پاکستان

احساس راشن پروگرام کی رجسٹریشن 8 نومبر سے شروع ہو جائے گی، ثانیہ نشتر

احساس پروگرام کے اعداد و شمار کے مطابق اس پروگرام سے ملک کی 60 فیصد آبادی مستفید ہوگی۔

وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے وزیر اعظم کےاعلان کردہ احساس راشن پروگرام کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ غریب خاندان جن کی ماہانہ آمدنی 31 ہزار روپے سے کم ہے ان کی رجسٹریشن پیر سے شروع کردی جائے گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران ان کا کہنا تھا کہ اس مقصد کے لیے ایک ویب پورٹل بنایا جائے گا اور مستحق خاندان روز مرہ استعمال کی اشیا مثلاً آٹا، دالیں، تیل، چینی وغیرہ یوٹیلیٹی اسٹور اور پرچون کی دکانوں سے سستے داموں خرید سکیں گے۔

مزید پڑھیں: دنیا بھر میں احساس پروگرام کو چوتھا کامیاب ترین پروگرام قرار دیا گیا، عمران خان

انہوں نے کہا کہ گلی محلوں میں کھلی چھوٹی پرچون کی دکانیں بھی اگر رجسٹرڈ اور اس نظام میں مجاز ہوئیں تو وہ بھی یہ سہولت فراہم کر سکیں گی۔

ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ احساس سماجی اقتصادی رجسٹری سروے مکمل ہوچکا جسے اس غریب نواز پروگرام کے سلسلے میں مستحق خاندانوں کی نشاندہی کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ رجسٹریشن کا عمل 3 سے 4 ہفتوں میں مکمل ہوجائے گا، اس سے مستفید ہونے کے لیے قومی شناخت کارڈ پر رجسٹرڈ فون نمبر درکار ہوگا جو اشیا کی خریداری سے قبل خاص اسٹورز پر دیا جائے گا جس کے بعد شہری سستے داموں اشیا حاصل کرسکیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ 2 کروڑ رجسٹرڈ خاندانوں میں ہر ماہ ایک ہزار روپے کی سبسڈی فراہم کی جائے گی، یہ رقم ایک ماہ استعمال نہ ہونے پر آئندہ ماہ بھی استعمال کی جاسکے گی۔

یہ بھی پڑھیں: ای سی سی نے احساس کیش پروگرام کیلئے 48 ارب روپے کی منظوری دے دی

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ وہ ریٹیل اسٹورز جو اس پروگرام میں رجسٹرڈ ہونا چاہتے ہیں ان کی تصدیق کی جائے گی جس کے لیے ان کا بینک اکاؤنٹ درکار ہوگا تاکہ سبسڈی کی رقم وصول کرسکیں۔

انہوں نے بتایا کہ سبسڈی کی رقم میں مالکان کے لیے مراعاتی طور پر مناسب منافع بھی شامل ہوگا تاکہ وہ جتنے زیادہ ممکن ہو اتنے غریبوں کو بخوشی سستی اشیائے خورونوش فراہم کرسکیں۔

احساس پروگرام کے اعداد و شمار کے مطابق ملک کی آبادی کا 60 فیصد حصہ اس سے مستفید ہوسکے گا۔

مزید پڑھیں: 'احساس پروگرام': پورے پاکستان میں کچن ٹرک کا جال بچھائیں گے، وزیراعظم

ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ اس پروگرام کے تحت ایک کھرب 20 ارب روپے کی سبسڈی فراہم کی جارہی ہے، جس میں 65 فیصد رقم صوبے جبکہ 35 فیصد رقم وفاقی حکومت ادا کرے گی۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مشیر خزانہ شوکت ترین اس پروگرام کے حوالے سے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے گفتگو کریں گے۔

چینی کی قیمت یکدم 160 روپے فی کلو تک بڑھ گئی

سفری پابندیاں ختم ہونے کے بعد ائیرلائنز کے کرایے آسمان سے باتیں کرنے لگے

ٹی20 ورلڈکپ 2021: گروپ 1 میں اگر مگر کا کھیل شروع