حکومت پنجاب کی ضمنی انتخاب ملتوی کرنے کی درخواست مسترد
اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پنجاب حکومت کی این اے 133 (لاہور) میں 5 دسمبر کو ہونے والے ضمنی انتخاب کو ملتوی کرنے کی درخواست مسترد کردی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق باخبر ذرائع نے بتایا کہ ای سی پی نے یہ فیصلہ ایک اجلاس میں کیا جس میں حکومت پنجاب کی جانب سے صوبے میں امن و امان کی صورتحال معمول پر آنے تک ضمنی الیکشن ملتوی کرنے کی درخواست پر غور کیا گیا۔
اجلاس کی صدارت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے کی۔
ای سی پی کا فیصلہ حکومت اور کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے درمیان ایک معاہدے پر پہنچنے کے ایک روز بعد سامنے آیا میں جس سے پرتشدد احتجاج کا خاتمہ ہوا تھا۔
مزید پڑھیں: پنجاب کا الیکشن کمیشن سے این اے 133 کا ضمنی انتخاب ملتوی کرنے کا مطالبہ
محکمہ داخلہ پنجاب نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو خط لکھا تھا جس میں سیکیورٹی کی موجودہ صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے صوبائی دارالحکومت میں ضمنی انتخاب کو دوبارہ شیڈول کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔
خط، جس کی ایک کاپی ڈان کے پاس دستیاب ہے، میں کہا گیا کہ صوبائی حکومت ای سی پی کے فیصلے کی تعمیل کرتے ہوئے ایک محفوظ ماحول میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کے لیے ہر ممکن کوششیں کرنے کے لیے پرعزم ہے، لیکن ٹی ایل پی نے پرتشدد اقدامات شروع کر دیے ہیں۔
خط میں کہا گیا کہ ’یہ مظاہرین بڑے پیمانے پر عوام کی جان و مال کی حفاظت کو سنگین نقصان پہنچا رہے ہیں، جس کے نتیجے میں اب تک جاری پرتشدد مظاہروں میں کئی پولیس اہلکار شہید اور ان میں سے چند شدید زخمی ہو چکے ہیں‘۔
خط میں مزید کہا گیا کہ ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی (ڈی آئی سی) لاہور نے 28 اکتوبر کو اپنے اجلاس میں موجودہ اور مستقبل کے خدشے کے پیش نظر ضمنی انتخاب کو دوبارہ شیڈول کرنے کی سفارش کی تھی۔
مزید برآں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ٹی ایل پی کے مرحوم بانی خادم حسین رضوی کی برسی 19 نومبر 2021 کو منائی جارہی ہے اور اس بات کا شدید خدشہ ہے کہ اس تاریخ کے بعد کے مہینوں میں ہمیں امن و امان کی سنگین صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے‘۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور: ضمنی انتخاب کیلئے پی ٹی آئی کے امیدوار کے کاغذات نامزدگی مسترد
ای سی پی سے درخواست کی گئی تھی کہ آنے والے مہینوں میں امن و امان کی صورتحال کو مدنظر رکھا جائے اور حالات کے معمول پر آنے تک این اے 133 میں ضمنی انتخاب کو دوبارہ شیڈول کیا جائے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ اس سے صوبائی حکومت، مقامی انتظامیہ اور پولیس کو حلقے میں محفوظ انتخاب کو یقینی بنانے کا موقع ملے گا۔
خیال رہے کہ ای سی پی نے 18 اکتوبر کو این اے 133 میں ضمنی انتخاب کے شیڈول کا اعلان کیا تھا جس میں پولنگ کی تاریخ 5 دسمبر مقرر کی گئی تھی۔
یہ نشست مسلم لیگ (ن) کے ایم این اے پرویز ملک کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی۔
مسلم لیگ (ن) کے قانون ساز 11 اکتوبر کو دل کی تکلیف کے باعث انتقال کر گئے تھے۔
وہ 2018 کے عام انتخابات کے بعد لاہور کی نشست این اے 133 سے پارٹی کے ایم این اے منتخب ہوئے تھے۔
پرویز ملک کی اہلیہ شائستہ پرویز اور ان کے بیٹے علی پرویز ملک بھی قومی اسمبلی کے رکن ہیں۔
نشست کے لیے امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جا چکے ہیں اور جانچ پڑتال کا عمل بھی مکمل کر لیا گیا ہے۔
شیڈول کے تحت 3 نومبر ریٹرننگ افسر کی جانب سے کاغذات نامزدگی کی منظوری یا مسترد ہونے کے خلاف اپیلیں دائر کرنے کی آخری تاریخ ہے۔
9 نومبر اپیلٹ ٹربیونل کی طرف سے اپیلوں پر فیصلہ سنانے کی آخری تاریخ ہے۔