سائنس و ٹیکنالوجی

ہواوے کا امریکی پابندیوں سے مقابلے کے لیے نیا منصوبہ

ہواوے نے امریکی پابندیوں کے بعد پہلے قدم کے طور پر اپنے اسمارٹ فون بزنس کو بچانے کے لیے آنر برانڈ کو خود سے الگ کردیا تھا۔

ہواوے نے امریکی پابندیوں کے بعد پہلے قدم کے طور پر اپنے اسمارٹ فون بزنس کو بچانے کے لیے آنر برانڈ کو خود سے الگ کردیا تھا۔

اب چینی کمپنی نے تھرڈ پارٹی کمپنیوں کے لیے اسمارٹ فون ڈیزائن کرنے پر غور شروع کردیا ہے جن کو وہ کمپنیاں اپنے برانڈز کے طور پر فروخت کرسکیں گی۔

بلومبرگ کی رپورٹ میں ہواوے کے ذرائع کے حوالے سے ایک نئے منصوبے پر روشنی ڈالی گئی۔

رپورٹ کے مطابق ہواوے ٹیکنالوجیز کی خواہش ہے کہ تھرڈ پارٹی کمپنیاں اس کے تیار کردہ اسمارٹ فون ماڈلز مختلف ناموں کے ساتھ جاری کریں۔

امریکی پابندیوں کے باعث ہواوے کو اہم پرزہ جات تک رسائی حاصل نہیں مگر تھرڈ پارٹی کمپنیاں اس کو یہ پرزہ جات اپنے فونز کی تیاری کے لیے فراہم کرسکیں گی۔

چینی کمپنیاں پی ٹی اے سی اور ٹی ڈی ٹیک ہواوے کے ممکنہ شراکت دار ہوسکتے ہیں۔

پی ٹی اے سی پہلے ہی ہواوے کے تیار کردہ نووا اسمارٹ فونز اپنی ویب سائٹ پر فروخت کررہی ہے، مستقبل میں اس کی جانب سے مختلف برانڈز ماڈلز کا اضافہ کیا جاسکتا ہے جو ہواوے نے تیار کیے ہوں گے۔

خیال رہے کہ ہواوے کی جانب سے پہلے ہی کمپنی کے اہم اسمارٹ فون ماڈلز کے ڈیزائن پر نظرثانی شروع کردی ہے جن کے لیے وہ اپنے ہائی سیلیکون پراسیسرز استعمال کرتی رہی مگر اب ان کی جگہ کوالکوم اور میڈیا ٹیک کو دی جارہی ہے۔

امریکی پابندیوں کے نتیجے میں ہواوے کی اسمارٹ فونز شعبے کی آمدنی گزشتہ 4 سہ ماہیوں کے دوران کمی آئی ہے۔

اسی کے باعث ہواوے کی قیادت نے اپنے اسمارٹ فون بزنس کو بچانے کے لیے مختلف منصوبوں پر غور شروع کیا۔

ہواوے کے نئے فلیگ شپ فونز کو متعارف کرانے کی ممکنہ تاریخ سامنے آگئی

کافی عرصے بعد ہواوے کا نیا اسمارٹ فون عالمی سطح پر متعارف

ہواوے کے اسمارٹ فون بزنس کی آمدنی میں اربوں ڈالرز کمی کا امکان