دنیا

افغانستان کیلئے بھارت سے گندم کی اجازت، طالبان کا پاکستان کے فیصلے کا خیرمقدم

امیر خان متقی نے افغانستان کے ٹرکوں میں گندم کی منتقلی کی اجازت دینے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا، ترجمان افغان وزارت خارجہ

افغانستان نے بھارت سے گندم لے کر آنے والے ٹرکوں کو براستہ واہگہ اور طورخم افغانستان میں داخل ہونے کی اجازت دینے پر پاکستان کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔

دفترخارجہ نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ پاکسان نے فیصلہ کیا ہے کہ 50 ہزار میٹرک ٹن گندم اور جان بچانے والی ادویات کی بھارت سے افغانستان منتقلی کے لیے سہولت دی جائے گی۔

مزید پڑھیں: بھارت، افغانستان کو امداد بھیجنے کیلئے افغان ٹرکوں کا استعمال کرسکتا ہے، پاکستان

افغانستان میں تعینات پاکستان کے سفیر منصور احمد خان نے افغانستان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی کو ہفتے کو ملاقات کے دوران فیصلے سے آگاہ کیا۔

بعد ازاں افغان وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالقاہر بلخی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ ملاقات میں تجارت اور بھارت سے گندم کی منتقلی کے حوالے سے سہولت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ امیر خان متقی نے افغانستان کے ٹرکوں میں گندم کی منتقلی کی اجازت دینے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔

اس سے قبل اکتوبر کے اوائل میں روس کے دارالحکومت ماسکو میں مذاکرات کے دوران بھارتی وفد نے طالبان حکومت کے رہنماؤں سے غیررسمی ملاقات کی تھی اور کہا تھا کہ وہ اسلام آباد سے درخواست کریں کہ وہ پاکستان کے راستے بھارت سے افغانستان گندم لے جانے کی اجازت دیں۔

جس کے بعد امیر خان متقی نے معاملے کو نومبر میں دورہ اسلام آباد کے دوران اٹھایا تھا اور وزیراعظم عمران خان نے انہیں یقین دلایا تھا کہ پاکستان اس درخواست کا جائزہ لے گا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کو پاکستان کے راستے افغانستان امداد پہنچانے کی اجازت

ڈان ڈاٹ کام کو کابل میں موجود ذرائع نے بتایا کہ پاکستان نے باقاعدہ طور پر اس فیصلے سے آگاہ کیا تھا کہ اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کی مشاورت میں طے کی گئیں شرائط کے تحت بھارت سے براستہ واہگہ لے جانے کی اجازت دی گئی ہے۔

فیصلے سے بھارت کو بھی آگاہ کیا گیا تھا تاہم بھارتی ٹرکوں کے ذریعے گندم کی منتقلی کا امکان شرائط میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔

تاہم باقاعدہ اعلان رواں ماہ کے شروع میں وزیراعظم کی جانب سے کابینہ کی مشاورت کے بعد گندم کی سہولت کی درخواست منظور کی گئی تھی اور یوں اجازت دے دی گئی تھی۔

اسلام آباد میں دفترخارجہ سے جاری بیان کے مطابق فیصلے سے گزشتہ روز دفترخارجہ میں بھارتی ناظم الامور کو آگاہ کیا گیا تھا۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ بھارتی حکومت پر بھی زور دیا گیا ہے کہ وہ انسانی بنیادوں پر فوری منتقلی کے لیے معاملات جلدی طے کرے۔

دفترخارجہ نے کہا کہ اس فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت پاکستان مجوزہ انسانی بنیاد پر تعاون کے حوالے سے سہولت کے لیے پرعزم اور کس قدر سنجیدہ ہے۔

پاکستانی فارما کمپنیوں کی افغانستان کیلئے ادویات کی مفت ترسیل

ٹک ٹاک نے متنازع مواد ہٹانے کے لیے درخواست سینٹر متعارف کرادیا

سری لنکا کے صدر سے سیالکوٹ واقعے پر قوم کے غم وندامت کا اظہار کیا، وزیراعظم