پنجاب کا الیکشن کمیشن سے این اے 133 کا ضمنی انتخاب ملتوی کرنے کا مطالبہ
اسلام آباد: پنجاب حکومت نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال خراب ہونے کے بعد صوبے میں حالات معمول پر آنے تک این اے 133 (لاہور) کے ضمنی انتخاب کو ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق باخبر ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ محکمہ داخلہ پنجاب نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو ایک خط لکھا جس میں صوبائی دارالحکومت میں ضمنی انتخابات کو دوبارہ شیڈول کرنے کی درخواست کی گئی جس کی وجہ سیکیورٹی کی موجودہ صورتحال بتائی گئی۔
یہ مطالبہ اس وقت کیا گیا جب لاہور کی ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی نے 28 اکتوبر کو اپنے اجلاس میں ضمنی انتخاب کو موجودہ اور مستقبل کے سیکیورٹی حالات، خاص طور پر 19 نومبر کو تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے بانی خادم حسین رضوی کی برسی کے بعد دوبارہ شیڈول کرنے کی سختی سے سفارش کی گئی۔
مزید پڑھیں: لاہور: ضمنی انتخاب کیلئے پی ٹی آئی کے امیدوار کے کاغذات نامزدگی مسترد
خط میں دعویٰ کیا گیا کہ صوبائی حکومت ای سی پی کے فیصلے کی تعمیل میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے محفوظ ماحول میں انعقاد کے لیے ہر ممکن کوششیں کرنے کے لیے پرعزم ہے لیکن کالعدم ٹی ایل پی نے اسلام آباد کی جانب ’لانگ مارچ‘ شروع کر دیا ہے تاکہ حکومت پر وہ اپنے مطالبات تسلیم کرانے کے لیے دباؤ ڈال سکے۔
اس میں کہا گیا کہ ’یہ مظاہرین بڑے پیمانے پر عوام کی جانوں اور املاک کو نقصان پہنچا رہے ہیں، اس کے نتیجے میں اب تک جاری پرتشدد احتجاج میں متعدد پولیس اہلکار شہید اور شدید زخمی ہو چکے ہیں۔
محکمہ داخلہ نے ای سی پی کو بتایا کہ 19 نومبر کے بعد کے مہینوں میں امن و امان کی سنگین صورتحال کا شدید خدشہ ہے۔
آنے والے مہینوں میں امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر ای سی پی سے کہا گیا کہ وہ حالات کے معمول پر آنے تک ضمنی انتخابات کو دوبارہ شیڈول کرے۔
اس سے قبل 18 اکتوبر کو ای سی پی نے این اے 133 میں ضمنی انتخاب کے شیڈول کا اعلان کیا تھا جس میں پولنگ کی تاریخ 5 دسمبر مقرر کی گئی تھی۔
قومی اسمبلی کی نشست 11 اکتوبر کو اس وقت خالی ہوئی تھی جب ایم این اے پرویز ملک، جو مسلم لیگ (ن) کے لاہور چیپٹر کے صدر بھی رہ چکے ہیں، دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے تھے۔
وہ پانچ بار لاہور سے منتخب ہو چکے تھے اور 2018 کے عام انتخابات کے بعد لاہور کی نشست این اے 133 سے پارٹی کے ایم این اے منتخب ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ (ن) لاہور کے صدر و رکن قومی اسمبلی پرویز ملک انتقال کر گئے
ان کی اہلیہ شائستہ پرویز اور ان کے بیٹے علی پرویز ملک بھی قومی اسمبلی کے رکن ہیں۔
این اے 133 کے ضمنی انتخاب کے لیے امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے ہیں اور جانچ پڑتال کا عمل بھی مکمل کر لیا گیا ہے۔
ای سی پی کے شیڈول کے تحت ریٹرننگ افسر کی جانب سے کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد کیے جانے کے خلاف اپیلیں دائر کرنے کی آخری تاریخ 3 نومبر ہے جب کہ اپیلنٹ ٹربیونل کو 9 نومبر تک تمام اپیلوں کا فیصلہ کرنا ہوگا۔