلا کے دلائل سنے۔
مزید پڑھیں: نوواک جوکووچ نے آسٹریلیا ویزا کیس جیت لیا، جج کا رہائی کا حکم
سماعت شروع ہونے سے چند لمحے قبل ہی جب صحافیوں نے عدالت کی جانب سے فراہم کی گئی مائیکروسوفٹ ٹیمز کے لنک پر کلک کیا اور وہ اس بات سے بے خبر تھے کہ عدالت نے لنک تبدیل کیا ہے لیکن وہ سماعت کا انتظار کر رہے تھے عین اسی موقع پر انہیں فحش تصاویر دکھائی گئیں۔
نیوز کورپس کے ڈیجیٹل اسپورٹس ہیڈ ایملی بینامار کو ہیکرز نے اسکرین پر ایسی نامناسب چیزیں دکھائیں جو آسٹریلیا کی عدالت کے لیے ایک بڑا ڈراما بن گیا۔
ایملی بینامار نے ٹوئٹ میں لکھا کہ 'پورن: جوکووچ کے سارے ڈرامے میں جس ایک چیز کی کمی تھی'۔
آسٹریلوی صحافی سارا ڈینکرٹ نے اس کو افراتفری اور مذاق قرار دے دیا۔
انہوں نے کہا کہ 'عوامی نشریات کے دوران جوکووچ کے کیس کے لیے تاحال پرانی ٹیمز کا لنک کام کر رہا ہے اور اور عدالتی عملے کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور سب کو آواز بند کرنا پڑی'۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ٹیکنالوجی کی سج دھج اور شور ہے اور کوئی تکلیف دہ آواز میں مسلسل تنگ کر رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سماعت سے بہت پہلے سوشل میڈیا پر دیے گئے لنک کو نئے لنک سے تبدیل کردیا گیا تھا اور عدالت نے میڈیا کو بھیج دیا تھا اور جب سماعت شروع ہوئی تو نئے لنک والی ویب سائٹ صارفین کی زیادہ تعداد کی وجہ سے کرش کر گئی۔
یہ بھی پڑھیں: آسٹریلیا نے عالمی نمبر ایک ٹینس اسٹار نوواک جوکووچ کا ویزا منسوخ کردیا
مشکلات یہاں ختم نہیں ہوئیں، جیسے لنک بحال ہو کر چلنے لگا تو عدالت کی سماعت میں ایک شہری کی جانب سے خلل ڈالا گیا جو لائیو اسٹریم دیکھ رہا تھا لیکن آواز کھول رکھی تھی۔
مذکورہ آدمی نے کہا کہ 'ہم آگئے ہیں' جس پر جج اینتھونی کیلی نے مداخلت کی۔
جج اینتھونی کیلی نے کہا کہ جو لوگ اسکرین پر ہیں اپنی آواز بند کردیں اور صرف وہ لوگ جو عدالتی تعاون کے لیے ہیں انہیں مائیکروفون کے ساتھ آن لائن ہوناچاہیے۔
چند لوگ وفاقی عدالت کی سماعت آن لائن دیکھ سکے جبکہ اکثر افراد کو دوبارہ براڈ کاسٹ پر انحصار کرنا پڑا جس میں وکلا کی آواز پر ٹینس کی کمنٹری کی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: جوکووچ چھٹی مرتبہ ومبلڈن چمپیئن، 20 گرینڈ سلیم کا ریکارڈ برابر
عدالت کے ترجمان نے بتایا کہ کورونا وبا کی وجہ سے عدالت نے سماعت آن لائن رکھی لیکن جوکووچ کے معاملے نے غیرمعمولی طور پر عوامی دلچسپی حاصل کرلی جو میڈیا میں پھیل گئی اور اس کے نتیجے میں عالمی سطح پر عوام کی توجہ اس طرف ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ اسی وجہ سے اسٹریمنگ سروسز کے ساتھ مسائل کھڑے ہوئے جو تھرڈ پارٹی کی جانب سے فراہم کی گئی تھی، عدالت نے وسیع سطح پر کھلا انصاف یقینی بنانے کے لیے سماعت کا تمام مواد شائع کرنے کے اقدامات کیے۔
سماعت کے دوران عدالت نے تیسرا لنک اپنے یوٹیوب چینل کا بھی بھیج دیا، جس کے فوری بعد کھانے کا وقفہ ہوا اور تین گھنٹے کے وقفے کے بعد عدالت نے حتمی سماعت کی اور جوکووچ کو آسٹریلیا میں داخل ہونے کی اجازت دے دی۔