پاکستان

سمندر پار پاکستانیوں کے لیے ڈیجیٹل سروس کا آغاز

ہر سال 73 ہزار سے زائد سمندر پار پاکستانی پاور آف اٹارنی کے حصول کے لیے سفارتخانوں اور مشنز کا رخ کرتے ہیں، چیئرمین نادرا

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے ڈیجیٹل پاور آف اٹارنی (پی او اے) سروس کا آغاز کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ جدید ڈیجیٹل حل نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے متعارف کرائے جو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے ایسی آسانی پیش کرتے ہیں جس کا بہت انتظار تھا اور پہلے اس کے لیے بیرون ملک متعلقہ مشنز میں جسمانی طور پر حاضر ہونے کا پریشان کن عمل ضروری تھا۔

نادرا نے وزارت خارجہ کے تعاون سے بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کے پاور آف اٹارنی کے حصول کے لیے ایک ویب بیسڈ سلوشن تیار اور نافذ کیا جس سے سمندر پار پاکستانی پاور آف اٹارنی کے اجرا کے لیے اپلائی کر سکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ووٹ کا حق ملنے سے ہر حکومت سمندر پار پاکستانیوں کی قدر پر مجبور ہو جائے گی، وزیراعظم

پاور آف اٹارنی کے اجرا کے عمل کی ڈیجیٹائزیشن کا مقصد سمندر پار پاکستانیوں کو درپیش مشکلات حل کرنا ہے۔

چیئرمین نادرا طارق ملک نے کہا کہ تارکین وطن کے لیے ڈیجیٹل خدمات کا آغاز وزیر اعظم کے عوامی خدمات کی فراہمی میں آسانی پیدا کرنے کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کی جانب ایک اور قدم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہر سال 73 ہزار سے زائد سمندر پار پاکستانی پاور آف اٹارنی کے حصول کے لیے سفارتخانوں اور مشنز کا رخ کرتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اپنے گھروں میں آرام کرتے ہوئے پی او اے کے اجرا کی ڈیجیٹل سہولت، سمندر پار پاکستانیوں کے وقت اور سفری لاگت کی بچت کے ساتھ ساتھ صارفین کی تکلیف کو ختم کرنے کے لیے ایک بڑا قدم ہے۔

مزید پڑھیں: سفارتخانوں کا سمندر پار پاکستانیوں سے نو آبادیاتی دور والا رویہ ناقابل قبول ہے، وزیر اعظم

طارق ملک کا کہنا تھا کہ جن ممالک یا شہروں میں پاکستانی سفارتخانہ یا قونصل خانہ نہیں ہے زیادہ تر وہاں مقیم پاکستانی اس آن لائن سہولت سے فائدہ اٹھائیں گے، جنہیں اس سے قبل پاور آف اٹارنی کے اجرا کے لیے قریبی ملک میں پاکستانی سفارتخانے جانا پڑتا تھا۔

اس سہولت کا پائلٹ مرحلہ بیرون ملک پاکستان کے 10 مشنز میں شروع کیا گیا ہے جسے بعد ازاں دیگر تمام مشنز میں نقل کیا جائے گا۔

پائلٹ فیز میں شامل مشنز میں امریکا کے شہروں واشنگٹن ڈی سی، نیویارک، شگاگو، ہیوسٹن، لاس اینجلس، برطانیہ کے لندن، برمنگھم، مانچسٹر، گلاسکو اور بریڈ فورڈ میں موجود پاکستانی مشنز شامل ہیں۔

نادرا کی تیار کردہ یہ جدید سہولت جدید ترین پاک آئی ڈی آن لائن بائیومیٹرک ویریفکیشن سروسز کا استعمال کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ضمنی انتخابات: سمندر پار پاکستانیوں کا ایک ووٹ 15 ہزار کا پڑا

درخواست دینے والا 2 گواہوں سمیت نادرا سے اسی وقت تصدیق کر کے اپنے کاغذی بائیومیٹرکس اسکین اور اپلوڈ کریں گے۔

نادرا نے درخواست کے عمل میں ایک ویڈیو انٹرویو کا آپشن بھی شامل کر رکھا ہے جس سے پاکستانی مشنز میں قونصلر افسران درخواست دہندہ اور گواہان کا آن لائن انٹریو لے کر پاور آف اٹارنی کے اجرا کے لیے ان کی رضامندی کو نوٹرائزڈ کریں گے۔

اس پورٹل میں اسکین شدہ دستاویزات اور تصاویر اپ لوڈ کرنے کی خصوصیات ہیں اور یہ قونصلر افسر کو نادرا ڈیٹا سے تفصیلات کا موازنہ اور تصدیق کرنے کی بھی اجازت دیتا ہے، مذکورہ بالا خصوصیات ای-کے وائے سی تعمیل کے عالمی معیارات پر پورا اترتی ہیں۔

بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ کی کرتارپور گوردوارہ پر حاضری

الیکشن کمیشن آئندہ انتخابات میں ای وی ایم کے استعمال پر غیر یقینی کا شکار

جوکھیو قتل کیس: درخواست گزار نے جام کریم سے متعلق بیان ‘دباؤ’ میں دیا، لواحقین