ٹیلی نار پاکستان میں انضمام کے مواقع تلاش کر رہی ہے، سی ای او
کراچی: ناروے کی ٹیلی کام کمپنی ٹیلی نار گروپ کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) کا کہنا ہے کہ کمپنی پاکستان میں ’انضمام کے مواقع‘ کی تلاش میں ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سی ای او سگوے بریک نے کہا کہ ’ٹیلی نار، ایشیا میں انضمام کے مواقع تلاش کرنا جاری رکھے گا‘۔
انہوں نے یہ بیان اپنی کمپنی کے تھائی لینڈ میں ٹیلی کام یونٹ کو 8 ارب 60 کروڑ ڈالر میں ایک مقامی ادارے کے ساتھ ضم کرنے کے منصوبے کا اعلان کرنے کے بعد دیا۔
واضح رہے کہ ملک میں چار سیلولر نیٹ ورکس ہیں جن کے کُل 18 کروڑ 70 لاکھ صارفین ہیں۔
مزید پڑھیں: ٹیلی نار پاکستان 5جی کا کامیاب تجربہ کرنے والی تیسری کمپنی
جاز 38.4 فیصد مارکیٹ شیئر کے ساتھ سب سے بڑا نیٹ ورک ہے، اس کے بعد ٹیلی نار کا مارکیٹ شیئر 26.4 فیصد، زونگ کا 22.2 فیصد اور یوفون کا 12.1 فیصد ہے۔
ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے پاک-کویت انویسٹمنٹ کمپنی میں ریسرچ کے سربراہ سمیع اللہ طارق نے کہا کہ یورپی کمپنی پاکستان میں استحکام کی تلاش میں ہے کیونکہ یہاں ٹیلی کام مارکیٹ سکڑ رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ اب ایک مستحکم کاروبار بن گیا ہے، زیادہ ترقی نہیں ہوئی ہے، ممکنہ انضمام سے ادارے میں کارکردگی اور نچلی سطح پر بہتری آئے گی‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ٹیلی کام سیکٹر میں مسابقت کم ہونے کی وجہ سے صارف کو نقصان ہو سکتا ہے تاہم انضمام شدہ ادارے کے پاس ٹیکنالوجی اور انفرا اسٹرکچر میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے اس کی بیلنس شیٹ میں زیادہ جگہ ہوگی کیونکہ 23-2022 میں ’5 جی‘ عام ہونا متوقع ہے۔
خیال رہے کہ جاز اور ٹیلی نار دونوں غیر ملکی ہولڈنگ کمپنیوں کی ملکیت ہیں جس کی وجہ سے وہ اپنے پاکستان کے آپریشنز کے خالص منافع کے اعداد و شمار شائع نہیں کرتے۔
تاہم اس کی ہولڈنگ کمپنی کے جاری کردہ تازہ ترین سہ ماہی اکاؤنٹس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹیلی نار گروپ کے پاکستان کے کاروبار نے جولائی تا ستمبر کے دوران آپریٹنگ منافع میں سالانہ بنیادوں پر 12.9 فیصد اضافہ دیکھا ہے۔
اسی مدت کے دوران اس کی کل آمدنی میں 3.2 فیصد اضافہ ہوا، ستمبر کے آخر میں کمپنی کے صارفین کی تعداد 4 کروڑ 89 لاکھ رہی جو کہ ایک سال پہلے کے مقابلے میں 6 فیصد زیادہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیلی نار پاکستان کا وزیر اعظم ریلیف فنڈ میں 5 کروڑ روپے کا عطیہ
تاہم اس کی اوسط آمدنی فی صارف (اے آر پی یو) جو کہ سیلولر کمپنیوں کے لیے ایک اہم کارکردگی کا بینچ مارک ہے، جولائی تا ستمبر میں سالانہ بنیادوں پر 10 فیصد کم ہوئی۔
گزشتہ سال ڈان کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ٹیلی نار پاکستان کے سی ای او عرفان وہاب خان نے کہا تھا کہ ٹیکس کی بلند اور امتیازی شرح کی وجہ سے پاکستان میں سیلولر صارفین کی تعداد بڑھانا ’چیلنج‘ ہے۔
انہوں نے ڈان کو بتایا تھا کہ پاکستان جیسی مارکیٹ میں تین سے زیادہ سیلولر نیٹ ورک نہیں ہونے چاہئیں، جغرافیائی کوریج کو یقینی بنانے سے وسائل استعمال ہوئے اور اس کے نتیجے میں شدید مسابقت نے منافع کو کم کیا ہے۔
واضح رہے کہ یوفون جو کہ سب سے چھوٹا ٹیلی کام آپریٹر ہے، بھی کسی اور ٹیلی کام آپریٹر کے ساتھ انضمام کی تلاش میں ہے اور اگر ٹیلی نار اپنے آپریشنز کو یوفون کے ساتھ ضم کر لیتا ہے تو مشترکہ ادارے کے پاس تقریباً موجودہ مارکیٹ لیڈر جاز کے جتنے ہی سبسکرائبرز ہوں گے۔