پاکستان

جولائی تا اکتوبر ترسیلات زر کا حجم 10 ارب 60 کروڑ ڈالر رہا

رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ میں ترسیلات زر کا حجم گزشتہ مالی سال کے اس عرصے کے مقابلے 12 فیصد زیادہ رہا، اسٹیٹ بینک

اسلام آباد: اکتوبر میں بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر میں ستمبر کے مقابلے 7.4 فیصد کی کمی ہوئی۔

حالانکہ رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ (جولائی تا اکتوبر) کے دوران مجموعی ترسیلات زر ریکارڈ 10 ارب 6 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ ’رواں برس اکتوبر میں ترسیلات زر مضبوط سلسلہ جاری رکھتے ہوئے 2 ارب 50 کروڑ ڈالر رہیں جو گزشتہ سال اکتوبر کے مقابلے 10 فیصد زیادہ ہے جبکہ ستمبر 2021 کے مقابلے معمولی سی کم ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: ترسیلات زر سے زیادہ دیر تک ملکی معیشت کے معاملات نہیں چل سکتے، شوکت ترین

ستمبر 2021 میں ترسیلات زر کا حجم 2 ارب 70 کروڑ ڈالر رہا تھا۔

مرکزی بینک نے مزید کہا کہ مجموعی طور پر رواں مالی سال کے دوران بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر بڑھ کر10 ارب 60 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی ہیں، جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 12 فیصد زیادہ ہے۔

تاہم اکتوبر میں ہونے والی کمی نے 4 ماہ کے اضافے کو 12 فیصد تک کم کر دیا۔

اسٹیٹ بینک نے مزید کہا کہ جون 2020 سے ترسیلات زر کا حجم 2 ارب ڈالر سے زیادہ ہے اور یہ مسلسل آٹھواں مہینہ ہے جب ترسیلات زر ڈھائی ارب ڈالر یا اس کے قریب رہیں۔

مزید پڑھیں: مالی سال 2021 میں ترسیلات زر میں 27 فیصد اضافہ ریکارڈ

مجموعی طور پر مالی سال 2022 کے ابتدائی 4 ماہ کے دوران ترسیلات زر بڑھ کر 10 ارب 60 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 11.9 فیصد زیادہ ہے۔

جولائی تا اکتوبر کے عرصے میں درآمدات میں نمایاں اضافے نے تجارتی خسارے کو بڑھا دیا جس سے روپے اور ڈالر کی شرح تبادلہ پر دباؤ پڑا اور اس کا نتیجہ بلند کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کی صورت میں نکلا۔

معاشی منتظمین کے لیے صورتحال آرام دہ نہیں ہے، سوائے اس کے کہ زیادہ ترسیلات زر نے تصور سے زیادہ معیشت کو سہارا دیا ہے۔

مالی سال 2021 میں پاکستان کو مجموعی طور پر 29 ارب 40 کروڑ ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئی تھیں جس سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کرنے میں مدد ملی۔

یہ بھی پڑھیں: ریکارڈ ترسیلات زر کے باعث بینک ڈپازٹ میں 17.4 فیصد اضافہ

اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ کے دوران سعودی عرب سے 2 ارب 70 کروڑ ڈالر، متحدہ عرب امارات سے 2 ارب ڈالر، برطانیہ سے ڈیڑھ ارب ڈالر اور امریکا سے ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئیں۔

مرکزی بینک نے بلند ترسیلات زر کا سہرا اپنے سر لیتے ہوئے کہا کہ رسمی چینلز کے استعمال کی ترغیب دینے کے لیے حکومت اور بینک کے فعال پالیسی اقدامات اور کورونا وائرس وبائی مرض کے دوران پاکستان بھیجی گئی امدادی رقوم نے گزشتہ برس سے ترسیلات زر کی بہتری میں مثبت کردار ادا کیا۔

دو صوبوں کے عوام کا احساس راشن سبسڈی پروگرام سے مستفید نہ ہونے کا خدشہ

اپوزیشن کا اسپیکر سے انتخابی اصلاحات پر نئی کمیٹی بنانے کا مطالبہ

اسرائیلی فوجیوں نے آبادکاروں کے ساتھ مل کر فلسطینیوں پر تشدد کیا، این جی او