صرف 5 ماہ میں کاروں کی فروخت میں 62 فیصد اضافہ
نومبر میں قوت خرید میں کمی ہونے کے باوجود بھی رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ (جولائی سے نومبر) کے دوران آٹو موبائل کے شعبے میں مجموعی طور پر مثبت رجحان ریکھا گیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی پانچ ماہ میں ٹرکوں کی فروخت میں سب سے زیادہ 84.2 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ جیپ کی خریداری بھی عروج پر رہی، اس دوران 82 فیصد جیپس خریدی گئیں، ملک میں 78.2فیصد ہلکی کمرشل گاڑیاں، 62 فیصد کاریں، 19 فیصد ٹریکٹر، اور 3 فیصد موٹر سائیکلیں اور رکشے خریدے گئے۔
اٹلس ہونڈا کے موٹر سائیکل مینوفیکچرر نے نومبر میں دیگر مہینوں کے مقابلے سب سےزیادہ گاڑیاں فروخت کی، جس کی تعداد ایک لاکھ28 ہزار 503 ہے، ان پانچ ماہ میں انہوں نے اپنا ہی ریکارڈ توڑا جو اکتوبر میں ایک لاکھ 25 ہزار 31 گاڑیاں فروخت کر کے قائم کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: اگست میں گاڑیوں کی فروخت میں 93 فیصد اضافہ ہوا
جولائی سے نومبر کے دوران کمپنی نے 5 لاکھ 63 ہزار 575 یونٹ سیل کیے، اس کے مقابلے گزشتہ سال 5 لاکھ 12 ہزار 10 یونٹ سیل کیے گئے تھے۔
پاکستان آٹوموٹیومینوفیکچرر ایسوسی ایشن کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق نومبر میں کمی کے باجود پانچ ماہ کے دوران کاروں کے 90ہزار 303 یونٹ فروخت ہوئے ہیں، گزشتہ سال اس دورانیے میں 55 ہزار 779 یونٹ فروخت کیے گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ نومبر میں 15 ہزار 351 کاریں فروخت ہوئی جو اسی سال اکتوبر کے 17 ہزار 413 کے مقابلے کم ہیں۔
جولائی سےنومبر کےدوران سوزوکی کلٹس کی فروخت میں 134 فیصد اضافہ ہوا، ان 5 ماہ میں 13 ہزار 105 سوزوکی کلٹس فروخت ہوئیں، گزشتہ سال اس دورانیے میں یہ تعداد 5 ہزار 596 تھی۔
سوزوکی کلٹس کے بعد سب سے زیادہ فروخت ہونے والی گاڑی ویگن آر ہے جس کی خرید میں 93 فیصد اضافے کے بعد4 ہزار 539 سے8 ہزار 768 یونٹ پر جا پہنچی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کاروں کی فروخت میں 8.1 فیصد اضافہ
موجودہ مالی سال میں ٹویوٹا کرولا سب سے زیادہ خریدے جانے والی کاروں میں تیسرے نمبر پر رہی، اسکی خریداری میں بھی 92 فیصد اضافہ دیکھا گیا،مذکورہ دورانیے میں ٹویوٹا کرولا کے 6 ہزار 632 یونٹ کے مقابلے 12 ہزار 723 یونٹ فروخت کیے گئے۔
مذکورہ دورانیے میں پروڈیکشن میں 8 فیصد کمی کے بعد ٹویوٹا یارس 10 ہزار 388 یونٹ تیار کیے گئے، اور سیل میں ایک فیصد کمی پر 11 ہزار 252 یونٹ فروخت ہوئے۔
ادھر سِوک اور سٹی کی فروخت میں مشترکہ طور پر 27 فیصد اضافہ دیکھا گیا جس کے بعد گزشتہ سال کے 10ہزار429 یونٹ کے مقابلے رواں سال ان گاڑیوں کے 13 ہزار 215 یونٹ فروخت کیے گئے۔
سوزوکی آلٹو اور بولان کی فروخت میں بھی بالترتیب 75 فیصد اور 74 فیصد اضافہ دیکھا گیا، جس کے بعد ان گاڑیوں کے 23 ہزار 193 اور 5 ہزار 201 یونٹ فروخت ہوئے جبکہ ہونڈائی النٹرا اور سوناٹا کی فروخت ایک ہزار 280 اور ایک ہزار 71 پر برقرار رہی۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے عمیر نصیر نے نومبر میں قوت خرید میں کمی کو فنانسنگ کی بڑھتی ہوئی شرح سے منسوب کیا ہے۔
مزید پڑھیں: روپے کی قدر میں کمی، فریٹ کی قیمت میں اضافے پر گاڑیوں کی قیمتیں بڑھا دی گئیں
انہوں نے کہا کہ مرکزی بینک کی جانب سے قواعد و ضوابط میں سختی اور سال کے اختتام کے باعث گاڑیوں کی خرید میں دیکھ جارہی ہے، سال کے اختتام میں عموماً کاروں کی خریداری کا رجحان کم ہوجاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کی ایک اور وجہ مارکیٹ میں کیاموٹرز، ایم جی موٹرز، اور چنگان جیسی نئی کمپنیوں کا مد مقابل آنا ہے۔
جیپ اور ٹریکٹرز کی مانگ میں اضافہ
رواں مالی سال میں گزشتہ سال 3 ہزار 270 کے مقابلے میں 5 ہزار 947 جیپ گاڑیاں فروخت ہوئیں، اس دوران ٹویوٹا کی فورچونر کی فروخت میں زبردست 227 فیصد اضافہ دیکھا گیا، رواں مالی سال میں ٹویوٹا فورچونر کے 3 ہزار 197 یونٹ فروخت ہوئے، جبکہ گزشتہ سال اس ہی دورانیے میں یہ تعداد 978 یونٹ تھی۔
علاوہ ازیں ہونڈائی ٹکسن اور ہونڈا بی آر-وی کی فروخت میں 10 سے 33 فیصد تک اضافہ دیکھا گیا جس کے بعد ان گاڑیوں کی خرید بالترتیب ایک ہزار 91 اور سےایک ہزار 625 یونٹ اور 819 سےایک ہزار 473 یونٹ کا اضافہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: کاروں کی فروخت میں 13.6 فیصد اضافہ
ادھر سوزوکی راوی اور ہائی لکس کی فروخت میں بھی تیزی کا رجحان دیکھا گیا، 113 فیصد اضافے کے بعد سوزوکی راوی کی گزشتہ سال کی 3ہزار29 گاڑیوں کے مقابلے 6 ہزار438گاڑیاں فروخت کی گئیں جبکہ 50 فیصد اضافے کے بعد ہائی لکس کی فروخت 3 ہزار 132 یونٹ کے مقابلے 4 ہزار 686 یونٹ رہی۔
ادھر جیک کی فروخت 62 فیصد اضافے کے بعد 242 کے مقابلے 393 رہی، ڈی میکس کی فروخت 61 فیصد اضافے سے 121 یونٹ کے مقابلے 195 یونٹ رہی جبکہ ہونڈائی پورٹر کی فروخت 55 فیصد اضافے کے بعد 434 یونٹ رہی۔
دریں اثنا، ٹرک کی فروخت میں ایک ہزار 359 یونٹ کے مقابلے 2 ہزار 503 یونٹ اضافہ ہوا ہے،جس کے مطابق 41 فیصد اضافے کے بعد ہنیو کے 256 کے مقابلے 362 ٹرک فروخت ہوئے، ماسٹر کے 142 فیصد اضافے کے بعد گزشتہ سال کے 353 کے مقابلے رواں سال 856 ٹرک فروخت ہوئے ہیں۔
اسی طرح76 فیصد اضافے کے بعد اسوزو کے 678 کے مقابلے ایک ہزار 194 ٹرک فروخت ہوئےجبکہ جیک کے ٹرک کی فروخت میں 26 فیصد اضافہ دیکھا گیا جن کی فروخت گزشتہ سال کے 71 کے مقابلے 91یونٹ رہی۔
دوسری جانب بسوں خرید میں زیادہ اضافہ نہیں دیکھا گیا رواں مالی سال کے 5 ماہ کے دوران 246 بسیں خریدی گئی گزشتہ سال یہ تعداد224 تھی، ہینو کی 66 کے مقابلے 87، ماسٹر لہ 104 کے مقابلے 127 اور اسوزو کے 31 کے مقابلے 55 یونٹ خریدے گئے۔
مزید پڑھیں: رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں کاروں کی فروخت میں 13 فیصد اضافہ
علاوہ ازیں ٹریکٹر، فیٹ کی فروخت 38 فیصد اضافے کے بعد گزشتہ سال کے 5 ہزار 853 کے مقابلے 8 ہزار 49 یونٹ رہی، اور میسی فرگونسن کی فروخت 11 فیصد اضافے کے بعد 12 ہزار 563 کے مقابلے 13 ہزار 954 رہی۔
موٹر سائیکلوں اور رکشوں کا مقابلہ کیا جائے توان کے خریداروں کی تعداد میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے، جاپانی اسمبل سوزوکی اور یاماہا بائیک کی خرید بڑھی ہے۔
رواں مالی سال کے 5 ماہ میں سوزوکی کے گزشتہ سال کے 8 ہزار 719 کے مقابلے 14 ہزار 915 یونٹ فروخت ہوئے جبکہ یاماہا کے 8 ہزار 733 کے مقابلے 9 ہزار 962 یونٹ فروخت کیے گئے، یہ اضافہ بالترتیب 71 فیصد اور 14 فیصد ہے۔
دوسری جانب چینی موٹر سائیکلوں روڈ پرنس اور یونائٹیڈ آٹو موٹر سائیکل کی فروخت میں بالترتیب 23 اور 20 فیصد کمی دیکھی ہے، رواں سال روڈ پرنس کی 52 ہزار 289 موٹر سائیکلیں جبکہ یونائیٹڈ آٹو موٹر سائیکل کی ایک لاکھ 36 ہزار 812 ٹو ویلر گاڑیاں فروخت کی گئیں۔