بابا گرونانک میلے میں آنے والی سکھ خاتون نے لاہوری شخص سے شادی کرلی
گزشتہ ہفتے 20 نومبر کو بابا گرونانک کے 552 ویں یوم پیدائش کے میلے میں شرکت کے لیے آنے والی سماعت گویائی سے محروم سکھ خاتون نے لاہوری شخص سے پسند کی شادی کرلی۔
کرتارپور راہدری کے ذریعے بھارت سے پاکستان داخل ہونے اور بابا گرونانک کے یوم پیدائش کی تقریبات میں شرکت کرنے کے بعد خاتون لاہور پہنچیں، جہاں انہوں نے اپنی مرضی سے محمد عمران نامی شخص سے شادی کی۔
سکھ خاتون نے محمد عمران سے شادی کرنے سے قبل اسلام قبول کیا اور اپنا نام پروین سلطانہ رکھا اور نکاح کے بعد بھارت روانہ ہوگئیں۔
یہ بھی پڑھیں: راہداری کھلنے بعد سکھ یاتریوں کی دوبارہ کرتارپور آمد
پروین سلطانہ نے سماعت گویائی سے محروم محمد عمران سے گواہوں کے سامنے شادی کی اور شادی کے بعد دونوں نے تحفظ کے لیے مقامی عدالت میں درخواست بھی دائر کی۔
پروین سلطانہ اور محمد عمران کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں مقامی عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ پولیس کو ہدایت کی جائے کہ انہیں تنگ نہ کیا جائے، کیوں کہ دونوں نے اپنی مرضی سے شادی کی ہے۔
جوڑے کی درخواست کے بعد عدالت نے پولیس اور مقامی انتظامیہ کو جوڑے کو تنگ نہ کرنے کے احکامات جاری کردیے۔
عدالتی احکامات کے بعد خاتون پروین سلطانہ واہگہ بارڈر کے ذریعے واپس اپنے ملک بھارت چلی گئیں اور اب دوبارہ وہاں سے قانونی طریقے سے واپس پاکستان آئیں گی۔
مزید پڑھیں: بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ کی کرتارپور گوردوارہ پر حاضری
خاتون کے شوہر محمد عمران انہیں اہلیہ کے طور پر قانونی طریقے سے پاکستان بلائیں گے۔
پروین سلطانہ اور محمد عمران کی دوستی سوشل میڈیا پر ہوئی تھی اور کچھ عرصہ دعا سلام رکھنے کے بعد حال ہی میں خاتون کرتارپور راہداری کے ذریعے دیگر سکھ یاتریوں کے ہمراہ ننکانہ صاحب پہنچی تھیں۔
خاتون نے بابا گرو نانک کے یوم پیدائش کی تقریبات میں شرکت کے بعد محمد عمران سے رابطہ کیا اور ان کے ساتھ لاہور آگئیں، جہاں دونوں نے شادی کرلی اور خاتون مذہب اسلام کے دائرے میں داخل ہوئیں۔