یہ 2 خوراکوں والی اسپوٹنک وی ویکسین کا ایک خوراک والا ورژن ہے جس کو پہلے ہی روس میں عام استعمال کیا جارہا ہے۔
طبی جریدے دی لانسیٹ میڈیکل جرنل میں ٹرائلز کے نتائج شائع ہوئے۔
مگر اب پہلی بار کسی معروف طبی جریدے میں اس پر ہونے والی ابتدائی تحقیق کے نتائج شائع ہوئے ہیں جس کا مقصد اسے دیگر ممالک کو فروخت کرنا ہے۔
گمالیا انسٹیوٹ کے ماہرین نے اس ویکسین کو تیار کیا ہے۔
ان ماہرین نے سینٹ پیٹرزبرگ کے 18 سے 59 سال کی عمر کے 110 رضاکاروں کو ٹرائلز کا حصہ بنایا تھا جن کو یہ ویکسین جنوری 2021 میں استعمال کرائی گئی تھی۔
ان رضاکاروں میں ویکسین کے مضر اثرات اور مدافعتی نظام کے ردعمل کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔
ٹرائل میں دریافت ہوا کہ یہ ویکسین کورونا وائرس کی اوریجنل قسم کو ناکارہ بنا دیتی ہے جبکہ ایلفا اور بیٹا اقسام کے خلاف اس کی افادیت معمولی سی کم ہوتی ہے۔
روس نے پہلے بتایا تھا کہ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ اسپوٹنک لائٹ کورونا کی قسم ڈیلٹا کے خلاف 70 فیصد تک مؤثر ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ اسپوٹنک لائٹ نہ صرف پرائمری ویکسینیشن کے لیے زیرغور لایا جانا چاہیے بلک یہ بوسٹر ڈوز کے طور پر بھی کارآمد ٹول ثابت ہوسکتی ہے۔
حال ہی میں روس کے وزیر صحت نے کہا تھا کہ وزارت صحت نے ڈیلٹا قسم کے پھیلاؤ کے مدنظر اسپوٹنک لائٹ کو صرف بوسٹر کے طور پر استعمال کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
اسپوٹنک لائٹ کو روس میں 6 مئی کو کلینکل استعمال کے لیے منظوری 6 ہزار رضاکاروں پر ہونے والے ٹرائل کے تیسرے مرحلے کے نتائج پر دی گئی تھی۔