دنیا

عراقی وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر ’ڈرون‘ حملہ

مصطفیٰ الکاظم ڈرون حملے میں محفوظ رہے جبکہ ان کے کئی محافظ زخمی ہوئے ہیں، ترجمان عراقی ملٹری

عراقی ملٹری نے دعویٰ کیا ہے کہ بغداد میں وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظم کی رہائش پر ڈرون سے حملے کیا گیا ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق عراقی ملٹری کی جانب سے کہا گیا کہ مصطفیٰ الکاظم ڈرون حملے میں محفوظ رہے ہیں‘۔

مزیدپڑھیں: عراق: مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز میں جھڑپیں، 100 سے زائد افراد زخمی

انہوں نے بتایا کہ حملے میں عراقی وزیراعظم کے کئی محافظ زخمی ہوئے ہیں۔

دوسری جانب امریکا نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے تحقیقات میں تعاون کی پیشکش کی ہے۔

اس حوالے سے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ ’حملے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں جو دہشت گردی کا ایک واقعہ لگتا ہے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’امریکا، عراقی سیکیورٹی فورسز سے مسلسل رابطے میں ہے اور بغداد کی سالمیت اور آزادی پر یقین رکھتے ہیں‘۔

مزیدپڑھیں: عراق: مارکیٹ میں دھماکے سے 21 افراد ہلاک، 33 زخمی

نیڈ پرائس نے کہا کہ امریکا کی جانب سے عراقی سیکیورٹی فورسز کو حملے سے متعلق تحقیقات کے لیے تعاون کی پیشکش بھی کی ہے۔

عراقی مسلح افواج کے کمانڈر ان چیف کے ترجمان نے کہا کہ ڈرون حملے کے بعد بغداد کے گرین زون کے اندر سیکیورٹی کی صورتحال بہتر ہے، جس میں سرکاری عمارتیں اور غیر ملکی سفارت خانے موجود ہیں۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی آئی این اے کی جانب سے شائع کردہ تصاویر میں عراقی وزیر اعظم کی رہائش گاہ کے کچھ حصوں اور گیراج میں کھڑی ایک تباہ شدہ ایس یو وی گاڑی کو نقصان پہنچا ہے۔

حملے کے بارے میں معلومات رکھنے والے ایک سیکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ حملے میں استعمال ہونے والے دھماکہ خیز مواد سے بھرے ڈرون کی باقیات سیکیورٹی فورسز نے تحقیقات کے لیے جمع کرلی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: عراقی وزیر اعظم کا القاعدہ کے خلاف عالمی جنگ پر زور

سیکیورٹی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ حملہ کس نے کیا، کیونکہ وہ سیکیورٹی تفصیلات پر تبصرہ کرنے کے مجاز افسر نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنی انٹیلی جنس رپورٹس کی جانچ کر رہے ہیں اور مجرموں کی گرفتاری سے قبل ابتدائی تحقیقات کے نتائج کا انتظار کر رہے ہیں۔

پاکستان کی جانب مذمت

دفترخارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان نے عراق کے وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر حملے کی شدید مذمت کی ہے، جہاں متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ باعث اطمینان ہے کہ وزیراعظم مصطفی الکاظمی محفوظ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان برادر ملک عراق اور اس کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور یک جہتی کا اظہار کرتا ہے۔

ترجمان دفترخارجہ نے حملے میں زخمی ہونے والے افراد سے ہمدردی کا اظہار کیا اور ان کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے پرتشدد اور دہشت گردی کا کوئی جواز نہیں ہوسکتا، لہٰذا ہم ہر طرح کی دہشت گردی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

55 فیصد افغان آبادی کو خوراک کے بحران کا سامنا ہے، اقوام متحدہ

جوکھیو قتل کیس: گورنر سندھ کا ’وفاقی جے آئی ٹی‘ تشکیل دینے کا عندیہ

کوسٹا ریکا بچوں کیلئے کورونا ویکسین لازمی قرار دینے والا پہلا ملک بن گیا