پولیو ویکسین کی خریداری کیلئے جاپان کی پاکستان کو امداد دینے کی منظوری
جاپان نے پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے پاکستان کے ساتھ کیے جانے والے تعاون کے تحت اورل پولیو ویکسین کی خریداری کے لیے 43 لاکھ 50 ہزار ڈالر کی گرانٹ کی منظوری دے دی ہے۔
اس امداد کو پولیو ویکسین کی 2 کروڑ 40 لاکھ خوراکیں خریدنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
اس طرح تقریباً 2 کروڑ 10 لاکھ بچوں کو پولیو ویکسین پلائی جاسکے گی اور زیادہ خطرات والے علاقوں پر زیادہ توجہ دی جائے گی جہاں یہ ویکسین، انسداد پولیو مہمات کے دوران استعمال ہوگی۔
یونیسیف اور جاپان کے درمیان اس منصوبے کی دستاویزات کا تبادلہ ہوا جبکہ امداد کے معاہدے پر جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جائیکا) اور یونیسیف نے دستخط کیے۔
انسداد پولیو پروگرام پاکستان کے نیشنل کوآرڈینیٹر ڈاکٹر شہزاد بیگ نے کہا ہے کہ ’رواں سال انسداد پولیو کی کوششوں میں خاطر خواہ پیش رفت ہوئی ہے جس کی وجہ سے وائرس کے پھیلاؤ میں کمی آئی اور کورونا کے چیلنجز کے باوجود پولیو کیسز میں کمی واقع ہوئی، ہمیں امید ہے کہ ہم 2023 تک ہر قسم کے پولیو وائرس کو ختم کر دیں گے‘۔
یہ بھی پڑھیں: یونیسیف کو پاکستان میں پولیو کے خاتمے کی اُمید
انہوں نے حکومت جاپان کی امداد کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’ہم پاکستانی بچوں کے لیے امداد کے لیے حکومت جاپان کے مشکور ہیں، اس نئی امداد سے ہم ضروری پولیو ویکسین کو ہر بچے تک پہنچا سکتے ہیں‘۔
جاپانی سفیر واڈا متسوہیرو نے رواں سال پاکستان میں پولیو کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’ہم اب پولیو فری پاکستان سے صرف ایک قدم دور ہیں‘۔
انہوں نے 2023 تک پاکستان سے ہر قسم کے پولیو کو ختم کرنے کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’جاپان، پاکستان کو کئی دہائیوں سے ماں اور بچوں کی صحت، انسداد پولیو اور دیگر حفاظتی ٹیکوں کے حوالے سے امداد فراہم کر رہا ہے اور اس حوالے سے آئندہ بھی امداد فراہم کرتا رہے گا‘۔
جائیکا کے نمائندے شیگیکی فروتا کا کہنا تھا کہ ’ہمیں پولیو پروگرام اور دیگر حفاظتی ٹیکوں کے توسیعی پروگرام کے لیے مشترکہ کوششیں دیکھ کر بہت خوشی ہو رہی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ان مشترکہ کوششوں کا اظہار حالیہ خسرہ روبیلا اور پولیو مہم سے ہوتا ہے، ہمیں خوشی ہے کہ پولیو پروگرام کے کئی تجربات کو کورونا کے خلاف جنگ میں استعمال کیا گیا، ان میں 1166 ہیلپ لائن، پولیو لیبارٹری میں پی سی آر ٹیسٹ اور جائیکا کے منصوبے کے تحت ویکسینیٹرز کی تربیت شامل تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم 2023 تک پاکستان کو ہر قسم کے پولیو وائرس سے پاک کرنے کے حکومت کے عزم کو حقیقت بنتا ہوا دیکھنا چاہیں گے، ہم فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کے لیے انتہائی احترام رکھتے ہیں اور حکومت پاکستان کی غیر متزلزل قیادت کو سراہتے ہیں‘۔
مزید پڑھیں: پولیو ویکسین کی کہانی: اس میں ایسا کیا ہے جو ہر سال 30 لاکھ زندگیاں بچاتی ہے
پاکستان میں یونیسیف کے نمائندے ایڈا گراما نے حکومت پاکستان اور ان کے معاونین کی مسلسل کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان نے اس سال پولیو وائرس کو کنٹرول کرنے کے لیے کامیابیاں حاصل کی ہیں، سال 2020 میں ملک میں 84 پولیو کیسز سامنے آئے تھے جبکہ رواں سال کے 11 ماہ میں صرف ایک کیس سامنے آیا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’انسداد پولیو مہم کا آخری حصہ بہت مشکل ہوگا اور پاکستان کو پولیو فری کرنے کے لیے حکومت جاپان جیسے تعاون کرنے والوں کی مدد کی ضرورت ہوگی‘۔
حکومت جاپان کی جانب سے ملنے والی حالیہ امداد 1996 کے بعد انسداد پولیو پروگرام کے لیے ملنے والی جاپانی امداد کا حصہ ہے۔
اب تک امداد اور قرضوں کی صورت میں جاپان، پاکستان میں انسداد پولیو پروگرام کے لیے یونیسیف کے ذریعے تقریباً 23 کروڑ ڈالر کی امداد دے چکا ہے۔
یہ خبر 14 دسمبر 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔