پاکستان

پاکستان اور خلیج تعان کونسل نے اسٹریٹیجک مذاکرات کیلئے ایکشن پلان کو حتمی شکل دے دی

وفود کی سطح پر ہونے والی بات چیت کے دوران فریقین نے مختلف شعبوں میں پاکستان-جی سی سی تعاون کا جائزہ لیا، رپورٹ

پاکستان اور خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) نے اسٹریٹیجک ڈائیلاگ (26-2022) کے لیے جوائنٹ ایکشن پلان کو حتمی شکل دے دی۔

ڈان اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق یہ پلان اسٹریٹیجک ڈائیلاگ پر سمجھوتے کی یادداشت کے مطابق متعدد شعبوں بشمول سیاست، سیکیورٹی، تجارت، سرمایہ کاری، زراعت، تحفظ خوراک، ٹرانسپورٹیشن، توانائی، ماحولیات، ثقافت اور تعلیم کے سلسلے میں تعاون بڑھانے کے لیے ادارہ جاتی نقطہ نظر فراہم کرے گا۔

مذکورہ ایکشن پلان کو وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور جی سی سی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر نائف بن فلاح الحجراف کے ساتھ ملاقات میں حتمی شکل دے گئی۔

یہ بھی پڑھیں:سعودی فرمان روا کی قطری امیر کو خلیج تعاون اجلاس میں شرکت کی دعوت

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق وفود کی سطح پر ہونے والی بات چیت کے دوران دونوں فریقین نے مختلف شعبوں میں پاکستان-جی سی سی تعاون کا جائزہ لیا اور دو طرفہ تعاون کے فروغ کے لیے باہمی فائدہ مند شراکت داری کے لیے نئی راہیں تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

دونوں فریقین نے علاقائی پیش رفت بالخصوص مقبوضہ جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں اور افغانستان میں موجودہ بحرانی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر خارجہ نے سیکریٹری جنرل جی سی سی اور وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ جی سی سی کی ریاستوں کے ساتھ پاکستان کے پائیدار برادرانہ اور تاریخی تعلقات ہیں جو مشترکہ عقیدے، اقدار اور ثقافت کی بنیاد پر استوار ہیں۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اور سیکریٹری جنرل الحجراف نے توقع ظاہر کی کہ ایکشن پلان پاکستان اور جی سی سی ریاستوں کے درمیان تعاون کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہو گا۔

مزید پڑھیں:سعودیہ نے او آئی سی سے قبل خلیج تعاون کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا

پاکستان اور جی سی سی کے درمیان آزادانہ تجارت کے معاہدے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے جاری کوششوں پر پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے وزیر خارجہ اور سیکریٹری جنرل جی سی سی نے مذاکرات کو ترجیحی بنیادوں پر پایہ تکمیل تک پہنچانے کے عزم کا اظہار کیا۔

وزیر خارجہ نے 19 دسمبر 2021 کو اسلام آباد میں منعقدہ او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے 17ویں غیر معمولی اجلاس میں شرکت اور افغانستان کے عوام کے حمایت کے اظہار پر سیکریٹری جنرل جی سی سی کا شکریہ ادا کیا۔

شاہ محمود قریشی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ افغانستان میں انسانی بحران سے نمٹنے اور معاشی صورتحال کو مستحکم بنانے میں معاونت کے لیے آگے بڑھے۔

بعدازاں ڈاکٹر نائف بن فلاح الحجراف نے وزیر خزانہ شوکت ترین سے ملاقات کی۔

یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے قطر سے مکمل تعلقات بحال

جی سی سی وفد سے بات کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ مختلف چیلنجز اور دیرینہ ڈھانچہ جاتی مسائل کے حل اورجامع و پائیدار اقتصادی نمو کے لیے حکومت مختلف شعبوں میں اصلاحات لانے میں پرعزم ہے۔

وزیرخزانہ نے وفد کوبتایا کہ زراعت، صنعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، ہاوسنگ، سرمایہ کاری اوردیگرشعبوں میں اصلاحات متعارف کرائی گئی ہے۔

لارڈ نذیر احمد پر بچوں پر جنسی حملے کا جرم ثابت

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے چین سے یوریا کی درآمد کی منظوری دے دی

شمالی کوریا کا 'بلیسٹک میزائل' کا تجربہ، خطے میں امن کیلئے کوششیں خطرے میں