اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ٹیکسٹائل، آٹو پالیسیز کی منظوری دے دی
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے ٹیکسٹائل اینڈ اپیریل پالیسی 25-2020، آٹو انڈسٹری ڈیولپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ پالیسی 26-2021 اور ملک سے برآمدات کو فروغ دینے کے لیے مراعات کے ساتھ ایکسپورٹ پالیسی 26-2021 کی منظوری دے دی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان کی سربراہی میں ہونے والے ای سی سی اجلاس میں متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو ہدایت کی گئی کہ ان پالیسی پر عملدرآمد سے قبل فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور پاور ڈویژن کی رائے لی جائے۔
اجلاس میں وزیر اعظم کے مشیر خزانہ شوکت ترین، وزیر صنعت و پیداوار خسرو بختیار، وزیر توانائی حماد اظہر، وزیر ریلوے اعظم خان سواتی، وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، وفاقی وزیر برائے قومی تحفظ خوراک فخر امام، مشیر تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد، وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب، گورنر اسٹیٹ بینک، متعلقہ وفاقی سیکریٹریز اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: ای سی سی نے کمرشل صارفین کیلئے گیس کے نرخوں میں اضافہ کردیا
اس حوالے سے جاری باضابطہ بیان میں کہا گیا کہ ٹیکسٹائل اینڈ اپیریل پالیسی 25-2020 کو حتمی شکل دیتے ہوئے وزارت تجارت کو ایف بی آر اور خزانہ ڈویژن کے ان پُٹ کو شامل کرنے اور پاور ڈویژن کے مشاہدات پورے کرنے کی ہدایت کی گئی۔
خیال رہے کہ ٹیکسٹائل پالیسی سال 2019 سے التوا کا شکار تھی جس کی منظوری کے لیے ای سی سی میں متعدد مسودے جمع کروائے گئے تھے۔
ای سی سی نے وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے پیش کردہ سمری پر آٹو انڈسٹری ڈیولپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ پالیسی 26-2021 کی بھی منظوری دی، ساتھ ہی ہدایت کی کہ پالیسی میں دیے گئے برآمدی اہداف کا ہر سال جائزہ لیا جائے اور اس کے مطابق اپ ڈیٹ اور تجویز کیا جائے۔
مزید پڑھیں: اقتصادی رابطہ کمیٹی نے چینی اور گندم درآمد کرنے کی اجازت دے دی
ای سی سی نے وزارت توانائی کی جانب سے پاور سیکٹر کی سبسڈیز کو دوبارہ ہدف بنانے سے متعلق پیش کردہ سمری کی منظوری بھی دی، جس میں ایک سلیب کو ختم اور نظر ثانی شدہ سبسڈی اور انٹر ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے ٹیرف کو ریشنلائزیشن سبسڈیز میں شامل کیا گیا ہے۔
اسی طرح ای سی سی نے چینی کی درآمد کے سلسلے میں ٹریڈنگ کارپوریشن پاکستان کی جانب سے پیش کیے گئے ٹینڈرز کو ختم کرنے پر تشکیل دی گئی کمیٹی کے فیصلے کی توثیق کے لیے وزارت صنعت کی سے پیش کردہ سمری کی بھی منظوری دے دی۔
علاوہ ازیں ٹیکنیکل ایڈوائزری ذیلی کمیٹی کی سفارش پر ای سی سی نے وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے فرٹیلائزر سیکٹر کو گیس کی فراہمی کے نظرثانی شدہ ترجیحی آرڈر پر پیش کردہ سمری بھی منظور کرلی۔
یہ بھی پڑھیں: ای سی سی نے فرٹیلائزر پلانٹس کیلئے گیس کی زیادہ سےزیادہ فراہمی کی منظوری دے دی
حالیہ ربیع سیزن 22-2021 کے دوران ان پلانٹس کو گیس کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی، جس سے یوریا کھاد کی فوری دستیابی یقینی ہوگی اور بیرون ملک سے یوریا کی درآمد کے سلسلے میں زرمبادلہ کی بچت ہوگی۔
کمیٹی نے فنانس ڈویژن کی جانب سے قبائلی اضلاع کے انضمام سے تنخواہوں کی بل بڑھنے پر خیبر پختونخوا حکومت کے طریقے اور ذرائع کی حد 27 ارب روپے سے بڑھا کر 31.3 ارب روپے کرنے کی سمری کی بھی سفارش کردی۔