قومی اسمبلی سے نیب آرڈیننس، صحافیوں کے تحفظ کا بل منظور
قومی اسمبلی نے 7 بلز منظور کرلیے جس میں قومی احتساب آرڈیننس میں کی گئی حالیہ ترامیم کا بل بھی شامل ہے جس کے تحت موجودہ چیئرمین نیب اور پراسیکیوٹر جنرل کے عہدے کی مدت میں توسیع کی گئی ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ان بلز میں ایک بل صحافیوں کے تحفظ کے حوالے سے ہے۔
حال ہی میں نافذ ہونے والے قومی احتساب آرڈیننس (پہلی، دوسری، تیسری ترامیم) کو بھی بل کی صورت میں پیش کیا گیا جو اپوزیشن کے مسترد کیے جانے کے باوجود منظور ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں:ایک ماہ سے کم عرصے میں نیب قوانین میں ترامیم کا نیا آرڈیننس جاری
دیگر پانچ بلز کام کی جگہوں پر خواتین کے ہراسانی سے تحفظ، قومی کمیشن برائے حقوق اطفال، نابالغان کے نظام انصاف اور فوجداری قوانین میں ترامیم سے متعلق تھے۔
اجلاس کے دوران حکومتی اراکین کی کم تعداد میں حاضری کے پیشِ نظر اپوزیشن کی جانب سے 2 مرتبہ کورم کی نشاندہی کی گئی۔
تاہم اپوزیشن کی جانب سے اجلاس ختم کرانے کی دونوں کوششیں حکومتی بینچز کی جانب سے ناکام بنادی گئیں اور ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری نے حکومتی اراکین کو کورم پورا کرنے کا وقت دینے کی نایاب مثال کی۔
مزید پڑھیں:قومی اسمبلی نے 2 آرڈیننسز کی مدت میں 120 روز کی توسیع کردی
ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے حکومتی اراکین کو کورم پورا کرنے کے لیے ایک گھنٹے کا وقت دیا گیا، کورم پورا کرنے کے لیے 86 اراکین اسمبلی کی موجودگی ضروری ہے۔
کورم کی نشاندہی کرنے کے بعد اپوزیشن اراکین ایوان سے باہر چلے گئے لیکن ڈپٹی اسپیکر نے کارروائی معطل نہیں کی اور گنتی کرنے کا حکم دیا جو ایک گھنٹے تک جاری رہی، اس دوران وزیر مملکت علی محمد خان اور عامر ڈوگر کورم پورا کرنے کے لیے اتحادی جماعتوں کے اراکین کو بلانے کے لیے ایوان سے باہر جاتے رہے۔
وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے ایوان میں 5 جبکہ وفاقی وزیر قانون اور وزیر داخلہ کی جانب سے پارلیمانی سیکریریٹری داخلہ نے ایک ایک بل پارلیمان میں پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی: اپوزیشن کے شور شرابے میں سی پیک اتھارٹی سمیت 3 بل منظور
شیریں مزار نے پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ میڈیا پروفیشنلز بل2021، پروٹیکشن اگینسٹ ہراسمنٹ آف ویمن ایٹ ورک پلیسز بل 2021، نیشنل کمیشن آن دی رائٹس آف چائلڈ (ترمیم) بل 2021، جووینائل جسٹس سسٹم (ترمیم) بل 2021 اور اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری چائلڈ پروٹیکشن (ترمیم) بل 2021 پیش کیے۔
اس کے علاوہ جو بل پیش کیے گئے وہ کرمنل لاز(ترمیم) بل 2021 اور قومی احتساب (ترمیم) بل 2021 تھے۔