دنیا

افغانستان کو براستہ واہگہ امداد کی فراہمی کیلئے پاکستان سے معاملات طے کررہے ہیں، بھارت

امداد کی ترسیل کے لیے پاکستان کی جانب سے کوئی شرط عائد نہیں کی جانی چاہیے، ترجمان بھارتی وزارت خارجہ

بھارت نے کہا ہے کہ وہ افغانستان کو واہگہ کے راستے انسانی بنیادوں پر 50ہزار ٹن گندم اور ادویات کی ترسیل کے لیے پاکستان کے ساتھ معاملات طے کررہا ہے۔

بھارتی خبر رساں ادارے ٹائمز آف انڈیا کے مطابق بھارت کی وزارت خارجہ کے ترجمان ارندام باگچی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے 7 اکتوبر کو پاکستان کے راستے افغانستان کے عوام کو گندم اور ادویات بھیجنے کی تجویز پیش کی تھی اور 24 نومبر کو ہی حکومت پاکستان نے اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے۔

مزید پڑھیں: بھارت کو پاکستان کے راستے افغانستان امداد پہنچانے کی اجازت

تاہم اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے واضح کیا کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فراہم کی جانے والی اس امداد کی ترسیل کے لیے پاکستان کی جانب سے کوئی شرط عائد نہیں کی جانی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یہ 50ہزار ٹن میٹرک ٹن گندم اور زندگی بچانے والی ادویات کی انسانی بنیادوں پر ترسیل کا معاملہ ہے جو ہم افغانستان کے لوگوں کو فراہم کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ بھارت اور افغانستان کے درمیان پر پروازیں بند ہیں اور امداد پہنچانے کا آسان ترین راستہ یہی ہے کہ انہیں براستہ پاکستان پہنچایا جائے۔

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ ہم حکومت پاکستان کے جواب کا جائزہ لے رہے ہیں اور معاملات پر کام کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان کی امداد کیلئے عالمی برادری اپنی کوششیں تیز کرے، پاکستانی سفیر

انہوں نے کہا کہ ہندوستان ہمیشہ انسانی بنیادوں اور ترقیاتی امداد دونوں کے لیے افغانستان کے لوگوں کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔

پاکستان نے بدھ کے روز بھارت کو باضابطہ طور پر آگاہ کیا تھا کہ وہ افغان عوام کے لیے جذبہ خیر سگالی کے طور پر واہگہ کے راستے افغانستان کو گندم اور ادویات کی ترسیل کی اجازت دے گا۔

حال ہی میں اسلام آباد کا دورہ کرنے والے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی کی قیادت میں طالبان کے ایک وفد نے پاکستانی قیادت سے ملاقات میں گندم کی ترسیل کی اجازت دینے کا معاملہ اٹھایا تھا اور وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ وہ بھارت سے براستہ پاکستان گندم افغانستان بھیجنے کے لیے درخواست پر غور کریں گے۔

بعدازاں وزیر اعظم عمران خان نے پیر کو کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان معاملات کو حتمی شکل دیے جانے کے بعد حکومت پاکستان گندم کی نقل و حمل کی اجازت دے گی۔

گزشتہ روز وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف نے کہا تھا کہ پاکستان افغانستان اور دنیا کے درمیان پل کا کردار ادا کر سکتا ہے، ہم نے دنیا سے کہا ہے کہ وہ امداد پاکستان لائیں اور یہاں سے زمینی یا فضائی راستہ کے ذریعے اگر امداد افغانستان لے کر جانا چاہتے ہیں تو لے جا سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: بھارت سے براستہ پاکستان گندم افغانستان بھیجنے کی درخواست پر غور کریں گے، وزیراعظم

اقوام متحدہ نے خبردار کیا تھا کہ 2 کروڑ 30لاکھ افغان باشندے موسم سرما میں خوراک کے بحران یا ہنگامی صورتحال کا شکار ہو سکتے ہیں۔

عالمی ادارے نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ افغانستان کے گنجان آباد 11 میں سے 10 شہر خوراک کے بحران اور غذائی قلت کا شکار ہو سکتے ہیں۔