سعودی عرب کا پاکستانیوں کے لیے 2 خوبصورت مساجد کا تحفہ
اسلامی دنیا کے اہم ترین ملک سعودی عرب نے پاکستان کے دو مختلف شہروں میں خوبصورت مساجد بنا کر بطور تحفہ پاکستانیوں کے سپرد کردیں۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق سعودیہ حکومت نے خیبرپختونخوا (کے پی) کے شہر مانسرہ اور آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) کے شہر مظفرآباد میں بنوائی گئی مساجد بطور تحفہ پاکستان کے حوالے کردیں۔
مساجد کو حکومت پاکستان کے حوالے کیے جانے کی تقریب 15 نومبر کو اسلام آباد میں سعودیہ سفارت خانے میں منعقد کی گئی، جس میں وزیر مذہبی امور ڈاکٹر نورالحق قادری نے مساجد کی منتقلی کے معاہدے پر دستخط کیے۔
تقریب کے دوران وفاقی وزیر نے اپنے خطاب میں سعودیہ حکومت کا شکریہ بھی ادا کیا جب کہ مساجد کی فن تعمیر کی تعریف بھی کی۔
خیبر پختونخوا کے شہر مانسرہ میں بنائی گئی مسجد کو ’جامع مسجد شاہ عبدالعزیز‘ کا نام دیا گیا ہے، جسے سعودیہ کے سابق بادشاہ مرحوم شاہ عبدالعزیزآل سعود کے نام سے منسوب کیا گیا ہے۔
مذکورہ مسجد میں بیک وقت 10 ہزار افراد نماز کی ادائیگی کر سکیں گے جب کہ ان کے نقشے اور ڈیزائن کو مکہ مکرمہ میں المسجدالحرام اور مدینہ منورہ میں مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے مشابہہ رکھا گیا ہے۔
اسی طرح مظفر آباد میں تعمیر کرائی گئی مسجد کا نام ’جامع مسجد شاہ فہد‘ رکھا گیا ہے اور اسے بھی سعودیہ کے سابق بادشاہ مرحوم شاہ فہد بن عبدالعزیز کے نام سے منسوب کیا گیا ہے۔
مذکورہ مسجد میں بیک وقت 6 ہزار افراد نماز کی ادائیگی کر سکیں گے اور اس کے نقوش اور ڈیزائن بھی مکہ مکرمہ میں المسجدالحرام اور مدینہ منورہ میں مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے مشابہہ رکھا گیا ہے۔
دونوں مساجد کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد انہیں بطور پاکستان کے حوالے کیا گیا اور انہیں پاکستانی عوام کے لیے کھول دیا گیا۔
دونوں مساجد کے دالان اور صحن بھی مکہ مکرمہ میں المسجدالحرام اور مدینہ منورہ میں مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے مشابہہ رکھے گئے ہیں۔
دونوں مساجد کو بطور تحفہ پاکستانی عوام کو دیے جانے پر حکومت اور لوگوں نے سعودی عرب حکام کا شکریہ ادا کیا ہے۔
خیال رہے کہ مذکورہ مساجد سے قبل بھی سعودیہ حکومت نے پاکستان میں متعدد مساجد، ہسپتالوں اور فلاحی اداروں میں معاونت کر رکھی ہے۔
ملک کے تقریبا تمام صوبوں میں سعودی عرب کے تعاون سے بنائے گئے ہسپتال، فلاحی و تعلیمی ادارے یا پھر مساجد موجود ہیں۔