دنیا

برلن میں مردہ پایا جانے والا سفارت کار روسی ایجنٹ تھا، جرمن فورسز

35 سالہ شخص کی لاش 19 اکتوبر کو برلن پولیس کی عمارت کی حفاظت پر مامور اہلکاروں کو ملی تھی، رپورٹ

برلن: جرمن سیکیورٹی سروسز کا ماننا ہے کہ گزشتہ ماہ برلن میں روسی سفارت خانے کے باہر ایک گلی میں مردہ پایا جانے والا شخص روس کی ایف ایس بی انٹیلی جنس سروس کا خفیہ ایجنٹ تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جرمن میگزین ’ڈیر اسپیگل‘ نے بتایا کہ 35 سالہ شخص کی لاش 19 اکتوبر کو برلن پولیس کی عمارت کی حفاظت پر مامور اہلکاروں کو ملی تھی۔

سیکیورٹی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ یہ شخص سفارت خانے کی اوپری منزل سے گرا تھا۔

مزید پڑھیں: نیٹو سے 8 روسی باشندے برطرف

کہا گیا کہ افسران نے ایک ایمبولینس کو بلایا لیکن ڈاکٹر اس کی سانسیں بحال کرنے میں ناکام رہے تھے۔

سفارت خانے نے انٹرفیکس نیوز ایجنسی کو ایک بیان میں تصدیق کی کہ ایک روسی سفارت کار کی موت ہو گئی ہے تاہم کہا کہ وہ ’اخلاقی وجوہات کی بنا پر اس افسوسناک واقعے پر رائے نہیں دے رہے ہیں‘۔

برلن پولیس نے بھی رائے دینے سے انکار کر دیا اور تمام سوالات سرکاری پراسیکیوٹرز کو بھیجے جنہوں نے کہا کہ وہ ڈیر اسپیگل رپورٹ کی نہ تو تصدیق کر سکتے ہیں اور نہ ہی تردید کر سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ روسی سفارتخانے کے باہر کسی لاش کے ملنے کی اطلاع اس سے قبل نہیں دی گئی تھی۔

سیکیورٹی ذرائع نے میگزین کو بتایا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ سفارت کار کیسے گرا اور اس کی موت کی وجہ کیا ہے۔

**یہ بھی پڑھیں: روسی حکومت نے اپوزیشن لیڈر کے زہر دینے کے الزام کو مذاق قرار دے دیا**

ڈیر اسپیگل نے کہا کہ روسی سفارت خانے نے پوسٹ مارٹم کے لیے رضامندی ظاہر نہیں کی تھی۔

سفارت خانے نے انٹرفیکس کو اپنے بیان میں کہا کہ ’سفارت کار کی لاش کو وطن واپس بھیجنے سے متعلق تمام رسمی کارروائیوں کو قانون نافذ کرنے والے اداروں اور جرمنی کے طبی حکام کے ساتھ فوری طور پر طے کیا گیا‘۔

میگزین نے کہا کہ یہ شخص، جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے، کو سرکاری طور پر سفارت خانے میں سیکنڈ سیکریٹری کے طور پر درج کیا گیا تھا۔

وہ روس میں مقیم ایف ایس بی کے دوسرے ڈائریکٹوریٹ کے ایک سینئر افسر کا رشتہ دار بھی تھا، جو انسداد دہشت گردی سے متعلق ہے۔

عراق: مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز میں جھڑپیں، 100 سے زائد افراد زخمی

ایتھوپیا کی فوج نے باغیوں سے مقابلے کے لیے سابق فوجیوں سے مدد طلب کر لی

‘باقاعدہ منصوبہ بندی’: پولیس،انتخابی عملہ ڈسکہ ضمنی انتخاب سبوتاژ کرنے کے ذمہ دار قرار