لائف اسٹائل

اسکوئڈ گیم اسمگل کرنے والے شخص کو شمالی کوریا میں سزائے موت

ویڈیو خریدنے والے طلبہ کو 5سال قید بامشقت اور اسکول کے اساتذہ اور انتظامیہ کو نوکری سے برطرف کردیا گیا۔

شمالی کوریا میں غیرملکی نشریاتی مواد کے حوالے سے سخت قوانین ہیں تاہم حال ہی میں شمالی کورین حکام نے حیران کن قدم اٹھاتے ہوئے معروف ویب سیریز ’اسکوئڈ گیم‘ کو اپنے ملک میں اسمگل کرنے والے شخص کو سزائے موت دینے کا اعلان کیا ہے۔

بزنس انسائیڈر کے مطابق ایشیائی سامعین کے لیے امریکا کی غیرمنافع بخش نیوز سروس ریڈیو فری ایشیا کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر مشہور جنوبی کوریا کی مشہور ویب سیریز ’اسکوئڈ گیم‘ کو شمالی کوریا میں اسمگل کرنے والے شخص سزائیے موت سنا دی گئی جسے فائرنگ اسکواڈ کے ذریعے موت کی سزا دی جائے گی۔

مزید پڑھیں: 'اسکوئڈ گیم' کے پُرتشدد مناظر میں پنہاں سماجی پہلو

اس ’جرم‘ کا انکشاف علاقے میں لگے سینسرز کے ذریعے اس وقت ہوا جب ہائی اسکول کے طلبہ نے اسکوئڈ گیم دیکھنے کے لیے اسمگل شدہ کاپیاں خریدیں۔

اس ویڈیو کی یو ایس بی خریدنے والے طالبعلم کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ بقیہ چھ طلبہ کو پانچ سال سخت قید بامشقت کی سزا بھگتنی ہو گی۔

حال ہی میں شمالی کوریا کی حکومت نے ایک نیا بل منظور کیا تھا جس کے تحت سرمایہ دارانہ ممالک کے تفریحی مواد، موویز یا ویڈیوز کی خریداری یا انہیں دیکھنے والے کم عمر شہریوں کو بھی سزا کا حقدار قرار دیا گیا تھا اور یہ پہلی مرتبہ اس قانون کا اطلاق کیا گیا ہے۔

صرف اسمگلرز اور طلبہ کو سزا نہیں دی گئی بلکہ اسکول کے اساتذہ اور انتظامیہ کو بھی نوکری سے فارغ کردیا گیا ہے اور انہیں دوردراز علاقوں میں کان کنی کے کام کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایک اور کورین ڈرامے نے مقبولیت میں اسکوئڈ گیم کو پیچھے چھوڑ دیا

ذرائع کے مطابق حکام نے اساتذہ کو نوکری سے فارغ کرنے کے عمل کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ طالبعلموں کی تعلیم کا حرج ہو رہا تھا۔

ان طلبہ کے پکڑے جانے کے بعد حکام نے غیرملکی مواد کی حامل میموری اسٹوریج ڈیوائس کی تلاش شروع کردی اور سزا کی سنگینی کے حوالے سے پتہ چلنے پر عوام میں بے چینی پائی جاتی ہے۔

17 ستمبر کو ریلیز ہونے والی اسکوئڈ گیمز محض چند ہفتوں میں امریکا، آسٹریلیا اور جنوبی کوریا سمیت 76 ممالک میں نیٹ فلکس پر سب سے زیادہ دیکھی جانے والی سیریز بن چکی ہے۔

جنوبی کوریا میں بننے والی سیریز کی 9 قسطوں میں مایوس مقروض افراد کو رضاکارانہ طور پر 6 مراحل پر مشتمل اذیت ناک اور خونی کھیل میں حصہ لیتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ فاتح امیدوار کے لیے 46 ارب 50 کروڑ وان (تقریباً 3 کروڑ 80 لاکھ ڈالر) کی انعامی رقم مقرر کی جاتی ہے۔

مزید پڑھیں: ’اسکوئڈ گیم’ نیٹ فلیکس کی مقبول ترین ڈراما سیریز بن گئی

ابتدائی طور پر 456 کھلاڑیوں کو کھیل میں آنے والے دلچسپ موڑ کے بارے میں خبر نہیں ہوتی۔ دراصل اس کھیل کا فاتح کوئی ایک ہی ہوسکتا ہے جبکہ دیگر کھلاڑی مرحلہ وار اس جان لیوا کھیل میں اپنی جانیں گنواتے جائیں گے۔

ناظرین کو اس حوالے سے عندیہ پہلی قسط کی ابتدا میں ہی دے دیا جاتا ہے، جس میں بچوں کے 2 گروہوں کو کوریا کے پُرتشدد اسکوئڈ نامی ایک گیم کو کھیلتے ہوئے دکھایا جاتا ہے۔ دونوں گروہ میدان پر قیر ماہی مچھلی (squid) کی شکل کے بنے رقبے پر قبضے کی جدوجہد میں مصروف ہوتے ہیں۔ کھیل میں شامل جارحانہ اور دفاعی کھلاڑیوں کو ایک دوسرے سے مزاحمت کرتے ہوئے اس مخصوص رقبے میں ثابت قدم رہنا ضروری ہے کیونکہ کمنٹری کے مطابق اگر کوئی بھی کھلاڑی لکیر سے باہر نکلا تو وہ 'مر' جائے گا۔

کورونا وائرس کی اب تک کی 'بدترین' نئی قسم کے بارے میں کیا کچھ معلوم ہوچکا ہے؟

افغان ’مونا لیزا‘ کے نام سے شہرت پانے والی خاتون افغانستان سے اٹلی پہنچ گئیں

پی ٹی آئی رہنما علیم خان کا پنجاب کی وزارت سے مستعفی ہونے کا اعلان