پی ٹی وی شعیب اختر کے خلاف مقدمے سے دستبردار
پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) نے سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر کے خلاف مقدمہ واپس لے لیا جس کے تحت سابق فاسٹ باؤلر کو معاہدے کی شقوں کی خلاف ورزی پر 10 کروڑ روپے ہرجانے اور تین ماہ کی تنخواہ واپس کرنے کا کہا گیا تھا۔
پی ٹی وی کے وکیل نے لاہور کی مقامی عدالت کو بتایا کہ دونوں فریقین نے اپنے اختلافات ختم کر لیے ہیں لہٰذا پی ٹی وی مقدمے کی مزید پیروی نہیں کرنا چاہتا، بعد ازاں عدالت نے مقدمہ نمٹا دیا۔
مزید پڑھیں: پی ٹی وی کے لائیو شو میں اینکر کی شعیب اختر سے ’بدتمیزی‘
پی ٹی وی کے اسپورٹس کے سربراہ اینکر ڈاکٹر نعمان نیاز کی جانب سے 8 نومبر کو ورلڈ کپ کی نشریات کے دوران شعیب اختر سے لائیو پروگرام کے دوران بدتمیزی کی گئی تھی۔
بعدازاں سابق فاسٹ باؤلر کی جانب سے پروگرام سے استعفیٰ دینے اور پی ٹی وی اسپورٹس کا شو چھوڑ کر جانے پر چینل کی طرف سے نوٹس بھیجا گیا تھا۔
یہ دونوں 25 اکتوبر کو پی ٹی وی اسپورٹس پروگرام ’گیم آن ہے‘ کے ایک پینل کا حصہ تھے جس میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان میچ پر گفتگو ہو رہی تھی جس میں پاکستان نے 5وکٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔
اس پروگرام میں بحیثیت مہمان ویسٹ انڈیز کے عظیم بلے باز سر ویوین رچرڈز، انگلینڈ کے سابق کپتان ڈیوڈ گاور، قومی ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف، سابق آل راؤنڈر اظہر محمود، سابق فاسٹ باؤلر عاقب جاوید، پاکستان کی خواتین کی ٹیم کی سابق کپتان ثنا میر اور سابق فاسٹ باؤلر عمر گل شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں: انکوائری مکمل ہونے تک شعیب اختر اور ڈاکٹر نعمان کو پی ٹی وی سے آف ایئر کرنے کا فیصلہ
پروگرام کے دوران اس وقت ناخوشگوار لمحہ آیا جب پاکستان کے اسکواڈ پر گفتگو کے دوران شعیب اختر نے شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف کو تلاش کرنے کا سہرا پاکستان سپر لیگ کی فرنچائز لاہور قلندرز کو دیا۔
نعمان نیاز نے شعیب اختر کے تبصرے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ آپ تھوڑی بدتمیزی کر رہے ہیں، میں یہ نہیں کہنا چاہتا لیکن اگر آپ زیادہ اسمارٹ ہیں تو آپ جا سکتے ہیں، میں یہ آن ایئر کہہ رہا ہوں، ان کا جملہ مکمل ہونے پر شعیب نے انہیں ٹوکنے کی کوشش کی لیکن میزبان فوراً بریک پر چلے گئے۔
وقفے کے بعد پروگرام دوبارہ شروع ہوا تو شعیب اختر نے پینل میں موجود مہمانوں سے معذرت کی اور لائیو پروگرام کے دوران پی ٹی وی سے استعفیٰ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ قومی ٹیلی ویژن پر ان سے جو رویہ رکھا گیا اس کے بعد وہ پروگرام جاری نہیں رکھ سکتے۔
اس معاملے کی گونج کئی دنوں تک سنائی دیتی رہی اور پی ٹی وی نے بھی جھگڑے کی انکوائری شروع کرتے ہوئے تحقیقات مکمل ہونے تک ڈاکٹر نعمان اور شعیب کو پروگرام کا حصہ نہ بنانے کا فیصلہ کیا۔
مزید پڑھیں: پی ٹی وی کے میزبان ڈاکٹر نعمان نیاز نے شعیب اختر سے معذرت کرلی
کچھ دن بعد براڈکاسٹر نے شعیب اختر کو نوٹس بھیجا جس میں ان سے کہا گیا کہ وہ جنوری 2019 میں سابق کرکٹر کے ساتھ کیے گئے ایک معاہدے کے تحت اپنے تئیں وعدے کو پورا کررہے ہیں تاہم شعیب اختر کا سرکاری تقاضوں کے حوالے سے برتاؤ معاہدے کی سراسر خلاف ورزی تصور کی جاتی ہے۔
نعمان نیاز کے ساتھ آن ایئر جھگڑے کے بعد سابق کرکٹر کے استعفیٰ کا حوالہ دیتے ہوئے پی ٹی وی نے کہا کہ شعیب اختر نے تین ماہ قبل تحریری نوٹس جمع نہ کرا کے معاہدے کی شرائط کی خلاف ورزی کی تھی اور ان کے اس اقدام سے پی ٹی وی کو بہت زیادہ مالی نقصان بھی پہنچا۔
نوٹس ملنے پر شعیب اختر نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے قانونی لڑائی جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔
5 نومبر کو نعمان نیاز نے صحافی رؤف کلاسرا کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران شعیب اختر کے ساتھ اپنے برتاؤ کے لیے غیر مشروط معافی مانگی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی وی کا شعیب اختر کو 10 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس
وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کی جانب سے ثالثی کے بعد بالآخر 13 نومبر کو دونوں میں صلح ہوگئی۔
وفاقی وزیر نے شعیب اختر اور نعمان نیاز کو اپنی رہائش گاہ پر مدعو کیا تھا اور دونوں کے باہمی اختلافات ختم کرنے میں مدد کی تھی۔