عثمان مختار کی ایوارڈ یافتہ مختصر فلم 'بینچ' ریلیز
اداکار عثمان مختار کی ہدایت کردہ ایوارڈ یافتہ مختصر فلم 'بینچ' کو طویل عرصے بعد بالآخر پاکستان میں یوٹیوب پر ریلیز کردیا گیا۔
'بینچ' کے ٹیزر اور پوسٹر 2019 کے آخر میں جاری کیے گئے تھے اور اسے اکتوبر 2020 میں فرانس میں ہونے والے کانز انٹرنیشنل انڈیپینڈنٹ فلم فیسٹیول (سی آئی آئی ایف ایف) میں بھی دکھایا گیا تھا۔
مذکورہ فلم فیسٹیول دنیا کے قدیم اور معروف ترین فلم فیسٹیول 'کانز' کا حصہ نہیں، کانز کے نام سے ملتے جلتے ناموں کے دیگر تین سے چار فلم فیسٹیول بھی ہر سال فرانس میں منعقد ہوتے ہیں اور انٹرنیشنل کانز فیسٹیول کا آغاز گزشتہ برس ہی ہوا تھا۔
'بینچ' کو فرانسیسی فلم میلے میں پیش کیے جانے کے علاوہ مختلف عالمی فلم فیسٹیولز میں پیش کیا جا چکا ہے اور اس نے متعدد ایوارڈز بھی جیت رکھے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی مختصر فلم 'بینچ' کانز انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں پیش
بیرون ممالک فلم فیسٹیولز میں پیش کیے جانے کے بعد رواں برس مئی میں 'بینچ' کو پاکستان میں یوٹیوب پر ریلیز کیا جانا تھا مگر اس وقت فلسطین پر اسرائیلی حملوں اور متعدد فلسطینیوں کے جاں بحق ہونے پر اس کی نمائش روکی گئی تھی۔
فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے مؤخر کیے جانے کے 6 ماہ بعد اب 'بینچ' کو عثمان مختار نے اپنے یوٹیوب چینل پر جاری کردیا گیا۔
'بینچ' 12 منٹ دورانیے کی فلم ہے، جس کی کہانی پارک کے بینچ پر بیٹھے جوڑے کے گرد ہی گھومتی ہے۔
فلم کی کہانی 'بینچ' پر بات سے شروع ہوتی ہے اور وہیں پر ہی ختم ہوتی ہے۔
فلم میں عثمان مختار اور ربیا چوہدری نے ہی کردار ادا کیے ہیں، جنہوں نے ایک ایسے شادی شدہ جوڑے کا کردار ادا کیا ہے جن کے تعلقات نامعلوم وجوہات کی وجہ سے کشیدہ ہوجاتے ہیں۔
مزید پڑھیں: عثمان مختار کا مختصر فلم کی ریلیز مؤخر کرنے کا فیصلہ
مختصر فلم میں جوڑے کو بینچ پر طلاق سے متعلق باتیں کرتے دکھایا گیا ہے، فلم میں یہ نہیں دکھایا گیا کہ ان کے درمیان اختلافات کس وجہ سے شروع ہوئے اور ان کی شادی کب ہوئی۔
'بینچ' میں دکھایا گیا ہے کہ دونوں کے درمیان بے انتہا محبت بھی ہوتی ہے اور دونوں کو طلاق ہونے پر افسردہ بھی دکھایا گیا ہے۔
فلم میں عثمان مختار 'بینچ' پر ہی ربیا چوہدری کو کہتے ہیں کہ وہ پہلی بار اسی بینچ پر ملے تھے، پہلی بار ربیا چوہدری نے مذکورہ بینچ پر ہی انہیں اپنا حمل ضائع ہونے کی خبر دی تھی اور پہلی بار دونون نے اسی بینچ پر بیٹھ کر اپنے گھر کی لیز کے کاغذات پر دستخط کیے تھے اور اب اسی بینچ پر ہی وہ طلاق کے معاملات طے کر رہے ہیں۔
فلم میں ربیا چوہدری کو عثمان مختار کو طلاق کے کاغذات دیتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جس پر وہ قلم سے کچھ دستخط کرتے ہیں یا کوئی جملہ لکھتے ہیں۔
فلم میں دکھایا گیا ہے کہ عثمان مختار جیسے ہی طلاق کے کاغذات پر کچھ لکھتے ہیں تو ربیا چوہدری انہیں آنسوں بہاتے ہوئے کہتی ہیں کہ وہ کئی ماہ سے طلاق لینا چاہتی تھیں اور آج جب کاغذات پر دستخط ہوگئے ہیں تو وہ غمزدہ ہوگئی ہیں۔
فلم کا اختتام ربیا چوہدری اور عثمان مختار کے بینچ سے اٹھنے اور ربیا چوہدری کو گاڑی میں بیٹھنے کے بعد طلاق کے کاغذات کو کھولنے کے بعد مسکرانے پر ہوتا ہے۔
فلم کو یوٹیوب پر جاری کرنے کے بعد کئی شائقین نے اس کی تعریفیں کیں اور عثمان مختار کی اداکاری سمیت ان کی ہدایت کاری کو بھی سراہا۔