خاتون کو 'جنسی ہراساں' کرنے پر کے ایم سی کے دو عہدیدار معطل
کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کے 2 سینئر افسران کو ایک خاتون کو مبینہ طور پر ہراساں کرنے، نامناسب پیغامات بھیجنے، جسمانی تعلقات کے مطالبے پر معطل کردیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گریڈ 17 کے دو ملازمین، کچی آبادی اور محکمہ انسداد تجاوزات کے ڈپٹی ڈائریکٹر ز، کو فوری طور پر کے ایم سی کے ہیومن ریسورس مینیجمنٹ ڈپارٹمنٹ رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے دونوں افسران کو معطل کر کے معاملے کی انکوائری کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔
یہ بھی پڑھیں:نالوں کے ساتھ انسداد تجاوزات مہم سے متاثرہ افراد پناہ کے منتظر
ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ خاتون کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں انہوں نے الزام لگایا تھا تجاوزات کے خلاف مہم کے دوران ان کے گھر کو نہ توڑنے کے لیے ان سے رشوت طلب کی گئی اور ہراساں کیا گیا، جس کے بعد دونوں افسران کے خلاف کارروائی شروع کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ میونسپل انتظامیہ نے متاثرہ خاتون کی ویڈیو کلپ اور دونوں اہلکاروں کے ساتھ ان کی ہونے والی بات چیت پر مشتمل آڈیو کلپس حاصل کر لیے ہیں۔
ویڈیو کلپ کے مطابق خاتون نے کہا کہ ابتدا میں دونوں افسران نے ان سے انسداد تجاوزات آپریشن کے دوران گھر نہ توڑنے کے لیے ایک لاکھ روہے کا مطالبہ کیا لیکن مالی مشکلات کے سبب وہ صرف 25 ہزار روپے ہی دے سکیں۔
مزید پڑھیں:کراچی: انسداد تجاوزات مہم سے 12 ہزار خاندان متاثر ہوں گے، وفاقی وزیر
خاتون کا کہنا تھا کہ اگلے روز انہوں نے ہمارے گھر کو توڑ دیا اور افسران نے کہا کہ یا تو پوری رقم ادا کرو یا تعلقات قائم کرو۔
خاتون نے مزید الزام لگایا کہ کے ایم سی کے اہلکاروں نے انہیں بلیک میل کیا اور دھمکی دی کہ اگر انہوں نے ان کے نامناسب مطالبات پورے نہ کیے تو وہ ان کے بھائی کو فوجداری مقدمے میں پھنسائیں گے، ساتھ ہی تصاویر بھیجنے کا بھی مطالبہ کیا۔
ویڈیو کلپ میں خاتون نے برتایا کہ دونوں افسران نے یہ نامناسب مطالبات گجر نالہ انسداد تجاوزات مہم سے متاثر ہونے والی دیگر کئی خواتین سے بھی کیے لیکن افسران کی جانب سے دھمکیاں ملنے کی وجہ سے انہوں نے خاموش رہنے کو ترجیح دی۔
یہ بھی پڑھیں:کراچی: مکینوں کے احتجاج پر گجر و دیگر نالوں پر تجاوزات کے خلاف محدود آپریشن کا آغاز
ایڈمنسٹریٹر کراچی اور صوبائی حکومت کے ترجمان مرتضٰی وہاب نے کے ایم سی کے دونوں افسران کی جانب سے ہراساں کیے جانے اور رشوت لینے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے واقعات کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جو معاملے کی مکمل اور غیر جانبدارانہ انکوائری کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ انکوائری کے بعد ملوث افسران کے خلاف مزید قانونی کارروائی کی جائے گی اور کوئی سیاسی رنگ دیے بغیر معاملے کی شفاف تحقیقات کی جائیں گی۔