پاکستان

وزیر اعظم کا چینی کے ذخیرہ اندوزوں، ناجائز منافع خوروں کےخلاف کارروائی کا حکم

حکومت، سیاست سے بالاتر ہو کر عوام کی خدمت پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے اور مہنگائی کے اثرات کا احساس رکھتی ہے، عمران خان

وزیر اعظم عمران خان نے ملک میں چینی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے تناظر میں ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔

وزیر اعظم کی زیر صدارت اشیا کی قیمتوں سے متعلق اجلاس ہوا جس میں چینی کے ذخائر اور قیمتوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ اس وقت ملک میں وافر مقدار میں چینی موجود ہے مگر سندھ کی شوگر ملوں کی بندش کے فیصلے سے قیمتیں بڑھی ہیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ سندھ نے گندم بحران میں بھی وفاق اور باقی صوبوں کے فیصلوں سے اختلاف کیا جس کی وجہ سے ہنگامی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔

وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں اشیا کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں اور چونکہ پاکستان درآمدی اشیا پر انحصار کرتا ہے اس لیے مقامی مارکیٹ پر اثرات مرتب ہو رہے ہیں، تاہم حکومت غریب طبقے پر بوجھ کم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چینی کی قیمت یکدم 160 روپے فی کلو تک بڑھ گئی

انہوں نے چینی مافیا اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف شوگر فیکٹریز (کنٹرول) ترمیمی ایکٹ 2021، پنجاب پریوینشن آف ہورڈنگ ایکٹ 2020 اور پنجاب رجسٹریشن آف گوڈاؤنز ایکٹ 2014 پر ہر صورت عملدرآمد کو یقینی بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

عمران خان نے قانون کے مطابق ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوری کے مرتکب افراد کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت، سیاست سے بالاتر ہو کر عوام کی خدمت پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے اور مہنگائی کے اثرات کا احساس رکھتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام کو ریلیف دینے کے لیے صوبائی اور ضلعی حکومتیں فیلڈ میں نظر آئیں، احساس راشن، کامیاب پاکستان، کسان کارڈ، صحت کارڈ اور احساس پروگرام کی دیگر اسکیمیں غریب طبقے کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے جاری کی گئی ہیں، عوام کے سامنے حقائق اور اعداد و شمار پیش کیے جائیں اور مؤثر آگاہی مہم چلائی جائے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کے اس وقت موجود چینی کے مکمل اسٹاک کو مارکیٹ میں فروخت کے لیے لایا جائے اور 15 نومبر سے پورے ملک میں گنے کی کرشنگ کا آغاز کیا جائے، کرشنگ قوانین پر سختی سے عملدرامد کو یقینی بنایا جائے گا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کے ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری کرنے والے افراد کے خلاف سخت قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: ‘کورونا میں مہنگائی کا معاملہ پاکستان نے دیگر ممالک سے بہتر انداز میں سنبھالا‘

وفاقی وزرا حماد اظہر، فواد چوہدری، مخدوم خسرو بختیا، سید فخر امام، ڈاکٹر فروغ نسیم، مشیر خزانہ شوکت فیاض ترین، مشیر داخلہ مرزا شہزاد اکبر، معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل اور چیئرمین ایف بی آر نے اجلاس میں شرکت کی۔

ویڈیو لنک سے چیف سیکریٹری پنجاب، بلوچستان اور خیبر پختونخوا سے سینیئر افسران بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔

واضح رہے کہ ان دنوں ملک میں چینی کی قیمت آسمان سے باتیں کر رہی ہے، ملک کے بیشتر حصوں میں فی کلو چینی کی ہول سیل قیمت 150 جبکہ ریٹیل میں چینی 160 روپے فی کلو فروخت کی جارہی ہے، جس پر کسی بھی سطح پر حکومت کا کنٹرول نہیں ہے۔

گزشتہ ہفتے چینی کی قیمت 125 روپے کلو تھی اور اس سے پہلے والے ہفتے چینی 105 روپے فی کلو فروخت کی جارہی تھی، چینی کی قیمت میں 15 روز میں 55 روپے فی کلو کا اضافہ ہوا ہے۔

جمائما ’دی کراؤن‘ کے آنے والے سیزن کی کہانی پر نالاں

جنگ کے اضافی اخراجات نے امریکا کو افغانستان سے انخلا پر مجبور کیا، رپورٹ

پی ٹی وی کے نوٹس کے جواب میں شعیب اختر کا قانونی جنگ لڑنے کا عزم