بابر، رضوان کی عمدہ بیٹنگ، پاکستان کی تیسرے ٹی20 میں ریکارڈ ساز فتح
پاکستان نے کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت ویسٹ انڈیز کو تیسرے ٹی20 میچ میں 7 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز میں کلین سوئپ کر لیا۔
کراچی میں کھیلے گئے سیریز کے تیسرے ٹی20 میچ میں ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے باؤلنگ کی دعوت دی تھی۔
ویسٹ انڈیز نے اننگز کا آغاز کیا تو اوپنرز برینڈن کنگ اور شمراہ بروکس نے ٹیم کو 66رنز کا شاندار آغاز فراہم کیا۔
کنگ نے جارحانہ انداز اپنایا اور 21 گیندوں پر 7 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 47 رنز بنائے لیکن نصف سنچری سے قبل ہی محمد وسیم نے ان کی وکٹیں بکھیر کر پاکستان کو پہلی کامیابی دلا دی۔
دوسرے اینڈ پر موجود بروکس نے بھی عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے 49رنز کی اننگز کھیلی لیکن شاہنواز دھانی نے ان کو چلتا کردیا۔
اس کے بعد نکولس پوران کا ساتھ دینے ڈیرن براوو آئے اور دونوں نے تیسری وکٹ کے لیے 50رنز سے زائد کی شراکت قائم کی۔
نکوپلس پوران نے 64 رنز کی شاندار اننگز کھیلی اور براوو کے ساتھ تیسری وکٹ کے لیے 93رنز کی ساجھے داری قائم کی لیکن وسیم نے ایک اور وکٹ لیتے ہوئے انہیں بھی چلتا کردیا۔
اختتامی اوورز میں ویسٹ انڈین بلے باز زیادہ تیزی سے رنز نہ بنا سکے لیکن اس کے باوجود وہ اسکور بورڈ پر 3 وکٹوں کے نقصان پر 207 رنز کا مجموعہ سجانے میں کامیاب رہے۔
پاکستان کی جانب سے محمد وسیم جونیئر دو وکٹیں لے کر سب سے کامیاب باؤلر رہے۔
پاکستان نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو کپتان بابراعظم نے فارم میں واپسی کا ثبوت دیا اور محمد رضوان کے ہمراہ پہلی وکٹ کے لیے شاندار شراکت قائم کی۔
دونوں کھلاڑیوں نے نصف سنچری اسکور کرنے کے ساتھ ساتھ 15 اوورز میں 158رنز کی اوپننگ شراکت قائم کی، بابر 53 گیندوں پر 2 چھکوں اور 9 چوکوں سے مزین 79 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد آؤٹ ہوئے۔
دوسرے اینڈ سے رضوان نے جارحانہ بیٹنگ جاری رکھی اور پاکستان کو فتح کی دہلیز تک پہنچانے کے بعد وہ بھی پویلین لوٹ گئے، ان کی 45 گیندوں پر 87رنز کی اننگز میں 3 چھکے اور دو چوکے شامل تھے جبکہ فخر زمان 12رنز ہی بنا سکے۔
آصف علی نے روایتی جارحانہ انداز میں 7 گیندوں پر دو چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے 21 رنز بنا کر پاکستان کو 7 گیندوں قبل ہی 208 رنز کے ہدف تک رسائی دلا دی۔
208 رنز کا ہدف حاصل کر کے پاکستان نے ٹی20 کرکٹ میں اپنے سب سے بڑے ہدف تک رسائی حاصل کی ہے۔
اس میچ میں کامیابی کے ساتھ ہی پاکستان نے تین میچوں کی سیریز میں 0-3 سے کلین سوئپ بھی مکمل کر لیا۔
محمد رضوان کو مین آف دی میچ کے ساتھ ساتھ سیریز کا بہترین کھلاڑی بھی قرار دیا گیا۔
اس سے قبل پاکستان نے میچ کے لیے ٹیم میں دو تبدیلیاں کی تھییں اور شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف کو آرام کراتے ہوئے ان کی جگہ محمد حسنین اور شاہنواز دھانی کو صلاحیتوں کے اظہار کا موقع فراہم کیا ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ویسٹ انڈین کھلاڑیوں سمیت مہمان ٹیم کے وفد کے پانچ افراد کے کورونا ٹیسٹ آج مثبت آنے کے سبب میچ کے انعقاد پر سوالیہ نشان لگ گیا تھا تاہم بعد میں دونوں ملکوں کے بورڈز نے باہمی اتفاق سے میچ کا شیڈول کے مطابق انعقاد کا فیصلہ کیا۔
واضح رہے کہ تین میچوں کی سیریز میں پاکستان کو پہلے ہی 0-2 کی فیصلہ کن برتری حاصل ہے۔
میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔
پاکستان: بابر اعظم (کپتان)، محمد رضوان، فخر زمان، حیدر علی، افتخار احمد، آصف علی، شاداب خان، محمد نواز، محمد وسیم، محمد حسنین، شاہ نواز دھانی۔
ویسٹ انڈیز: نیکولس پوران (کپتان)، برینڈن کنگ، ڈیرن براوو، شمرابروکس، روومین پاول، اوڈیئن اسمتھ، ڈومینک ڈریکس، ہیڈن واش جونیئر، روماریو شیفرڈ، عقیل حسین، اوشین تھامس، گوداکیش موتی۔