پاکستان

چین کو پیاز کی برآمد کے پروٹوکول پر دستخط

اسلام آباد اور بیجنگ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اس طرح کے اقدامات سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

اسلام آباد: پاکستان دستخط شدہ پروٹوکول کے تحت چین کو پیاز برآمد کرے گا جس سے مزید پاکستانی زرعی مصنوعات کو چینی منڈیوں تک پہنچنے کی راہ ہموار ہوگی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق محکمہ پلانٹ پروٹیکشن (ڈی پی پی) اور جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز چائنا (جی اے سی سی) کے درمیان پاکستان سے چین کو پیاز کی برآمد کے لیے ضروری پروٹوکول پر وزیر قومی تحفظ خوراک و تحقیق سید فخر امام اور چین کے سفیر رونگ نونگ نے دستخط کیے۔

مزید پڑھیں: پاکستان اسمارٹ فونز برآمد کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل

فریقین نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اس طرح کے اقدامات سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

تقریب کے اختتام پر ایک بیان میں کہا گیا کہ اس طرح کی تجارت سے متعلق مفاہمت کی یادداشتیں دونوں ممالک کے عوام کو ایک دوسرے کے مزید قریب لائیں گی۔

پروٹوکول کے تحت ڈی پی پی پیاز کی پیداوار کے دوران کیڑوں کا سروے کرے گا اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ اور مربوط کیڑوں کے انتظام کے طریقوں پر عمل درآمد کرے گا تاکہ پیداوار کی چین کو کیڑوں سے پاک برآمد کو یقینی بنایا جاسکے۔

چین کو پیاز برآمد کرنے کی خواہشمند پروسیسنگ کمپنیاں ’جی اے سی سی‘ کے ساتھ مزید رجسٹریشن کے لیے آڈٹ کے ذریعے منظوری کے بعد ’ڈی ڈی پی‘ کے ذریعے رجسٹرڈ اور ان کی سفارش کی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: مارچ میں ٹیکسٹائل کی برآمد میں 30 فیصد اضافہ

چین کو پاکستانی پیاز کی برآمد کے لیے جگہ اور فائیٹو سینیٹری کے طریقہ کار کی ترقی پر کام جنوری 2019 میں شروع کیا گیا تھا۔

دونوں ممالک کی نیشنل پلانٹ پروٹیکشن آرگنائزیشنز نے کیڑوں کے خطرے کا تجزیہ (پی آر اے) کیا اور تکنیکی مذاکرات کا نتیجہ اپریل کے دوران پروٹوکول کی صورت میں نکلا۔

عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) کے سینیٹری اینڈ فائٹو سینیٹری میژرز (ایس پی ایس معاہدے) کے تحت پاکستان سے پیاز کے چین میں محفوظ داخلے کو یقینی بنانے اور کیڑوں سے تحفظ اور پودوں کی صحت کے لیے دونوں ممالک نے پروٹوکول پر دستخط کرنے پر اتفاق کیا۔

پروٹوکول پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فخر امام نے کہا کہ پاکستان تقریباً ایک لاکھ 38 ہزار ہیکٹر اور 18 لاکھ ٹن پیاز کی پیداوار کے ساتھ زیر کاشت رقبہ اور پیداوار کے لحاظ سے بالترتیب چھٹے اور نویں نمبر پر ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستانی برآمدات کے لیے مشکل وقت

انہوں نے کہا کہ پاکستان، چین کی درآمدی ضروریات کو پورا کرنے کے بعد چاول، آم اور لیموں برآمد کر رہا ہے۔

موجودہ پروٹوکول پاکستان کے پیاز پیدا کرنے والوں میں جگہ اور فائیٹو سینیٹری کی تعمیل کے بارے میں بھی آگاہی پیدا کرے گا۔

چینی سفیر نونگ رونگ نے کہا کہ یہ پروٹوکول مزید پاکستانی زرعی مصنوعات کی چینی منڈیوں تک پہنچنے کے لیے نئے راستے کھولے گا۔

بھارت کو پاکستان کے راستے افغانستان امداد پہنچانے کی اجازت

’ملک میں صرف 25 فیصد نوجوان ووٹ کا حق استعمال کرتے ہیں‘

عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں ’بیرونی ایجنڈا‘ بڑھانے سے متعلق بیان مسترد