دنیا

’جنسی استحصال‘ کے مقدمے میں شہزادہ اینڈریو نے جواب جمع کرادیا

ملکہ برطانیہ کے چھوٹے بیٹے پر امریکی نژاد برطانوی خاتون نے اگست میں جنسی استحصال کا مقدمہ دائر کیا تھا۔

ملکہ برطانیہ کے چھوٹے بیٹے شہزادہ اینڈریو کے وکلا نے ان کے خلاف امریکی ریاست نیویارک میں ایک خاتون کی جانب سے دائر کردہ ’جنسی استحصال‘ کے مقدمے میں جواب داخل کرادیا۔

شہزادہ اینڈریو کے خلاف امریکی نژاد برطانوی خاتون ورجینیا رابرٹ گفی نے ’جنسی استحصال‘ کا سول مقدمہ دائر کر رکھا ہے۔

اب شہزادہ اینڈریو کے وکلا نے امریکی عدالت میں دوسری بار جواب داخل کراتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ جس خاتون نے شہزادے کے خلاف دعویٰ دائر کیا، وہ خاتون عدالتی حدود میں رہتی ہی نہیں، اس لیے مقدمے کی قانونی حیثیت کوئی نہیں۔

امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ کے مطابق شہزادہ ایںڈریو کے وکلا کی جانب سے دائر کردہ موشن درخواست میں کہا گیا ہے کہ خاتون ورجنیا رابرٹ گفی کے پاس آسٹریلیا کا ڈومیسائل ہے جب کہ وہ امریکا میں ریاست کولاراڈو کی رہائشی ہیں، اس لیے وہ نیویارک کی عدالت کی حدود میں نہیں آتیں۔

موشن درخواست میں دلیل دی گئی ہے نیویارک کا عدالت مذکورہ کیس تک دائرہ اختیار نہیں رکھتا، اس لیے خاتون کے مقدمے کو خارج کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: خاتون نے شہزادہ اینڈریو کو ’جنسی استحصال‘ کے مقدمے کا نوٹس بھیج دیا

شہزادہ اینڈریو کے وکلا کے مطابق ورجینیا رابرٹ گفی دراصل آسٹریلوی شہری ہیں، جہاں وہ 19 میں سے 17 تک مقیم رہیں۔

شہزادہ اینڈریو کے وکلا نے اس سے قبل اکتوبر میں بھی عدالت میں اپنے دلائل جمع کروائے تھے۔

اب شہزادہ اینڈریو کے وکلا کی جانب سے نئی درخواست جمع کرائے جانے کے بعد آئندہ ماہ جنوری میں دونوں فریقین کے وکلا کے درمیان زبانی دلائل کی بحث ہونے کی توقع ہے۔

امریکی قانونی ماہرین کے مطابق شہزادہ ایںڈریو کے خلاف مذکورہ مقدمے کی سماعتیں ستمبر یا دسمبر 2022 میں ہونے کی توقع ہے، اگر اس سے قبل دونوں فریقین کے درمیان لین دین کے تحت معاملہ حل ہوجاتا ہے تو مقدمہ خارج کیا جا سکتا ہے۔

خاتون ورجینیا رابرٹ گفی نے اگست 2021 میں شہزادہ اینڈریو کے خلاف نیویارک کی عدالت میں ’جنسی استحصال‘ کا سول مقدمہ دائر کیا تھا۔

خاتون نے مقدمے میں دعویٰ کیا ہے کہ انہیں جیفری اپسٹن نے کم عمری میں جسم فروشی کے لیے استعمال کیا اور انہیں مختلف افراد کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کرنے پر مجبور کیا گیا۔

خاتون نے مقدمے میں دعویٰ کیا تھا کہ انہیں شہزادہ اینڈریو کے ساتھ بھی 1999 سے 2001 تک تین مختلف مواقع پر لندن، نیویارک اور ورجن آئی لینڈ میں ’سیکس‘ کرنے پر مجبور کیا گیا اور اس وقت ان کی عمر 17 برس تھی جب کہ ملکہ برطانیہ کے بیٹے ان کی کم عمری سے متعلق ہر بات جانتے تھے۔

تاہم شہزادہ ایںڈریو نے خاتون کے الزامات کو مسترد کیا تھا۔

مزید پڑھیں: سیکس اسکینڈل میں نام آنے پر برطانوی شہزادے کی وضاحت

ورجینیا رابرٹ گفی نے پہی مرتبہ 2019 میں شہزادے پر کم عمری میں رضامندی کے بغیر جنسی تعلقات استوار کرنے کے الزامات لگائے تھے، جنہیں ملکہ برطانیہ کے بیٹے نے مسترد کردیا تھا۔

خاتون نے ملکہ برطانیہ کے بیٹے پر اس وقت الزامات لگائے تھے جب امریکی کاروباری شخص جیفری اپسٹن کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہوں نے بعد ازاں جیل میں خودکشی کرلی تھی۔

اس وقت خاتون نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ جیفری اپسٹن نے انہیں 1999 سے 2001 تک تین مختلف مواقع پر برطانوی شہزادے کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کرنے کے لیے دباؤ ڈالا اور شہزادہ اینڈریو نے ان کے ساتھ کم از کم 3 مرتبہ ’جنسی تعلقات‘ قائم کیے، انہوں نے اس عمل کو ‘زبردستی‘ بھی قرار دیا تھا۔

مذکورہ الزامات کے بعد شہزادہ اینڈریو نے تمام الزامات کو مسترد کیا تھا بعد ازاں مسئلہ سنگین ہوجانے پر انہوں نے شاہی ذمہ داریوں سے بھی دستبرداری اختیار کرلی تھی۔

خاتون نے شہزادہ اینڈریو پر جنسی استحصال کا مقدمہ کردیا

’جنسی استحصال‘ کا مقدمہ بے بنیاد اور غیر قانونی ہے، وکلا شہزادہ اینڈریو

شہزادہ اینڈریو ’جنسی استحصال‘ کے مقدمے میں دفاع کے لیے تیار