پاکستان

اینکر نعمان نیاز اور سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر کے مابین صلح ہوگئی

نعمان نیاز نے معافی مانگی اور کہا کہ 30 سالہ پرانی دوستی ختم نہیں ہونی چاہیے، دونوں کی ملاقات وفاقی وزیر اطلاعات کے گھر ہوئی۔

وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) اسپورٹس کے اینکر نعمان نیاز اور قومی ٹیم کے سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر کو اپنے گھر بلا کر صلح کرادی۔

سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر فواد چوہدری نے کہا کہ بات اتنی نہیں تھی کہ اس پر اتنی گفتگو ہوتی لیکن کیا ہے کہ سوشل میڈیا اب اتنا بڑا ہے کہ چھوٹی باتیں بھی بڑی ہو جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تمام معاملات احسن طریقے سے حل ہوگئے ہیں۔

اس موقع پر اینکر نعمان نیاز کا ایک ویڈیو کلپ سامنے آیا جس میں انہوں نے شعیب اختر سے اپنے رویے پر معافی مانگی۔

انہوں نے کہا کہ جو کچھ اسکرین پر ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا اور ہماری 30 سال کی دوستی ہے جو ٹوٹنی نہیں چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی وی کے لائیو شو میں اینکر کی شعیب اختر سے ’بدتمیزی

اسی ویڈیو میں شعیب اختر بھی نظر آتے ہیں جو نعمان نیاز کے بیان کے بعد دوستی برقرار رکھنے پر آمادگی کا اظہار کرتے ہیں۔

شعیب اختر نے کہا کہ ہمیں یہ معاملہ بہت پہلے ہی سلجھا لینا چاہیے تھا۔

جس پر نعمان نیاز کہتے ہیں کہ ’اتنی بھی تاخیر نہیں ہوئی ہے۔

علاوہ ازیں پی ٹی وی کی جانب سے بھی ٹوئٹ میں نعمان اور شعیب اختر کے مابین صلح سے متعلق بیان جاری کیا۔

اس حوالے سے شعیب اختر نے کہا کہ قومی ٹیلی ویژن پر ایک ناخوشگوار واقعہ پیش آیا جس سے میرے جذبات کو ٹھیس پہنچی اس لیے مجھے تھوڑا وقت لگا۔

انہوں نے نعمان نیاز کے ساتھ اپنے جھگڑے کا حوالہ دیتے ہوئے ٹوئٹ میں کہا کہ ’اعلیٰ اخلاقی بنیاد پر میں ڈاکٹر نعمان نیاز کی معافی قبول کر رہا ہوں‘۔

شعیب اختر کے ساتھ کیا واقعہ رونما ہوا تھا؟

خیال رہے کہ 26 اکتوبر کی شب کو ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان اور نیوزی لینڈ میچ کے دوران شعیب اختر پی ٹی وی اسپورٹس کے پروگرام ’گیم آن ہے‘ میں شریک ہوئے تھے۔

شو کے میزبان ڈاکٹر نعمان نیاز نے شعیب اختر سے ایک سوال کیا لیکن ان کے تجزیے کے دوران ہی اینکر نے تلخ رویہ اپناتے ہوئے انہیں شو چھوڑ کر جانے کو کہا تھا اور بعدازاں شعیب اختر شو چھوڑ کر چلے گئے تھے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’عاقب جاوید شاہین آفریدی کو لے کر آئے اور انہیں پلیئر ڈیولپمنٹ پروگرام کا حصہ بنایا‘ جس پر نعمان نیاز نے شعیب اختر کی بات کو کاٹتے ہوئے کہا کہ ’شاہین آفریدی پاکستان کے لیے انڈر 19 کھیل چکے تھے‘۔

مزید پڑھیں: ’ڈاکٹر نعمان نیاز کے ساتھ یہ پرانا مسئلہ ہے‘

اس پر شعیب اختر نے کہا تھا کہ ’میں حارث رؤف کی بات کر رہا ہوں‘ جس پر نعمان نیاز نے اپنی بات کو دہراتے ہوئے کہا کہ ’شاہین شاہ آفریدی پہلے پاکستان کے لیے کھیل چکے تھے‘۔

اینکر کی مذکورہ بات کے جواب میں شعیب اختر نے کہا تھا کہ ’سر پلیز! سم بڈی کیم ٹو دا ورک‘، لیکن شو کے اینکر ڈاکٹر نعمان نیاز نے اچانک تلخ رویہ اپناتے ہوئے کہا تھا کہ ’آپ بدتمیزی کررہے ہیں، میں یہ نہیں کہنا چاہتا تھا لیکن آپ اوور اسمارٹ ہو رہے ہیں تو چلے جائیں میں یہ آن ایئر کہہ رہا ہوں‘۔

نعمان نیاز کے اس جواب پر شعیب اختر نے ’معذرت کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں پی ٹی وی سے مستعفی ہورہا ہوں جس طرح نیشنل ٹی وی پر رویہ اپنایا گیا مجھے نہیں لگتا کہ مجھے اس وقت یہاں بیٹھنا چاہیے‘۔

یہ بھی پڑھیں: ’جانے کیوں آصف علی کی اننگ سے شاہد آفریدی کی یاد تازہ ہوگئی‘

بعدازاں پاکستان ٹیلی ویژن انتظامیہ نے پی ٹی وی اسپورٹس پر پیش ہونے والے واقعے کی انکوائری مکمل ہونے تک شعیب اختر اور میزبان ڈاکٹر نعمان نیاز دونوں کو آف ایئر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

شعیب اختر نے اس پیشرفت پر ٹوئٹر پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے مضحکہ خیز قرار دیا تھا۔

ہر چار میں سے ایک پاکستانی ذیابیطس کا شکار

ٹی20 ورلڈ کپ میں کھیلے جانے والے فائنلز پر ایک نظر

پنجاب کے شہر کمالیہ میں 80 سالہ ضعیف خاتون کا ریپ