بھارتی ایجوکیشن کمیشن کی ویب سائٹ ہیک، اکبر الہ آبادی کا نام تبدیل کردیا گیا
بھارتی ریاست اتر پردیش کی حکومت نے اردو کے معروف شاعر سید اکبر حسین رضوی المعروف اکبر الہ آبادی کا نام تبدیل کرنے پر ہونے والی تنقید کے بعد دعویٰ کیا ہے کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی ویب سائٹ ہیک کرکے شاعر کا نام تبدیل کیا گیا تھا۔
اترپردیش کی ہائر ایجوکیشن کمیشن کی ویب سائٹ پر 28 دسمبر کو اکبر الہ آبادی کا تخلص تبدیل کرکے انہیں اکبر پریاگ راج لکھا گیا تھا، جس پر حکومت پر تنقید بھی کی گئی تھی۔
تاہم تنقید کے بعد ہائر ایجوکیشن کمیشن کی انتظامیہ نے دعویٰ کیا کہ ان کی ویب سائٹ ہیک کرکے شاعر کا تخلص تبدیل کیا گیا تھا۔
’انڈین ایکسپریس‘ کے مطابق اترپردیش ہائر ایجوکیشن کمیشن کے عہدیداروں نے دعویٰ کیا کہ ویب سائٹ کو ہیک کرکے اکبر الہ آبادی کو پریاگ راج بنایا گیا تھا، تاہم اب ریکارڈ کی درستگی کردی گئی۔
ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین اشور چرن وشرما نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ کمیشن کی ویب سائٹ کو 28 دسمبر کو ہیک کرکے اکبر الہ آبادی سمیت دیگر شعرا کے نام تبدیل کیے گئے تھے مگر اب ریکارڈ کی درستگی کردی گئی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ کمیشن کی دونوں زبانوں یعنی ہندی اور انگریزی زبان کی ویب سائٹس کا ریکارڈ تبدیل کیا گیا تھا، جسے اب ٹھیک کردیا گیا۔
اس سے قبل ویب سائٹ ’دی پرنٹ‘ نے بتایا تھا کہ کمیشن کی ویب سائٹ پر 28 دسمبر کو اکبر الہ آبادی سمیت ان تمام لکھاریوں، شاعروں اور آرٹسٹس کا آخری نام تبدیل کیا گیا تھا۔
ویب سائٹ کے پریاگ راج سیکشن میں ان تمام لکھاریوں کے نام کے آخر میں پریاگ راج لگایا گیا تھا، جن کے نام کے اختتام میں الہ آبادی لگا ہوا تھا۔
ویب سائٹ پر لکھاریوں کے نام تبدیل کیے جانے کے بعد لوگوں نے اترپردیش کی حکومت اور کمیشن کی انتظامیہ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا، جس کے بعد کمیشن کے عہدیداروں نے دعویٰ کیا کہ ہائر ایجوکیشن کی ویب سائٹ ہیک کرکے نام تبدیل کیے گئے۔
لوگوں نے سب سے زیادہ غصے کا اظہار اکبر الہ آبادی کا نام تبدیل کرنے پر کیا، کیوں کہ وہ نہ صرف الہ آباد شہر بلکہ اترپردیش اور بھارت سمیت اردو شاعری کی پہچان بھی ہیں۔
اکبر الہ آبادی 1846 میں متحدہ ہندوستان میں اترپردیش کے شہر الہ آباد میں پیدا ہوئے تھے اور ان کا اصل نام سید اکبر حسین رضوی تھا مگر انہوں نے شاعری میں اکبر الہ آبادی کا نام استعمال کیا۔
اکبر الہ آبادی نامور وکیل اور بعد ازاں جج بھی بنے اور انہوں نے نہ صرف رومانوی بلکہ مزاحیہ و انقلابی شاعری بھی لکھی۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کے تاریخی شہر ’الٰہ آباد‘ کا نام تبدیل
اکبر الہ آبادی تقسیم ہند سے قبل ہی 1921 میں دنیائے فانی سے رخصت ہوئے اور بھارت سمیت پاکستان میں بھی یکساں مقبول ہیں۔
اترپردیش کی ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے اکبر الہ آبادی کا نام تبدیل کرنے سے قبل وہاں کی ریاستی حکومت نے 2018 میں الہ آباد شہر کا نام بھی تبدیل کرکے ’پریاگ راج‘ رکھا تھا۔
الہ آباد شہر کے حوالے سے مورخین کہتے ہیں کہ سولہویں صدی میں مغل حکمرانوں نے مذکورہ شہر کو آباد کرکے اس کا نام رکھا تھا، تاہم بعض محقیقن کے مطابق اس سے قبل وہ شہر موجود تھا، تاہم مغل بادشاہوں نے اس کا نام الہ آباد رکھا تھا۔
الہ آباد شہر کو تحریک پاکستان میں بھی اہمیت حاصل رہی اور مسلمانوں کے لیے پاکستان کے نام سے الگ ریاست بنانے کے کئی اہم جلسے وہاں منعقد ہوئے۔
الہ آباد کا نام تبدیل کرنے پر بھی اترپردیش کی ریاستی حکومت سمیت نریندر مودی کی مرکزی حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔