پاکستان

ایکنک نے 190 ارب روپے کے روڈ انفرااسٹرکچر منصوبوں کی منظوری دے دی

یہ منصوبہ خلائی/سیٹلائٹ ٹیکنالوجی اور اس کی ایپلی کیشنز، سپارکو کی ادارہ جاتی صلاحیت کی تعمیر میں مدد کرے گا۔

اسلام آباد: قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک) نے پاکستان میں سڑک کے بنیادی ڈھانچے اور سیٹلائٹ ٹیکنالوجیز میں خود انحصاری کے حصول سے متعلق 190 ارب روپے کے منصوبوں کی منظوری دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر کی زیر صدارت ایکنک کے اجلاس میں وزیر صنعت خسرو بختیار اور وفاقی سیکریٹریز نے شرکت کی جس میں اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) کے پاکستان آپٹیکل ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ (پی آر ایس ایس-02) منصوبے کی منظوری دی گئی جس پر 27 ارب روپے لاگت آئے گی۔

مزید پڑھیں: سال 22-2021: ترقیاتی منصوبوں پر 2.1 کھرب روپے کے اخراجات کا تخمینہ لگایا ہے، اسد عمر

یہ منصوبہ خلائی/سیٹلائٹ ٹیکنالوجی اور اس کی ایپلی کیشنز، سپارکو کی ادارہ جاتی صلاحیت کی تعمیر اور ملک میں ہائی ٹیک ریسرچ اور ترقیاتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے شعبوں میں مقامی صلاحیت کی تعمیر میں مدد کرے گا۔

یہ منصوبہ پاکستان میں سیٹلائٹ ٹیکنالوجیز میں خود انحصاری کے حصول میں معاون ثابت ہوگا۔

ایکنک نے وزارت مواصلات کی جانب سے پیش کردہ سیالکوٹ (سمبڑیال)۔ کھاریاں موٹروے منصوبے کی منظوری دے دی، ساتھ ہی نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کو بزنس ماڈل کی ترقی کے بارے میں پیش رفت رپورٹ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کو پیش کرنے کی ہدایت کی۔

منصوبے کے تحت سمبڑیال سے کھاریاں تک چار لین پر مشتمل 69 کلومیٹر طویل موٹروے تعمیر کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب کے ترقیاتی منصوبوں میں سست پیشرفت پر وفاق کا اظہار ناراضی

اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ (این جی آئی اے) کے دوسرے نظرثانی شدہ منصوبے کی منظوری دی گئی۔

نظرثانی شدہ پروجیکٹ میں پہلے سے حاصل کی گئی زمین کے ایک ٹکڑے پر متعلقہ سہولیات کے ساتھ این جی آئی اے کی تعمیر کا تصور پیش کیا گیا ہے۔

این جی آئی اے گوادر کے موجودہ ہوائی اڈے کی جگہ لے گا جس کی محدود صلاحیت کے ساتھ چھوٹی ٹرمینل عمارت ہے۔

نیا ہوائی اڈہ ایئربس اے 380، بوئنگ 747 اور 777 جیسے بڑے طیاروں کی بین الاقوامی اور مقامی خدمات کے لیے موزوں ہوگا۔

ایکنک نے اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئسکو) میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے فنڈڈ ایڈوانسڈ میٹرنگ انفرااسٹرکچر (اے ایم آئی) پر وزارت توانائی کے ایک منصوبے کی بھی منظوری دی۔

مزید پڑھیں: مالی سال 2022 کیلئے ترقیاتی اخراجات میں 40 فیصد اضافے کی منظوری

اس منصوبے کو بغیر کسی تاخیر کے ایک پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر شروع کرنے اور دیگر الیکٹرک کمپنیوں کو بھی شامل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

اس منصوبے میں تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کے زیر انتظام بجلی کی تقسیم کے نظام کے انٹرفیس تک لوڈ کنٹرول اور لوڈنگ مینجمنٹ کو بڑھانے کا تصور پیش کیا گیا ہے۔

اے ایم آئی پروجیکٹ کو آئسکو کے مخصوص علاقوں میں نقصانات کو کم کرنے اور سپلائی کو مؤثر طریقے سے متوازن کرنے کے لیے سب سے کم لاگت کے حل کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔

اجلاس نے ایکنک کے 2004 کے فیصلے میں ترامیم اور وزارت توانائی کی جانب سے جمع کرائے گئے تقسیم کار کمپنیوں/اداروں کی سیلف فنانس ڈیولپمنٹ اسکیموں کی منظوری کے لیے پوزیشن پیپر کی بھی منظوری دی۔

ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو کلپ کے فرانزک پر دھمکی دی جارہی ہے، امریکی کمپنی

فیس ماسک کے بغیر سماجی دوری کا کوئی فائدہ نہیں، تحقیق

ویکسینز کورونا کا پھیلاؤ 40 فیصد تک کم کرسکتی ہیں، عالمی ادارہ صحت