پاکستان

علما کی ٹی ایل پی اور حکومت کے درمیان مذاکرات میں تعاون کی پیش کش

علمائےکرام ملک میں جاری تنازع حل کرنے میں اپنا مثبت کردار ادا کریں، عارف علوی

اہل سنت والجماعت کے علما اور اسکالرز نے حکومت اور تحریک لبیک پاکستان کے درمیان تعطل ختم کرنے کے لیے تعاون کی پیش کرتے ہوئے دونوں فریقین پر مذاکرات کے ذریعے مسئلے کا حل نکالنے پر زور دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جب ٹی ایل پی کا لانگ مارچ لاہور سے وزیر آباد پہنچا تو ملک کے مختلف شہروں سے تعلق رکھنے والے علمائے کرام کے وفد نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات کی۔

میڈیا رپورٹس میں کہا گیا کہ حکومت تاحال ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی سے مذاکرات میں مصروف ہے لیکن اب تک کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی۔

مزید پڑھیں: لانگ مارچ ختم کرنے کیلئے ٹی ایل پی سربراہ سعد رضوی سے بات چیت جاری ہے، شیخ رشید

وزیر داخلہ شیخ رشید کے مطابق ٹی ایل پی کا اہم مطالبہ پاکستان میں فرانسیسی سفارت خانہ بند کرنا ہے،کیونکہ انہوں نے توہین آمیز خاکے شائع کیے جس سے دنیا بھر اور خاص طور پر پاکستان کے مسلمانوں میں غصہ پیدا ہوا۔

صدر عارف علوی کا کہنا تھا کہ اسلام نے ہمدردی اور انسانوں کے درمیان ہم آہنگی پر زور دیا ہے۔

انہوں نے علما سے مطالبہ کیا کہ ملک میں جاری تنازع کو حل کرنے میں اپنا مثبت کردار ادا کریں۔

صدرمملکت نے ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری کی قیادت میں مختلف اضلاع سے آئے علمائے اہلسنت والجماعت کے وفد سے ایوان صدر میں ملاقات کے دوران کیا۔

عارف علوی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے قیام سے اب تک علما نے لوگوں کو اخلاقی اور مذہبی پیغام پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور مشکل وقت میں ہمیشہ ثابت قدم رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹی ایل پی سے کامیاب مذاکرات کے بعد جڑواں شہروں میں سڑکیں کھول دی گئیں

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ہر بین الاقوامی فورم پر اسلامو فوبیا کے خلاف اور ناموس رسالت ﷺ کے لیے آواز اٹھائی ہے اور مؤثر انداز میں اپنا مؤقف پیش کیا۔

انہوں نے ذکر کیا کہ حکومت کی جانب سے رحمت اللعالمین اتھارٹی بھی قائم کی گئی ہے جو نبیﷺ کی تعلمات کو فروغ دے گی اور دنیا اور آخرت میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے ان کے نقش قدم پر چلنے میں رہنمائی فراہم کرے گی۔

صدر مملکت عارف علوی کا کہنا تھا کہ اسلام امن کا مذہب ہے اور لوگوں کو بھائی چارگی اور رواداری کا درس دینے کے ساتھ ایک دوسرے کی جان و مال کی حفاظت پر زور دیتا ہے اور تشدد کی مذمت کرتا ہے۔

مزید پڑھیں: حکومت سے مذاکرات کامیاب: ٹی ایل پی فیض آباد دھرنا ختم کرنے پر آمادہ

علما کی جانب سے پُر تشدد واقعات کے باعث ہونے والے لوگوں کی جان و مال کے نقصان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا گیا کہ پُرتشدد واقعات ملک اور اسلام کے حوالے سے منفی تصور کو فروغ دیں گے۔

اس موقع پر علما کی جانب سے پُر امن اور خوش اسلوبی سے مسئلہ حل کرنے کے لیے اپنے تعاون اور خدمات کی پیش کش بھی کی گئی۔

ملاقات میں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری کے ہمراہ کراچی سے سنی تحریک کے صدر ثروت اعجاز قادری، فیصل آباد سے سنی اتحاد کونسل کے صدر صاحبزادہ حامد رضا، جماعت صالحین کے چئیرمن پیر خالد سلطان باہو، اور حیدر آباد سے ملی یکجہتی کونسل کے چئیرمین ڈاکٹر ابوالخیر، راولپنڈی سے اہلسنت والجماعت کے صدر پیر حسین الدین شاہ سمیت دیگر موجود تھے۔

پائیدار ترقی کے لیے کوششیں جاری ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک

افغانستان کے خلاف جیت کے بعد قومی ٹیم کے کرنے کے کام