نااہل حکمران کی مسلط کردہ مہنگائی کے بعد بھی جھوٹ کا کاروبار جاری ہے، مریم نواز
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے مسلسل بڑھتی ہوئی مہنگائی کے تناظر میں حکومت کے خلاف اپنے لائحہ عمل کے لیے عوام سے مشورہ طلب کرتے ہوئے کہا کہ نااہل حکمران کی مسلط کردہ مہنگائی کے بعد بھی اوپر سے نیچے تک جھوٹ کا کاروبار جاری ہے۔
مریم نواز نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور مسلم لیگ (ن) عوام کے احساسات کی ترجمانی اور ان کی تکالیف کا مداوا کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہماری جماعت دکھ کی گھڑی میں آپ کا ساتھ دینا چاہتی ہے اور آپ کی آواز بننا چاہتی ہے‘۔
مریم نواز نے عوام سے مشورہ طلب کیا کہ ’آپ کے خیال میں اس سلسلے میں ہمارا سب سے مؤثر اور انتہائی اقدام کیا ہونا چاہیے؟‘
نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ آدھی سے زیادہ آبادی غربت کے گڑھے میں داخل کر دینے کے بعد بھی گز بھر کی لمبی زبانیں انہیں کی نکل سکتی ہیں جو غریب کا درد نہیں جانتے۔
انہوں نے کہا کہ ’ذرا لوگوں سے پوچھو کہ وہ 2017 والا نواز شریف کا پاکستان چاہتے ہیں یا تمہارا غربت، مہنگائی، بے روزگاری،بدامنی، دہشت گردی اور فاقہ کشی والا پاکستان؟
مریم نواز نے کہا کہ نااہل حکمران کا مسلط کردہ مہنگائی کا شدید عذاب، فاقہ کشی سے تنگ آئے لوگوں کی خودکشیاں،ہر شعبے میں خطے کا سب سے پسماندہ ملک بنا دینے کے بعد بھی اوپر سے نیچے تک جھوٹ کا کاروبار جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب حکمران کا دل عوام کی ہمدردی اور آنکھ حیا سے عاری ہو جائے آئے تو یہی ڈھٹائی دیکھنے میں آتی ہے۔
اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے مہنگائی کنٹرول کرنے میں ’ناکامی‘ پر وزیر اعظم عمران خان کو ’استعفیٰ‘ دے کر عوام کو ’فوری ریلیف‘ دینے کا مشورہ دے دیا۔
سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شہباز شریف نے کہا تھا کہ آٹا، چینی، گھی، دوائی، بجلی، گیس، پیٹرول، معیشت، مہنگائی پر بس نہیں چل رہا تو استعفیٰ دینا عمران خان کے بس میں ہے۔
علاوہ ازیں پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمٰن نے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’تباہی سرکار آئی ایم ایف کی شرائط پر لیوی کے ذریعے 250 سے 300 ارب حاصل کرنا چاہتی‘۔
انہوں نے ٹوئٹر پر انگریزی اخبار کی خبر کا ایک حصہ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ خود کو ایماندار، دوسروں کو چور کہنے والے پیٹرول پر فی لیٹر 21 روپے اور ڈیزل پر فی لیٹر 28 روپے حاصل کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ اور تمام رہائشی صارفین کے لیے بجلی کے بنیادی نرخوں میں یکم نومبر سے 1.68 روپے فی یونٹ اضافے کے بعد اپوزیشن نے گزشتہ روز دونوں ایوانوں میں حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔
قانون سازوں نے وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے اقتدار میں آنے سے قبل کنٹینر پر کی جانے والی تقریروں کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے پیٹرول اور بجلی کی قیمت میں اضافے اور روپے کی قدر میں کمی پر سابق حکمرانوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔