کلیو لینڈ کلینک کی ایک تحقیق میں عندیہ دیا گیا کہ جسمانی وزن میں نمایاں کمی لانا کووڈ 19 سے لڑنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
اس تحقیق میں 20 ہزار سے زیادہ افراد کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔
تحقیق کا بنیادی مقصد یہ جائزہ لینا تھا کہ موٹاپے کے شکار افراد اگر کووڈ سے متاثر ہونے سے قبل جسمانی وزن کی کمی لاتے ہیں تو بیماری کی پیچیدگیوں کا خطرہ کس حد تک کم ہوتا ہے۔
تحقیق میں دریافت گیا کہ بیماری سے قبل سرجری کے ذریعے جسمانی وزن میں کمی لانے والے افراد میں کووڈ 19 کی سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ 60 فیصد تک کم ہوگیا۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ موٹاپے کے شکار افراد اگر اپنے جسمانی وزن کو کووڈ سے بیمار ہونے سے قبل کم کرلیتے ہیں تو سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہوجاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری تحقیق سے ٹھوس شواہد فراہم ہوتے ہیں کہ موٹاپا کووڈ 19 کی سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھانے والا اہم عنصر ہے مگر اس میں کمی لائی جاسکتی ہے۔
تحقیق میں شامل 20 ہزار سے زیادہ افراد میں سے 5 ہزار نے اپنا جسمانی وزن سرجری کے ذریعے 2004 سے 2017 کے دوران کم کیا تھا اور ان کا موازنہ باقی 15 ہزار افراد پر مشتمل کنٹرول گروپ سے کیا گیا۔
کووڈ 19 کی وبا پھیلنے کے بعد ان افراد میں کووڈ کے کیسز کی شرح، ہسپتال میں داخلے، آکسیجن کی ضرورت اور سنگین پیچیدگیوں کو دیکھا گیا۔
تحقیق کے مطابق اگرچہ کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی شرح دونوں گروپس میں ملتی جلتی تھی مگر جسمانی وزن کم کرانے والی سرجری کے عمل سے گزرنے والے افراد میں بیماری کے بعد کے نتائج دوسرے گروپ سے بہتر تھے۔
محققین نے دریافت کیا کہ وزن کم کرانے والے مریضوں میں ہسپتال میں داخلے کا خطرہ 49 فیصد، آکسیجن کی ضرورت کا امکان 63 فیصد اور بیماری کی سنگین شدت کا خطرہ 60 فیصد تک کم ہوگیا۔