بھارتی فلموں میں کام سے انکار پر پاکستان میں مشکلات کا سامنا کیا، شان کا دعویٰ
ماضی کے مقبول ہیرو شان شاہد نے دعویٰ کیا ہے کہ پڑوسی ملک بھارت میں کام کرنے سے انکار پر انہیں پاکستان میں کئی طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
شان شاہد حال ہی میں نعمان اعجاز کے ’جی سرکار‘ شو میں شریک ہوئے، جہاں انہوں نے اپنے کیریئر اور ذاتی زندگی پر کھل کر باتیں کیں۔
دو حصوں پر مشتمل پروگرام کے دوران بات کرتے ہوئے شان شاہد نے ملک میں سینیئر اداکاروں کا احترام نہ کرنے کا شکوہ بھی کیا اور کہا جو اداکار اکیڈمی کی حیثیت رکھتے ہیں، آج انہیں کوئی پوچھنا والا نہیں۔
انہوں نے بتایا کہ وہ آج بھی اپنے سینیئر اداکاروں سے ملتے رہتے ہیں اور انہوں نے مصطفیٰ قریشی اور ندیم جیسے اداکاروں کے ساتھ دوستی کرلی ہے اور انہوں نے ان سے بہت کچھ سیکھا۔
دوران پروگرام انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ فلمی ایوارڈز کے معاملے پر ایک شارٹ اسٹوری بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں اور جلد ہی اس پر کام شروع کردیں گے۔
شان شاہد کا کہنا تھا کہ وہ سینیئر اداکار ندیم کے ساتھ ایوارڈز پر مختصر فلم بنائیں گے،جس میں ندیم کو ملنے والے ایوارڈز دکھائے جائیں گے اور یہ پیغام دیا جائے گا کہ ایوارڈز جیتنے والے افراد کو عزت نہیں دی جاتی۔
انہوں نے پاکستان میں ایوارڈز دیے جانے کے معاملے پر بھی کھل کر باتیں کی اور کہا کہ ’لائیف اچیومنٹ ایوارڈ‘ دیے جانے پر بھی اداکار کو کوئی رقم نہیں دی جاتی، بس لکڑی کا ایک تحفہ دے کر انہیں گھر روانہ کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شان شاہد کی پاکستانی ڈراموں پر تنقید
انہوں نے ایک واقعہ بتایا کہ کچھ عرصہ قبل انہیں ایک ٹی وی چینل نے ایوارڈز شو میں شرکت کی دعوت دی تو انہوں نے ٹی وی والوں سے پیسوں کا مطالبہ کیا اور کہا کہ وہ پیسوں کے بغیر شو میں شرکت نہیں کریں گے۔
اداکار نے بتایا کہ ان کے مطالبے پر ٹی وی والوں نے انہیں کہا کہ وہ انہیں ایوارڈ دیں گے، جس پر انہوں نے ٹی وی والوں کو بتایا کہ کہ ان کے پاس 15 ایوارڈ پڑے ہوئے ہیں اور اگر انہیں کوئی ایوارڈ پسند آتا ہے تو وہ ان کا ایوارڈ بھی لے جا سکتے ہیں۔
شان شاہد نے بتایا کہ اداکاروں کو لائیف اچیومنٹ ایوارڈز کے نام پر صرف لکڑی کا تحفہ دیا جاتا ہے، انہیں کوئی رقم نہیں دی جاتی۔
پروگرام کے دوران شان شاہد نے پاکستان میں فلم پروڈیوسرز اور اسٹریمنگ پلیٹ فارمز کی قلت کا شکوہ بھی کیا اور حکومت کو تجویز دی کہ جس طرح وہ دیگر شعبوں کے کاروباری افراد کے لیے ٹیکس چھوٹ کا اعلان کرتی ہے، اسی طرح شوبز کے لیے بھی کرے۔
شان شاہد نے تجویز دی کہ حکومت اعلان کرے کہ فلم پروڈیوسر سال میں 10 یا 15 فلمیں بنائیں تو انہیں ٹیکس معاف کیا جائے گا تو فلمیں بننا شروع ہوں گی اور کاروبار بھی ہوگا۔
پروگرام کے دوران شان شاہد نے بھارت میں کام نہ کرنے کے معاملے پر بھی بات کی اور بتایا کہ انہیں ماضی میں متعدد بار وہاں سے کام کی پیش کش ہوئی اور اب تک ہوتی رہتی ہے۔
اداکار نے بتایا کہ انہیں عامر خان کی بلاک بسٹر فلم ’گجنی‘ میں ولن کا کردار ادا کرنے کی پیش کش ہوئی تھی اور ان سے خود مسٹر پرفیکشنسٹ نے رابطہ کیا تھا۔
شان کے مطابق عامر خان نے ان سے رابطہ کرکے اپنی فلم میں ولن کا کردار ادا کرنے کی پیش کش کی، جس پر انہوں نے بھارتی اداکار سے پوچھاکہ آخر وہ خراب کردار کے لیے پاکستانی اداکار کو ہی کیوں کاسٹ کرنا چاہتے ہیں؟
شان نے بتایا کہ عامر خان نے انہیں کہا کہ فلم میں ولن کا کردار ایسا ہے کہ اس سے معلوم نہیں ہوگا کہ خراب کردار پاکستانی اداکار کر کر رہا ہے۔
شان کے مطابق ان کے والد نے کشمیر کے معاملے پر فلمیں بنا رکھی ہیں تو وہ کیسے بھارتی فلم میں ولن کا کردار ادا کرتے، اس لیے انہوں نے عامر خان کو کہا کہ وہ انہیں جس کردار کی پیش کش کی گئی ہے، وہ کوئی بھی اداکار کر سکتا ہے۔
شان کا کہنا تھا کہ وہ فلم میں ولن کا کردار ادا کرکے عامر خان کے ہاتھوں مرنا بھی نہیں چاہتے تھے اور اسی لیے انہوں نے مسٹر پرفیکشنسٹ کو نیر اعجاز کو کاسٹ کرنے کا مشورہ بھی دیا تھا۔
پروگرام میں شان شاہد نے دعویٰ کیا کہ بھارت میں کام کرنے سے انکار پر انہیں پاکستان میں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نے مشکلات کی تفصیلات بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ ان کے لیے یہ حیران کن بات تھی کہ انہیں بھارت میں کام کرنے سے انکار پر مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔