سائنس و ٹیکنالوجی

فیس بک کا ایک بار پھر نیوز فیڈ کو بدلنے کا فیصلہ

ابھی اس فیچر کی آزمائش ہورہی ہے اور واضح نہیں کہ کب تک یہ تمام صارفین کو دستیاب ہوگا۔

فیس بک نے ایک بار پھر اپنے اہم ترین حصے یعنی نیوزفیڈ کو بدلنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

صارفین کو بھی علم ہے جب وہ فیس بک اوپن کرتے ہیں تو جو مواد سامنے ڈسپلے ہوتا ہے اس کا طریقہ کار اکثر صارفین کی سمجھ سے باہر ہوتا ہے۔

اب یہ کمپنی جسے میٹا کا نیا نام دیا گیا ہے، برسوں سے نیوز فیڈ الگورتھم میں تبدیلیاں کرتی رہی ہیں اور ہر اپ ڈیٹ سابقہ جتنی بری ہی ہوتی ہے۔

مگر اب کمپنی نے اسے مسئلے کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور صارفین کو نیوزفیڈ پر نئے مواد دیکھنے کے حوالے سے زیادہ کنٹرول دیا جارہا ہے۔

ابھی اس فیچر کی آزمائش ہورہی ہے اور واضح نہیں کہ کب تک یہ تمام صارفین کو دستیاب ہوگا۔

مگر کمپنی نے ایک بلاگ پوسٹ میں نیوز فیڈ میں تبدیلیوں کی کچھ تفصیلات بتائی ہیں۔

کمپنی کے مطابق کچھ فیصد صارفین اب اپنی ترجیحات کو ایڈجسٹ کرسکیں گے اور اس کی مدد سے وہ ایسے مواد کی مقدار کم یا زیادہ کرسکیں گے جو کسی مخصوص دوست، گروپ، گھر کے فرد اور پیجز کی جانب سے شیئر کیا جاتا ہے۔

میٹا نے یہ بھی بتایا کہ صارفین کی موجودہ کنٹرولز تک رسائی کا عمل بھی آسان بنایا جارہا ہے۔

مختلف سیٹنگز جیسے فیورٹس، ان فالو اور ری کنکٹ آپشنز وغیرہ اس عمل کا حصہ ہوں گے، اس کی آزمائش بھی محدود صارفین میں کی جائے گی۔

یہ تو واضح نہیں کہ فیس بک نیوز فیڈ میں یہ تبدیلیاں کتنی اہم یا بڑی ہوں گی مگر زیادہ کنٹرول دینا صارفین کے لیے بہتر ہی ہوگا۔

یہ پہلا موقع نہیں جب فیس بک کی جانب سے نیوز فیڈ میں تبدیلی کی جارہی ہے ایسا برسوں سے ہورہا ہے۔

اکتوبر 2021 مین مارک زکربرگ نے کہا تھا کہ ان کی خواہش ہے کہ ویب سائٹ کو تبدیل کرکے نوجوان صارفین کے لیے پرکشش بنایا جائے۔

فیس بک اور انسٹاگرام 18 سال سے کم عمر صارفین کا ڈیٹا اکٹھا کرتے ہیں، تحقیق

مائیکرو سافٹ اور میٹا کی ٹیمز اور ورک پلیس کو اکٹھا کرنے کیلئے شراکت داری

فیس بک کے استعمال سے کروڑوں صارفین پر منفی اثرات مرتب ہوئے، رپورٹ