پاکستانی ٹیم کی کامیابی کا جشن منانے پر کشمیری طلبہ کےخلاف دہشت گردی کا مقدمہ
مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے خلاف پاکستان کی کامیابی کا جشن منانے والے میڈیکل کالجز کے دو طلبہ کے خلاف انسداد دہشت گردی کے مقدمات دائر کردیے گئے۔
الجزیزہ کی رپورٹ کے مطابق طلبہ سری نگر میں گورنمنٹ میڈیکل کالج اور شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ میڈیکل سائنسز میں زیر تعلیم ہیں۔
مزیدپڑھیں: بھارت: پاکستان کی کامیابی پر خوشی منانے والی مسلمان خاتون ٹیچر ملازمت سے برخاست
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ٹی 20 ورلڈ کپ میں بھارت کے خلاف پاکستان کی کامیابی پر کالجز کے ہوسٹل کے باہر جشن منایا گیا۔
اس حوالے سے ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ کرکٹ میچ کے دوران قومی جذبات کو نقصان پہنچانے کے الزام میں متعدد طلبہ کے خلاف قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کا ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔
درج کی گئی ایف آئی آر میں کسی طلبہ کا نام نہیں لکھا گیا اور اس ضمن میں کوئی گرفتاری بھی عمل میں نہیں آئی۔
طلبہ کے خلاف بھارت کے زیر تسلط کشمیر کی انتظامیہ کے رویے پر کشیدگی بڑھ گئی ہے اور دوسری جانب بھارتی پنجاب میں پاکستان کی جیت کی خوشی منانے پر متعدد کشمیریوں طلبہ کو ہندؤ انتہاپسند طلبہ نے تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’بھارت کے خلاف جیت کے بعد پاکستان اب ورلڈ کپ کے لیے فیورٹ ہے‘
انہوں نے الزام لگایا کہ وہ اپنے کمروں میں میچ دیکھ رہے تھے۔
میڈیکل کالج کے طلبہ کے خلاف یو اے پی اے کیسز کے بعد آن لائن ٹرولینگ شروع ہوگئی اور بعض ٹوئٹر ہینڈلرز نے کہا کہ ’ان کشمیر طلبہ کو پاکستان واپس بھیج دیا جائے اور انہیں مستقبل میں سرکاری ملازمت سے محروم کردیا جائے۔
خیال رہے کہ 2014 کے ایشیا کپ ٹورنامنٹ کے دوران تقریباً 60 کشمیری طلبہ کو شمالی ریاست اتر پردیش کے ایک کالج میں بھارت کے خلاف پاکستان کی جیت کا جشن منانے کے بعد معطل کر دیا تھا۔
بھارت کے زیر تسلط کشمیر میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر رویندر رینا نے کہا کہ وہ تمام لوگ جنہوں نے ’دشمن ملک‘ پاکستان کے لیے خوشی کا اظہار کیا وہ جلد ہی جیل میں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے کشمیر یا کسی اور جگہ پاکستانیوں کی جیت کا جشن منایاان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
رویندر رینا نے کہا کہ ان لوگوں کی شناخت کر لی جائے گی اور وہ جلد ہی سلاخوں کے پیچھے ہوں گے۔
مزیدپڑھیں: پاک-بھارت کرکٹ میچ سے لطف اندوز ہوا، اکشے کمار
ایک کشمیری انسانی حقوق کے وکیل نےبتایا کہ کرکٹ میں جیت کے بعد ’پاکستان زندہ باد‘ کا نعرہ لگانا قانونی طور پر جرم نہیں ہے۔
انہوں نے بتایا عدالت ان طلبہ کے خلاف مقدمہ خارج کر دے گی لیکن یو اے پی اے ایکٹ کے تحت ضمانت حاصل کرنا عملی طور پر ناممکن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ طالب علموں پر محض جشن کی وجہ سے دہشت گردی سے متعلق سخت قانون مسلط کرنا انتہائی بےحسی اور سخت رویہ ہے۔
دوسری جانب مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے پاکستان کی جیت پر کشمیریوں کے ردعمل کے بعد ان پر حملوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
اس سے قبل بھارت کی ریاست راجستھان میں مسلمان خاتون ٹیچر کو ٹی 20 ورلڈ کپ میچ میں بھارت کے خلاف پاکستان کی جیت کی خوشی منانے پر ملازمت سے برخاست کردیا۔
نفیسہ طاری نے اپنے واٹس ایپ اسٹیٹس میں لکھا ’جیت گئے، ہم جیت گئے‘ اور ساتھ ہی انہوں نے میچ میں پاکستانی کھلاڑیوں کی تصاویر بھی اسٹیٹس پر اپ لوڈ کی تھیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ اسکول انتظامیہ نے نفیسہ عطاری کے واٹس ایپ اسٹیٹس کےاسکرین شاٹ دیکھنے کے بعد انہیں ملازمت سے برخاست کردیا۔
خیال رہے کہ پاکستان نے روایتی حریف بھارت کو 24 اکتوبر کو ٹی 20 ورلڈ کپ کے سپر 12 راؤنڈ کے میچ میں 10 وکٹوں سے شکست دی تھی۔
یہ پاکستان کی بھارت کے خلاف کسی بھی فارمیٹ کے ورلڈ کپ ایونٹ میں پہلی فتح ہے۔
اس سے قبل پاکستان اور بھارت کے درمیان ٹی20 ورلڈ کپ میں 5 اور ون ڈے ورلڈ کپ میں 7 میچ کھیلے گئے تھے اور تمام میچوں میں بھارتی ٹیم کامیاب رہی تھی۔