خیال رہے کہ نووا ویکس کی جانب سے برطانیہ، بھارت، آسٹریلیا، فلپائن اور یورپین میڈیسین ایجنسی کے پاس بھی ویکسین کی منظوری کے لیے درخواستیں جمع کرائی جاچکی ہیں۔
انڈونیشیا میں یہ ویکسین سیرم انسٹیٹوٹ کی جانب سے تیار کرکے کوو ویکس کے نام سے فراہم کی جائے گی۔
نووا ویکس نے بتایا کہ انڈونیشیا کو ویکسین کی پہلی کھیپ جلد فراہم کردی جائے گی۔
انڈونیشین حکومت کے مطابق پروٹین پر مبنی ویکسین کی 2 کروڑ خوراکیں 2021 میں موصول ہوں گی۔
نووا ویکس اور سیرم انسٹیٹوٹ نے ایک ارب 10 خوراکیں عالمی ادارہ صحت کے زیرتحت کام کرنے والے ادارے کوو ویکس کو فراہم کرنے کا وعدہ بھی کیا ہے۔
ویکسین کی فراہمی کا سلسلہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ایمرجنسی استعمال کی منظوری کے بعد 2021 میں شروع ہوجائے گی اور یہ سلسلہ 2022 میں ھبی جاری رہے گا۔
گزشتہ ماہ نووا ویکس اور سیرم انسٹیٹوٹ آف انڈیا نے عالمی ادارہ صحت میں اس ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری کے لیے درخواست جمع کرائی تھی۔
اس کا مقصد کم اور متوسط آمدنی والے ممالک میں اس ویکسین کو فراہم کرنا ہے کیونکہ امریکا اور یورپ میں پہلے ہی فائزر، موڈرنا، جانسن اینڈ جانسن اور ایسٹرا زینیکا ویکسینز کو عام استعمال کیا جارہا ہے۔
خیال رہے کہ ویکسین کے انسانی ٹرائل کے آخری مرحلے میں دریافت کیا گیا تھا کہ یہ ویکسین کورونا وائرس کی اوریجنل قسم سے ہونے والی بیماری سے 96 فیصد تک تحفظ فراہم کرسکتی ہے۔