کراچی والوں کے لیے برسوں بعد پولیس کی ہزاروں اسامیوں کا اعلان
کراچی: سندھ پولیس کے ایک عہدے دار کا کہنا ہے کہ سندھ پولیس 10 ہزار سے زائد مرد اور خواتین کو بھرتی کرنے جا رہی ہے جن کا بڑا حصہ کراچی شہر کا ڈومیسائل رکھنے والے نوجوانوں پر مشتمل ہوگا، سندھ پولیس کی جانب سے طویل عرصے بعد بڑے پیمانے پر بھرتیاں کی جارہی ہیں۔
ڈان اخبار کی خبر کے مطابق سندھ پولیس نے مختلف شعبوں میں معذور افراد، مخنث افراد اور اقلیتوں کے لیے بھی نشستیں مختص کی ہیں، عہدے دار کے مطابق سندھ پولیس نے 10 ہزار 490 بھرتیوں کا اعلان کیا ہے جن میں سے 6 ہزار 655 اسامیاں صرف کراچی کے لیے ہیں۔
سندھ پولیس کو بھرتیوں سے متعلق درخواستیں موصول ہو رہی ہیں جنہیں بیسک پے اسکیل 5 (بی پی ایس 5) کے تحت بھرتی کیا جائے گا۔
سندھ پولیس کی جانب سے کراچی پولیس فورس کے اعلان کردہ منصوبے کے مطابق سندھ پولیس کراچی کے تمام 8 اضلاع: ضلع جنوبی، غربی، وسطی، سینٹرل، ایسٹ، کیماڑی، ملیر، سٹی اور کورنگی سے 6 ہزار 655 نوجوانوں کو بھرتی کرے گی۔
مزید پڑھیے:سندھ پولیس کی اسکیٹنگ فورس جرائم پر کنٹرول کرنے کیلئے تیار
8 اضلاع کے لیے باقاعدہ تقرریوں کے علاوہ، پولیس نے ہیلتھ کیئر، ڈرائیورز، ماونٹڈ پولیس، بینڈ اسٹاف اور اسپیشل فورس کی اسامیوں کا اعلان کیا ہے۔
سندھ پولیس کے عہدے دار کے مطابق کراچی کے لیے زیادہ تقرریاں بی پی ایس 5 کے پولیس کانسٹیبل کے لیے کی جائیں گی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ’کراچی کے لیے 6 ہزار 655 اسامیوں میں کانسٹیبلز کی 4 ہزار 878 آسامیاں ہیں جبکہ ایک ہزار 104 اسامیاں کراچی وسطی کا ڈومیسئل رکھنے والے نوجوانوں کے لیے ہیں،
’اسی طرح ضلع سٹی کے لیے 770، ضلع شرقی کے لیے 635، ضلع غربی کے لیے 631، ضلع ملیر کے لیے 478، ضلع کورنگی کے لیے 442، ضلع جنوبی کے لیے 415 اور ضلع کیماڑی کے لیے 330 کانسٹیبل بھرتی کیے جائیں گے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ سندھ پولیس نے ایک ہزار 777 ڈرائیورز کے لیے بھی درخواستیں طلب کی ہیں جنہیں بی پی ایس 5 میں بھرتی کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں 935 لیڈی پولیس کاسٹیبلز کے لیے بھی اسامیاں جاری کی گئیں ہیں جبکہ سندھ پولیس کی اسپیشل فورس کے لیے بھی کل 2 ہزار 900 کانسٹیبل بھرتی کیے جائیں گے۔
سندھ حکومت نے رواں مالی سال امن و امان کے حوالے سے مختص بجٹ میں 6 ارب کا اضافہ کرکے اسے 119 ارب 97 کروڑ روپے کردیا تھا جکہ گزشتہ مالی سال یہ بجٹ 113 ارب 80 کروڑ روپے کا تھا۔
بجٹ میں اس اضافے کا مقصد صوبے میں ڈی این اے ٹیسٹ جیسی جدید سہولیات متعارف کروانے اور گاڑیاں اور ہتھیار خریدنے کے ساتھ ساتھ نئی بھرتیاں کرنا بھی تھا۔
مزید پڑھیے: سندھ پولیس رولز میں ترامیم کا فیصلہ، جرم ثابت ہونے تک گرفتاری نہیں ہوسکے گی
رابطہ کرنے پر سٹی پولیس حکام نے تصدیق کی کہ یہ کراچی میں طویل عرصے کے بعد چلنے والی نہ صرف پہلی بڑی بھرتی مہم ہے بلکہ یہ اس حوالے سے منفرد بھی ہے کہ اس میں معاشرے کے مختلف طبقات کے لیے مخصوص مواقع فراہم کیے گئے ہیں۔
کراچی پولیس کی ترجمان ڈاکٹر شازیہ جہاں کا کہنا تھا کہ ’یہ پہلی بار ہوا ہے کہ سندھ اور کراچی پولیس میں بھرتی کے لیے پولیس اسپتال اور دیگر مختلف شعبوں میں اتنی بڑی تعداد میں اسامیوں کا اعلان کیا گیا ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’اسی طرح، اس بار مختلف شعبوں جیسے ماونٹڈ پولیس، بینڈ اسٹاف اور اسپیشل پروٹیکشن فورس میں نئی بھرتیاں کی جائیں گی، حکومت کی ایک متعین پالیسی کے تحت، پولیس نے معذور افراد، مخنث افراد، اقلیتوں اور خواتین کے لیے بھی کوٹہ مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے‘۔