پاکستان کے فری لانسرز دنیا کی پانچویں بڑی کمیونٹی ہیں، اسد عمر
وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور ترقی اسد عمر نے ملک میں انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کے شعبے کو معیشت کی بڑی ترقی قرار دیا اور کہا کہ پاکستان کے فری لانسرز دنیا کی پانچویں بڑی کمیونٹی ہیں۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ پاکستان کی معیشت میں ایک بڑی کامیابی آئی ٹی کے شعبے میں نظر آرہی ہے جس کی برآمد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آٹھ شعبوں میں برآمدات میں 28.67 فیصد اضافہ ریکارڈ
انہوں نے کہا کہ مقامی مارکیٹ میں بھی اضافہ ہوا ہے لیکن اس کے مختلف پہلو ہیں، پاکستان میں کبھی بھی کسی ایک سال میں اسٹارٹ اپس کو اتنا بین الاقوامی تعاون نہیں ملا جتنا پچھلے 6 ماہ کے اندر دیکھا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے نوجوانوں کے تیار کردہ اسٹارٹ اپس کا عالمی سطح پر اعتراف کیا جارہا ہے، صرف زبانی جمع خرچ نہیں ہورہا ہے بلکہ کاروبار بہتر کرنے کے لیے ان کو پیسہ مل رہا ہے جو خوش آئند بات ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ ہماری برآمدات میں ایک بڑا حصہ ہمارے فری لانسرز کا ہے، فری لانسرز وہ ہیں جو نوجوان انفرادی طور پر کام کر رہے ہیں اور صرف پاکستان کی کمپنیوں کو نہیں بلکہ دنیا بھر میں کمپنیوں کو خدامات فراہم کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی فری لانسر کمیونٹی اس وقت دنیا کی پانچویں بڑی کمیونٹی بن گئی، اس انقلاب کی قیادت ہی نوجوان کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: سی پیک پر کام سست نہیں ہوا، اسد عمر کی یقین دہانی
صحافیوں کے سوال کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ روزگار کے حوالے سے اب تک حکومت کی جانب سے جو اعداد وشمار جاری ہوئے ہیں وہ 2018 اور 2019 کے تھے، اس وقت بھی ہم یہی سن رہے تھے تباہ ہوگئے، برباد ہوگئے اور ختم ہوگئے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب اعداد وشمار سامنے آئے تو پتہ چلا کہ 23 لاکھ نوکریوں کا اضافہ ہوچکا تھا، جس کے اندر مختلف شعبے ہیں کیونکہ ہم نے ان شعبوں کو ترجیح دی ہے جہاں سب سے زیادہ نوکریاں ہوتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سب سے زیادہ روزگار زراعت میں ہے اور اس وقت پاکستان میں گندم، چاول، مکئی اور گنا کی تاریخ کی سب سے بڑی فصل ہوئی ہے۔
اسد عمر کاکہنا تھا کہ شہروں میں سب سے زیادہ تعمیرات کے شعبے میں روزگار ہوتا ہے، جس کے لیے وزیراعظم پیکیج لے کر آئے اور ذاتی طور پر اس کی سربراہی کرتے رہے ہیں اور ہفتے اس پر اجلاس کرتے رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ سریے، سیمنٹ اور ہر چیز کی فروخت ریکارڈ میں نظر آرہی ہے، شہری شعبہ بھی بڑھتا ہوا نظر آیا، تو تمام وہ شعبے جہاں روزگار کے مواقع ہیں وہ ترقی کرتے ہوئے نظر آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قومی ذخائر کی کوئی کمی نہیں ہے، اس وقت مرکزی بینک میں اس وقت بلند ترین سطح پر بیرونی ذخائر ہیں، جو پچھلے ایک ڈیڑھ ماہ سے ہمارے پاس ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن کے اندرونی اختلافات کھل کر سامنے آگئے، پی ڈی ایم تباہ ہوگئی، اسد عمر
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) اور اپوزیشن کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ یہ کہانی ہر تین مہینے کے بعد شروع ہوتی ہے اور ہر تین مہینے یہ بتایا جاتا ہے کہ حکومت بس ختم ہونے والی ہے، عمران خان جانے والے ہیں لیکن عمران خان بیٹھے ہوئے ہیں او صبح سے شام تک کام کر رہے ہیں تاکہ پاکستان کے عوام کی زندگی بہتر ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ پچھلے تین برسوں سے سردیاں آتی ہیں تو یہ پی ڈی ایم کی بیماری بھی آتی ہے، فروری، مارچ تک اس کی بھی ویکسین لگ جائے گی تو یہ واپس چلے جائیں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہماری آبادی کے ایک بڑے حصے کو جب تک ویکسین نہیں لگتی اس وقت تک کورونا کی واپسی کا خطرہ ہے، عوام جتنی جلدی ویکسین لگائیں گے اسی طرح کورونا ختم ہوگا۔